مولانا فضل الرحمن کے ساتھی موسیٰ خان بلوچ نیب کیس میں باعزت بری قرار

موسی خان کی گرفتاری کو مولانا فضل الرحمن نے اپنے اوپر نیب کا پہلا حملہ قرار دیا تھا

ہفتہ 2 جولائی 2022 23:24

مولانا فضل الرحمن کے ساتھی موسیٰ خان بلوچ نیب کیس میں باعزت بری قرار
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جولائی2022ء) نیب کو خیبرپختوان خواہ میں بڑا دھچکا مولانا فضل الرحمن کے قریبی ساتھی ڈیرہ اسماعیل خان سے تعلق رکھنے والے سابق ڈی ایف او موسی خان بلوچ نیب کیس میں باعزت بری ہو گئے، احتساب عدالت میں نیب کوئی الزام ثابت نہیں کر سکا سابق ڈی ایف او کو نیب نے ستمبر 2020 میں انکم سے زاید آثاثہ جات کے کیس میں گرفتار کیا تھا،ملک بھر میں وہ پہلے آفیسر تھے جنہیں ملازمت سے ریٹائرمنٹ کے 2 سال بعد گرفتار کیا گیا،موسی خان بلوچ10 ماہ تک پشاور جیل میں رہے،۔

موسیٰ خان مولانا فضل الرحمان کے پی اے طارق بلوچ کے والد ہیں،موسی خان کی گرفتاری کو مولانا فضل الرحمن نے اپنے اوپر نیب کا پہلا حملہ قرار دیا تھا ،جے یو آئی نے انکی گرفتاری کے خلاف صوبہ بھر میں مظاہرے کئے،صرف ڈیرہ اسماعیل خان میں احتجاج کرنے والی150 کارکنوں اور رہنمائوں پر پولیس نے مقدمات درج کئے۔

(جاری ہے)

ڈیڑھ سال کی طویل سماعت میں نیب نے موسی ٰخان بلوچ کے خلاف استغاثہ کے 61 گواہ پیش کئے،،ملزم کے بیان اور نیب کے تفتیشی افسر کے بیانات کے دوران نیب نے تاخیری حربے استعمال کیے،عدالت کے جج نوید خان نے کئی سماعتوں کے دوران نیب کے تاخیری حربوں پر برہمی کا اظہار بھی کیا۔

نیب نے موسی خان پر انکم سے زاید اثاثوں کے الزام کے علاوہ،محکمہ جنگلات کی ایس ایل ایم پی سکیم اور محکمہ جنگلات میں بھرتیوں کو بھی ریفرنس کا حصہ بنایا۔تاہم نیب موسی خان بلوچ کے خلاف کوئی الزام ثابت نہیں کر سکا،2017 میں جب موسیٰ خان بلوچ نے بطور ڈی ایف او ڈیرہ اسماعیل خان میں محکمہ جنگلات کی ہزاروں ایکڑ اراضی واگزار کرائی تو عمران خان نے ٹویٹ کر کے انکی تعریف کی تھی۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں