پشاور،مہنگے داموں روٹی کی فروخت‘31 نانبائیوں کو جیل بھیج دیا گیا

محکمہ خوراک کے افسران نے مونال پشاور کے مینیجر کو بھی گرانفروشی پر دھرلیا‘ راشننگ کنٹرولر

منگل 16 اپریل 2024 20:40

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2024ء) محکمہ خوراک نے صوبائی حکومت کی جانب سے روٹی کے نرخوں میں کمی کرنے کے باوجود مہنگے داموں روٹی فروخت کرنے پر 31 نانبائیوں کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا۔ صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو‘ سیکرٹری ظریف المعانی اور ڈائریکٹر فوڈ یاسر حسن کی ہدایت پر راشننگ فوڈ کنٹرولر پشاور جمشید آفریدی کی نگرانی میں اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولرز تسبیح اللہ اور کمال احمد نے حیات آباد کے مختلف مارکیٹوں سپر مارکیٹ‘ بلال مارکیٹ‘ بشارٹ مارکیٹ‘ بورڈ بازار‘ نمک منڈی‘ خیبر بازار اور دیگر علاقوں میں نانبائی کی دکانوں میں روٹی کا وزن چیک کیا جبکہ شہریوں سے نرخوں بارے آگاہی حاصل کی۔

سرکاری نرخنامے سے تجاوز کرنے پر 31 نانبائیوں کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا۔

(جاری ہے)

صوبائی حکومت کی جانب سے سو گرام روٹی کی قیمت پندرہ روپے جبکہ دوسو گرام روٹی کی قیمت 30 روپے مقرر کی گئی ہے جبکہ نانبائیوں کی جانب سے سو گرام روٹی کو 20 روپے جبکہ دوسو گرام روٹی کو 40روپے پر بیچا جا رہا تھا۔ محکمہ خوراک کے افسران نے مونال پشاور کے مینیجر کو بھی گرانفروشی پر دھرلیا جن کو ایک ہفتے کیلئے جیل بھیج دیا گیا۔

راشننگ فوڈ کنٹرولر پشاور جمشید آفریدی کے مطابق گرانفروشی میں ملوث نانبائیوں کے خلاف قا نون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔ راشننگ فوڈ کنٹرولر پشاور جمشید آفریدی نے مزید بتایا کہ نانبائی صوبائی حکومت کی جانب سے جاری کردہ احکامات پر عملدرآمد یقینی بنائیں کیونکہ آٹے کی قیمتوں میں واضح کمی آگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی نرخنامے کی خلاف ورزی کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ انہوں نے محکمہ خوراک کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر مختلف اوقات کار میں گرانفروشوں کیخلاف کارروائیاں عمل میں لائیں اور اس سلسلے میں کسی کیساتھ کوئی نرمی نہ برتی جائے۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں