ملکی معیشت اور جمہوریت بچانے کیلئے کپتان کا جانا ناگزیر ہے،ایمل ولی خان

عوامی رائے کے بغیرحکمرانوں کا انتخاب،غلط پالیسیاں،مینڈیٹ چوری ملک کو تباہ کررہی ہے،پاکستان میں عوامی رائے کا احترام نہیں،ریاست اپنی قوم کو آزاد زندگی کی اجازت نہیں دے رہی،صدر اے این پی

بدھ 23 اکتوبر 2019 22:47

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2019ء) عوامی نیشنل پارٹی خیبرپختونخوا کے صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں عوامی رائے کے بغیر حکمرانوں کے انتخاب نے ثابت کردیا کہ غلط پالیسیاں اور مینڈیٹ کی چوری اس ملک کو تباہی کی طرف لے جارہا ہے،ملک میں جاری بحران کے ذمہ دار وہی لوگ ہیں جنہوں نے سلیکٹڈحکمرانوں کو اس ملک کی باگ ڈور سونپی ہے۔

یہاں پر عوامی رائے کا کوئی احترام نہیں،شفاف انتخابات کے دعوے کرنیوالوں کی حالت یہ ہے کہ بلوچستان میں ایک حلقہ کھولا گیا تو ووٹوں پر پائوں کی انگلیوں کے نشانات تھے،پاکستانی ریاست اپنی قوم کو آزادی کی زندگی نہیں دے رہے بلکہ ریاستی جبر کے نیچے اپنی مرضی کے مشران بٹھاتے ہیں۔جب تک پختون قوم متفق نہیں ہوگا تب تک نہ تو وہ آزادی حاصل کرسکتا ہے اور نہ ہی ترقی کرسکتی ہے ،بدھ کے روز دورہ صوابی کے نویں روز تحصیل رزڑ میں کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ایمل ولی خان نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی کو مضبوط بنانے اور اپنی آنے والی نسل کو آزادزندگی فراہم کرنے کیلئے خدائی خدمتگاروں نے جو مظالم برداشت کئے اور قربانیاں دی ہیں وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں لیکن افسوس کہ ہمارے بزرگوں نے ہمیں انگریزوں سے آزادی تو دلادی لیکن ہمیں ہماری ریاستی اداروں نے اپنا غلام بنا دیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وہ انسان غلام ہے جس کے قوم کے سربراہ کا انتخاب ہورہا ہو لیکن اس میں اُس کی رائے شامل نہ ہو اورآزاد وہ انسان ہے کہ اس کی رائے کا احترام ہو، ہماری اظہار رائے پر حملے ہوئے،مینڈیٹ کو چوری کیا گیا،لیکن ہم ہار ماننے والوں میں سے نہیں۔ جمہوریت کی بقا اور ملک میں حقیقی جمہوری نظام تک دیگر جمہوری جماعتوں کے ہمراہ یہ جدوجہد جاری رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ووٹ کسی کے حق میں استعمال کیا جاتا ہے لیکن نکل کسی اور کے حصے میں آتا ہے۔اس ملک میں حقیقی جمہوریت تب آئیگی جب ایک عام کارکن کو یہ اطمینان ہوجائے کہ اس کے ووٹ کو چوری نہیں کیا جارہا۔ جے یو آئی کے آزادی مارچ بارے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو مزید وقت دینا اس ملک کو مزید تباہی کی طرف لے جانے کے مترادف ہے، اگر پاکستان کی معیشت اور جمہوریت کو بچانا ہے تو کپتان کا گھر بھیجنا ضروری ہوچکا ہے۔

کپتان ملک کے تمام اداروں کو سیاسی انتقام کیلئے استعمال کررہاہے لیکن انہیں یاد رکھنا چاہئیے کہ انہیں آج یا کل اس منصب سے رخصت ہونا ہے اور اس کے بعد اصلی احتساب کا عمل شروع ہوگا۔ ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ مرکزی و صوبائی حکومت عوامی مفادات سے ہٹ کر ایسے فیصلے کررہی ہے جس سے فائدہ کسی خاص فرد یا ادارے کو تو ہوسکتا ہے لیکن عوام کو نہیں۔ آزادی مارچ کے اعلان کے بعد حکومت مخمصے کا شکار ہے، ایک طرف اجازت اور کمیٹی کی بات ہورہی ہے تو دوسری جانب کنٹینروں کے ذریعے راستوں کو بندکیا جارہا ہے۔ اس حکومت نے عوام کا بیڑا غرق کردیا ہے اور خصوصاً مڈل کلاس کا معاشی قتل روز اول سے جاری ہے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں