ڈپٹی کمشنر اورکزئی طیب عبداللہ کے خلاف ضلع کے اٹھارہ قبائل کا اعلان بغاوت

ڈپٹی کمشنر نے ضلع بھر میں قومی مشران کی جرگوں پر پابندی عائد کردی

ہفتہ 29 اپریل 2023 21:55

اورکزئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اپریل2023ء) ڈپٹی کمشنر قبائلی ضلع اورکزئی طیب عبداللہ کے خلاف ضلع کے اٹھارہ قبائل نے اعلان بغاوت کردیا۔ ڈپٹی کمشنر ضلع اورکزئی نے ضلع اورکزئی بھر میں قومی مشران کی جرگوں پر پابندی عائد کردی جبکہ اورکزئی قبائل کے ساتھ توہین آمیز رویہ رسم و رواج اور جرگہ پر پابندی کے خلاف اورکزئی کے علاقہ ڈبوری کے مقام پر ایک گرینڈ جرگہ ہوا جس میں اورکزئی قبائل نے کسی صورت پشتون جرگہ پر پابندی کو قبول نہیںجرگہ پشتون قوم کی پہچان اور روایت ہے ہم اپنی آزادی خود مختاری اور رسم و رواج پر کبھی بھی سمجھوتا کرنے کو تیار نہیں4اپریل کی بجائے ڈی سی نی31مارچ کو اساتذہ سے ٹرانسپورٹ واپس کرکے ہماری تقریبا50ہزار آبادی مردم شماری سے محروم رہ گئی ہے تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر ضلع اورکزئی طیب عبداللہ کی جانب سے قبائل کے ساتھ توہین آمیز رویہ اختیار کرنے اورکزئی رسم و رواج اور قبائلی جرگے پر پابندی کے خلاف اورکزئی قبائل نے اپر اورکزئی ڈبوری میں احتجاجی گرینڈ جرگہ منعقد کیا جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے ملک حاجی شکیل ملک نوراب خان ملک حبیب حسین اورنجیب خان سمیت دیگر اورکزئی قبائل نے کہا کہ ہم اپنی آزادی خود مختاری اور رسم و رواج پر کبھی بھی سمجھوتا کرنے کو تیار نہیںڈپٹی کمشنر ضلع اورکزئی کی جانب سے اورکزئی قبائل کے ساتھ توہین آمیز رویہ رسم و رواج اور جرگہ پر جو پابندی لگائی ہے وہ ہمیں کسی صورت قبول نہیں قبائل آپس میں مسائل و مشکلات اور تنازعات جرگوں کے ذریعے ہی حل کرتے چلے آرہے ہیں جرگہ پشتون قوم کی پہچان اور روایت ہے ڈپٹی کمشنر نے جرگہ پر پابندی لگاتے ہوئے اورکزئی ہیڈ کوارٹر میں 14اگست کے دوران سلامی اور قبائل کے بیٹھنے کے لئے مختص جگہ پر پھول اگاکر قبائل کے ساتھ سنگین مذاق اور سراسر ظلم و زیادتی کی ہے قبائل نے کہا کہ مردم شماری مکمل کرنے کی آخری تاریخ 4اپریل مقرر کی گئی تھی لیکن ڈپٹی کمشنر نے 31مارچ کو مردم شماری کے لئے دئیے گئے ٹرانسپورٹ کو اساتذہ سے واپس لیکر اورکزئی کی تقریبا 50تا60ہزارافراد کی مردم شماری کا کام مکمل نا ہوسکی اورکزئی قبائل نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ڈپٹی کمشنر کے خلاف کاروائی کرکے ان کا تبادلہ کیا جائے بصورت دیگر ہم شدید احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے ۔

(جاری ہے)

اور اورکزئی ہیڈ کوارٹر ککو تالہ بند کرینگے۔یاد رہے کہ ضلع ہنگو میں بھی اس ڈپٹی کمشنر طیب عبداللہ نے جرگوں اور پشتون روایات پر پابندی عائد کی تھی جس کے خلاف ضلع بھر میں مشران کی سخت احتجاج پر اس کو صوبائی حکومت نے فوری ایکشن لیکر ہنگو سے تبدیل کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :

اورکزئی ایجنسی میں شائع ہونے والی مزید خبریں