gپشاور پریس کلب کی وزیراعلی خیبرپختونخوا کی خاتون مشیر برائے سوشل ویلفیئر مشعال یوسفزئی کی جانب سے سینیئر خاتون صحافی نادیہ صبوحی کے خلاف بے ہودہ اور بے بنیاد الزام تراشی کی مذمت

جمعرات 18 اپریل 2024 22:25

ذ*پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اپریل2024ء) پشاور پریس کلب نے وزیراعلی خیبرپختونخوا کی خاتون مشیر برائے سوشل ویلفیئر مشعال یوسفزئی کی جانب سے سینیئر خاتون صحافی نادیہ صبوحی کے خلاف بے ہودہ اور بے بنیاد الزام تراشی پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پہلے مرحلہ میں خاتون مشیر کے پریس کلب میں داخلہ پر پابندی, ان کی تقاریب و سرگرمیوں کی کوریج کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے اور ان سے 24 گھنٹے کے اندر اپنی سوشل میڈیا پوسٹ ڈیلیٹ کرکے معافی مانگنے اور صوبائی حکومت کی جانب سے واقعہ پر معذرت کرنے کا مطالبہ کیا ہے بصورت دیگر خیبرپختونخوا حکومت اور حکمران پاکستان تحریک انصاف کی تقاریب و سرگرمیوں کی کوریج کے مکمل بائیکاٹ، وزیراعلی ہاس کے سامنے احتجاجی مظاہروں اور مشیر مشعال یوسفزئی کے خلاف سائبر کرائم کا کیس دائر کرنے سمیت تمام آپشنز استعمال کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

وزیراعلی خیبرپختونخوا کی مشیر برائے سوشل ویلفیئر مشعال یوسفزئی کی جانب سے خاتون صحافی جیو نیوز کی نادیہ صبوحی کے خلاف بے ہودہ الزام تراشی کے معاملہ پر مشترکہ حکمت عملی وضع کرنے کے لئے سینیئر صحافیوں کا ہنگامی یک نکاتی اجلاس آج جمعرات کے روز پشاور پریس کلب میں منعقد ہوا۔پشاور پریس کلب کے صدر ارشد عزیز ملک نے اجلاس کی صدارت کی جبکہ بڑی تعداد میں سینئر صحافیوں اور پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کے بیوروچیفس، پشاور پرہس کلب اور خیبر یونین آف جرنلسٹس کے عہدیداروں نے اس اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس میں متاثرہ سینیئر صحافی نادیہ صبوحی نے مشعال یوسفزئی کے حوالے سے اپنے موقف کی تفصیل سے وضاحت کی۔ اجلاس کے شرکا نے سینیئر خاتون صحافی پر الزام تراشی اور ان کا نمبر سوشل میڈیا پر پبلک کرکے ان کی سیکورٹی خطرہ میں ڈالنے پر شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ مشعال یوسفزئی مشیر بننے کے بعد مسلسل تنازعات کی زد میں ہیں اور ان کا موجودہ اقدام پاکستان تحریک انصاف، اس کی صوبائی حکومت اور صحافیوں کے مابین خوشگوار تعلقات کو سبوتاژ کرنے کی ایک دانستہ کوشش ہے۔

صدر ارشد عزیز ملک نے اجلاس کو بتایا کہ اس واقعہ پر کسی قسم کی نرمی نہیں برتی جائے گی جس کے لئے اجلاس میں موجود تمام سینیئرز کی مشاورت سے ایک مربوط اور مرحلہ وار حکمت عملی مرتب کی گئی جس کے تحت آج صوبائی حکومت کی تقاریب کا موثر بائیکاٹ کرکے ٹوکن احتجاج ریکارڈ کیا گیا، اجلاس میں متفقہ طور پر وزیر اعلی کی مشیر سوشل ویلفیئر مشعال یوسفزئی کے پریس کلب میں داخلہ پر فوری پابندی, ان کی تقاریب و سرگرمیوں کی کوریج کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا گیا اجلاس میں خاتون مشیر سے 24 گھنٹے کے اندر اپنی سوشل میڈیا پوسٹ ڈیلیٹ کرکے خاتون صحافی سے معافی مانگنے اور صوبائی حکومت کی جانب سے واقعہ پر معذرت کرنے کا مطالبہ کیا ہے بصورت دیگر خیبرپختونخوا حکومت اور حکمران پاکستان تحریک انصاف کی تقاریب و سرگرمیوں کی کوریج کے مکمل بائیکاٹ، وزیراعلی ہاس کے سامنے احتجاجی مظاہروں اور مشیر مشعال یوسفزئی کے خلاف سائبر کرائم کا کیس دائر کرنے سمیت تمام آپشنز استعمال کئے جائیں گے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں