فاٹا سیکرٹریٹ کوختم کرکے کے پی ڈائریکٹوریٹ میں ضم کردیا،شوکت یوسفزئی

تیس جنوری تک ضم شدہ اضلاع میں حلقہ بندیاں مکمل کر لی جائیں گی،قبائلی اضلاع کی ترقی کے لئے پہلے 6 ماہ منصوبہ اور پھر 5 سالہ منصوبہ بنایا گیاہے۔نئے ضم شدہ اضلاع میں صحت انصاف کارڈ کا اجرا اور نوجوانوں کے لئے ایک ارب کا پیکیج دیا جائے گا،وزیراطلاعات خیبرپختونخوا

بدھ 12 دسمبر 2018 22:46

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2018ء) خیبرپختونخوا کے وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ فاٹا سیکرٹریٹ کوختم کرکے کے پی ڈائریکٹوریٹ میں ضم کردیا گیا،،تیس جنوری تک ضم شدہ اضلاع میں حلقہ بندیاں مکمل کر لی جائیں گی،قبائلی اضلاع کی ترقی کے لئے پہلے 6 ماہ منصوبہ اور پھر 5 سالہ منصوبہ بنایا گیاہے۔نئے ضم شدہ اضلاع میں صحت انصاف کارڈ کا اجرا اور نوجوانوں کے لئے ایک ارب کا پیکیج دیا جائے گا۔

خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے ایپکس کمیٹی اجلاس کے بعد میڈیا کوبریفینگ دی انکاکہنا تھا کہ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں اہم فیصلے ہوئے ہیں، فاٹا سیکرٹریٹ ختم کرکے تمام ڈائریکٹوریٹ صوبے میں ضم کردیئے گئے ہیں ۔ تیس جنوری تک ضم شدہ اضلاع میں حلقہ بندیاں مکمل کر لی جائیں گی، قبائلی اضلاع کی ترقی کے لئے پہلے 6 ماہ منصوبہ اور پھر 5 سالہ منصوبہ بنایا گیاہے ۔

(جاری ہے)

702 حلقہ بندیوں میں 702 ویلیج اور نایبرہوڈ کونسل جبکہ 25 تحصیل ہونگے ،فاٹا میں دفاتروں کی تعمیر کے لئے پی ڈبلیو ڈی کو ہدایت جاری کی ہے،شوکت یوسفزئی کاکہنا تھا کہ اپریل یامئی میں قبائلی اضلاع میں صوبائی انتخابات ہونگے۔ بلدیاتی نظام کے لئے مسودہ تیار ہے کے پی اسمبلی سے پاس کیا جائے گا۔ تعلیمی اور صحت سہولیات پر کام ہوگا۔ بھرتیوں میں مقامی لوگوں کو ترجیح دی جائے گی۔

۔ جو لوگ ڈیوٹی نہیں کررہے ہیں ان کے خلاف فورا ایکشن لیا جائے گا۔وزیراطلاعات کاکہنا تھاکہ شمالی اور جنوبی وزیرستان میں تباہ کاریوں کے سروے میں جعلسازی ہوئی تھی اب دوبارہ سروے کیا جائے گا۔نئے ضم شدہ اضلاع میں صحت انصاف کارڈ کا اجرا اور نوجوانوں کے لئے ایک ارب کا پیکیج دیا جائے گا۔ اسپیشل برانچ کی تعیناتی اور 30 ہزار پولیس فورس بھرتی ہونگے۔

ایک ہزار سب انسپکٹر ہونگے اور لیوی فورس کو پولیس میں شامل کہا جائے گا ۔ ڈی آر سی سسٹم کو قبائلی اضلاع تک وسعت دی جائے گی۔ سی پیک کے اندر بھرتیوں میں قبائلی اضلاع کے لئے کوٹہ مقرر کردیا گیا۔انکامزید کہنا تھا کہ خاصہ دار اور لیویز کا یونیفارم تبدیل نہیںہوگا۔ لیویز اور خاصہ دار کے مختلف رینکس کے تنخواہوں میں 12 سے 18 ہزار اضافہ کیا جائے گا۔ درہ آدم خیل کی اسلحہ انڈسٹری کو پروموٹ کیا جائے گا تاکہ وہ اعلی معیار کا اسلحہ برآمد کرسکے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں