اورکزئی ایجنسی  سکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان جھڑپیں  6اہلکار شہید 30عسکریت پسند ہلاک، فورسز نے چھ عسکریت پسندوں کو گرفتار کر کے دو اہم مراکز پر کنٹرول حاصل کر لیا ۔اپ ڈیٹ

ہفتہ 3 اپریل 2010 21:01

اورکزئی ایجنسی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3اپریل ۔2010ء) اورکزئی ایجنسی میں سکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 6اہلکار شہید 30عسکریت پسند ہلاک  متعدد زخمی ہوگئے  فورسز نے چھ عسکریت پسندوں کو گرفتار کر کے دو اہم مراکز پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے  قبائلی علاقے اورکزئی ایجنسی کے علاقے انجانی میں سکیورٹی فورسز کے ایک کیمپ پردرجنوں عسکریت پسندوں نے ہفتے کی صبح حملہ کردیا ۔

فرنٹیئرر کور کے ذرائع نے بتایا کہ جوابی کارروائی میں حملے کو پسپا کرکے 30 سے زائد شدت پسندوں کومار دیا گیا۔اْدھر جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب پشاور اور قبائلی خیبر ایجنسی کے سرحدی علاقے باڑہ شیخان میں پولیس حکام کے مطابق ایک جھڑپ میں آ ٹھ جرائم پیشہ افراد مارے گئے ۔

(جاری ہے)

ڈپٹی سپریٹنڈنٹ پولیس خورشید خان نے امریکہی ریڈیو کو بتایا کہ اس جھڑپ میں ایک افسر سمیت تین پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق لوئراورکزئی کے علاقہ کرشہ میں سکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں میں جھڑپ میں06اور08 اہلکار زخمیہوگئے۔زخمیوں کو فوری طور پر سی ایم ایچ کوہاٹ منتقل کر دیا گیا ۔فورسز کی جوابی کارروائی میں زخمی شدت پسند موقع سے فرار ہوگئے ۔علاقہ سلطان غئی میں شدت پسندوں نے سکیورٹی فورسز کے چیک پوسٹ پر حملہ کردیا جس میں 08اہلکار زخمی ہوگئے۔

دوسری طرف اتمان خیل اور توری خیل میں سکیورٹی فورسز کے گن شپ ہیلی کاپٹروں سے شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر شیلنگ کی گئی۔سکیورٹی فورسز نے اورکزئی ایجنسی کے علاقہ فیروزخیل میں شدت پسندوں کے دو اہم مراکز چہوترا اور جلکومیلہ پرکنٹرول حاصل کرلیا۔پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق ایف آر کوہاٹ کا علاقہ درہ آدم خیل کے سرہ میلہ میں شدت پسندوں نے آج صبح گورنمنٹ بوائز پرائمری اسکول کو دھماکا خیز مواد سے اڑا دیا،تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

متعلقہ عنوان :

اورکزئی ایجنسی میں شائع ہونے والی مزید خبریں