ملک بھر کی طرح مظفر آباد میں بھی مون سون بارشیں،شہر تالاب کا منظر پیش کرنے لگا

لینڈنگ سلائیڈنگ،آسمانی بجلی گرنے سے 30 دکانیں اور9 مکانات منہدم،کوئی جانی نقصان نہیں ہوا

جمعرات 13 جولائی 2017 16:38

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جولائی2017ء) ملک بھر کی طرح آزادکشمیر سمیت مظفرآباد ڈویژن میں مون سون کی بارشوں کے باعث گرمی کا زور ٹوٹ گیا دوسری جانب لینڈ سلائیڈنگ ، آسمانی بجلی گرنے سے تقریبا ً 30سے زائد دکانیں ،9مکانات گر گئے جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں جبکہ کروڑوں روپے کا سامان بھی تباہ ۔ضلعی انتظامیہ ، حکومت اور دیگر اداروں کی جانب سے مون سون کی بارشوں سے نمٹنے کیلئے ریسکیو ٹیموں کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے مظفرآباد شہر تالاب کا منظر پیش کرنے لگا ۔

گھروں دکانوں ہوٹلوں اور سنٹرل بار میں پانی داخل ہونے سے لاکھوں روپے کا سامان بھی خراب ہوگیا ،محکمہ موسمیا ت کے مطابق مزید بارشوں کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے ، عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ملک بھر کی طرح آزادکشمیر سمیت مظفرآباد ،ہٹیاں بالا ، چناری ، چکوٹھی ، چکار، سدھن گلی ، چکار ،لیپہ ، کیل ، شاردہ ، وادی نیلم ،پنجکوٹ سمیت دیگر مقامات پر مون سون کی بارشوں کے باعث ایک طرف تو گرمی کا زور ٹوٹ گیا جبکہ دوسری جانب بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی کے باعث مختلف مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا جس کے باعث شاہراہ مظفرآباد تا ایبٹ آباد لوہار گلی کے مقام پر جبکہ مظفرآباد تا راولپنڈی عباسیاں کے مقام پر جبکہ مظفرآباد تا اٹھ مقام کمسر ، ماربل ، دیولیاں کے مقام پر سے لینڈ سلائیڈنگ کے باعث رابطہ سڑکیں بند ،ہزاروں سیاح معصور ہوکر رہ گئے جبکہ مختلف مقامات پر آسمانی بجلی او رلینڈ سلائیڈنگ کے باعث 30سے زائد دکانیں ،9مکانات ،ایک سکول کی عمارت او رہوٹل لینڈ سلائیڈنگ میں دب گیا جبکہ مظفرآباد میں مکان گرنے سے سامان مکمل طورپر تباہ ہوگیا جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ،مظفرآباد شہر سمیت دیگر علاقوں بینک روڈ ، چہلہ بانڈی ، چہلہ پُل ، نیولاری اڈہ، اولڈ سیکرٹریٹ ، اپر اڈہ ، مدینہ مارکیٹ ، سمیت دیگر مقامات پر سیوریج لائنیں بندہونے کی وجہ سے بارش کا پانی سڑکوں پر تیرنے لگا جس کی وجہ سے پانی دکانوں ، ہوٹلوں میں داخل ہونے سے تاجروں کا لاکھوں روپے کا سامان بھی ضائع ہوگیا جبکہ دوسری جانب ڈسٹرکٹ بار مظفرآباد میں پانی داخل ہونے سے فرنیچر اور دیگر سامان خراب ہوگیا جبکہ پاکستان میں حکومت کی جانب سے مون سون کی بارشوں سے نمٹنے کے لئے ایک ماہ قبل مختلف اداروں نے زور وشور سے انتظامات کئے وہاں اُسی طر ح ڈیزاسٹر مینجمنٹ آزادکشمیر اور میونسپل کارپوریشن کی جانب سے بھی پر یس کانفرنسیں اور دعوے کئے گئے جو اخبارات کی حد تک محدود ہوکر رہ گئے ، شہر میں صفائی نہ ہونے کی وجہ سے شہر بدبو کا سماں پیش کرنے لگا جس سے مختلف بیماریاں او ر مچھروں نے جنم لے لیا وہاں سیوریج لائنیں اور نالوں کی صفائی نہ ہونے کی وجہ سے بارش کا پانی شہر میں داخل ہوکر سڑکوں پر تالاب کا منظر پیش کرنے لگاجبکہ دریائوں میں طغیانی کے باعث عوام کو نہ تو اگاہی مہم شروع کی گئی اور نہ ہی کوئی اطلاع جس کے باعث عوامی زندگی بھی خطرے سے دوچار ہوسکتی ہے وہاں حکومت ِ آزادکشمیر اور دیگر اداروں کی کارگردگی سوالیہ نشان بن گئی اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو 1992ء اور 2010ء کے سیلاب کی شکل میں انسانی جانیں اور مالی نقصان ہوسکتا ہے حکومت ِآزادکشمیر اداروں کی بے بسی اور اُن کی نااہلی کا فوری نوٹس لے کر عوام کی مشکلات میں کمی کریں ۔

متعلقہ عنوان :

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں