منی بجٹ لانے کا اعلان افسوس ناک ہے، مہنگائی کی چکی میں پس کر لوگ پہلے ہی زندہ درگور ہوچکے ہیں،جماعت اسلامی بلوچستان

جمعرات 17 جنوری 2019 22:51

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2019ء) جماعت اسلامی کے صوبائی بیان میں کہا گیا ہے ہے کہ حکومت کی جانب سے 23جنوری کو منی بجٹ لانے کا اعلان افسوس ناک ہے۔ مہنگائی کی چکی میں پس کر لوگ پہلے ہی زندہ درگور ہوچکے ہیں۔ اشیائے ضروریہ کی قیمتوںمیں ہوشر با اضافے نے عوام الناس کو پہلے ہی پریشان کررکھاہے، اوپر سے منی بجٹ میں 155ارب روپے کے مزید ٹیکس لگا کر حکومت نے رہی سہی کسر پوری کردینے کی ٹھان رکھی ہے۔

حکومت منی بجٹ میں عوام کو ریلیف دیکر پٹرولیم مصنوعات واشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کریں ۔انہوں نے کہا کہ کرپشن، بد انتظامی ، بد عنوانی اور بے ضابطگیاں خوشحال پاکستان کی راہ میںسب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ جماعت اسلامی نے کرپشن کے خاتمے کے لیے اپنا بھر پور کردار ادا کیا ہے۔

(جاری ہے)

ٹیکسوں کے پیچیدہ نظام نے سیدھے سادھے عوام کو ذہنی الجھائو میں مبتلا کررکھا ہے۔

ٹیکس کم اور اس کا نیٹ ورک بڑھانے کی ضرورت ہے۔ بڑے بڑے مگر مچھ ایک پائی بھی ٹیکس کی صورت میں ادا نہیں کرتے۔ 22کروڑ کی آبادی میں صرف 14لاکھ 90ہزار افراد ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ حکومت کاعوام پر نئے ٹیکس لگانے پر ہی زور نہیں ہوناچاہئے بلکہ اسے لوگوں کو حقیقی معنوں میں ریلیف بھی فراہم کرنا چاہئے۔غریب عوام پر ٹیکسوں کابوجھ لاددینے سے مسائل کبھی حل نہیں ہوں گے۔

مہنگائی ، بے روزگاری نے غریب عوام کی کمر توڑ دی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ٹیکس نظام میں بنیادی اصلاحات کی جائیں۔ 2018-19کے پہلے 6ماہ میں ٹیکس وصولیوں کے ہدف میں 172 ارب روپے کی کمی واقع ہوئی جو کہ اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام حکومتی معاشی پالیسیوں سے مطمئن نہیں۔ ملک میں40فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ امیر پہلے سے زیادہ امیر اور غریب پہلے سے زیادہ غریب ہوتا چلا جارہا ہے۔ ملک نازک صورت حال سے دوچار ہے۔ ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا شخص اضطراب میں مبتلاہے۔ لوگوں کو گیس ملتی ہے اور نہ ہی بجلی دستیاب ہے توانائی کے بحران نے ملک و قوم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں