نوشہرہ کینٹ، آکوڑہ خٹک نجی سکول کی ٹیچر کے ساتھ جنسی زیادتی کے مقدمہ میں گرفتار سکول پرنسپل ضمانت پر رہا

جمعہ 15 مارچ 2019 21:20

نوشہرہ کینٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 مارچ2019ء) نوشہرہ پشاور ہائیکورٹ پشاور کے سنگل بینچ جسٹس ابراھیم خان نے نوشہرہ کے علاقے آکوڑہ خٹک نجی سکول کی لیڈی ٹیچر کے ساتھ جنسی زیادتی کے مقدمہ میں گرفتار سکول کے پرنسپل کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔متاثرہ سکول ٹیچر مس عصمت بی بی نے تھانہ آکوڑہ خٹک میں رپورٹ درج کروائی تھی کہ معروف نجی سکول جہاں وہ معلمہ تھی سکول پرنسپل نے زبردستی اس کے ساتھ زیادتی کرنے کی کوشش کی۔

تھانہ آکوڑہ خٹک پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بعد نجی سکول پرسپل عمران عامر کو گرفتار کرلیا۔نوشہرہ کی سول جج/جوڈیشنل مجسٹریٹ اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نوشہرہ نے گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی جس پر گرفتار ملزم نے پشاور ہائیکورٹ پشاور سے رجوع کیا ۔

(جاری ہے)

پشاور ہائیکورٹ پشاور کے سنگل بینچ کی جانب سے ملزم کی ضمانت کے فیصلے پر متاثرہ لڑکی عصمت بی بی نے شدید مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے رب العالمین سے انصاف کی دعا اور امید کا اظہار کیا ہے ۔

عصمت بی بی کے مطابق وہ عدم تحفظ کا شکار ہے ۔ملزم عمران عامر پرسپل نجی پبلک سکول اکوڑہ خٹک کے وکیل اور رشتہ دار دان نے فیصلے کو حق کی فتح قرار دیاہے۔تفصیلات کے مطابق نوشہرہ کے علاقے آکوڑہ خٹک کے معروف نجی پبلک سکول کی سکول لیڈی ٹیچر مس عصمت بی بی نے گزشتہ آٹھ فروری 2019؁ ،ْ کو تھانہ آکوڑہ خٹک میں تحریری درخواست دی کے سکول پرسپل عمران عامر نے اس کے ساتھ جنسی درندگی کرنے کی کوشش کی جس پر سکول پرسپل عمران عامر کے خلاف تھانہ آکوڑہ خٹک میں باقاعدہ مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتارکرلیاگیا۔

ملزم کی جانب سے سول جج/جوڈیشل مجسٹریٹ نوشہرہ اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نوشہرہ نے گرفتار ملزم کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی جس پر ملزم نے معروف قانون دان اور سابق ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل میاں ارشدجان ایڈوکیٹ کی وساطت سے پشاور ہائیکورٹ پشاور میں ضمانت کی درخواست دی۔متاثرہ خاتون عصمت بی بی کی جانب انسانی حقوق کے معروف قانون دان ملک انوراللہ ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

پشاور ہائیکورٹ پشاور کے سنگل بینچ جسٹس ابراھیم خان نے دلائل سننے کے بعد گرفتار ملزم کو دو لاکھ روپے مچلوں پر ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہمارے نمائندے نے متاثرہ خاتون عصمت بی بی سے بات کی جس نے فیصلے پر شدید مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ غریب خاندان سے تعلق رکھتی ہے پشاور ہائیکورٹ انے کی بھی طاقت نہیں تھی اب کیا ہوں گا اللہ مالک اللہ سے دعا کروں گی۔میں عدم تحفظ کا شکار ہوں ۔

نوشہرہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں