ہرحکمران نے بلوچستان کے عوام کوخوشنمانعروں اورخالی خولی خوشخبریوں سے ٹرخایاہے، نہ سائل نہ وسائل

پراختیاردیا گیا،جمعیت علما اسلام( نظریاتی) بلوچستان

ہفتہ 19 ستمبر 2020 00:12

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 ستمبر2020ء) جمعیت علما اسلام( نظریاتی) بلوچستان کے صوبائی امیر مولاناعبدالقادر لونی، صوبائی جنرل سیکرٹری حافظ عبد الاحد کبدانی، سرپرست اعلی مولا ناعبدالروف، سینئر نائب امیر مولانامحمدحیات، نائب امیر دوئم مولاناقاری مہراللہ، نائب امیر سوئم سید حاجی عبد الستا ر چشتی، نائب امیر چہارم مفتی رحمت اللہ خلجی، ناظم اول حاجی عبیداللہ حقانی، ناظم دوئم میرمبارک خان محمد حسنی، ناظم سوئم حاجی حبیب اللہ صافی، ناظم چہارم حاجی حیات اللہ کاکڑ، سیکرٹری اطلاعات مولوی رحمت اللہ حقانی، معاون سیکرٹری اطلاعات سید ثنااللہ شاہ، سیکرٹری مالیات حافظ عبدالواحد ہاشمی، معاون سیکرٹری مالیات محمد خیر صوبائی سالار عبدالولی سالار، معاون سالار شیرجان صالح، معاون سالار عبدالطیف مجاہد مولوی خدائے نظرمولوی نعمت اللہ شیرانی نے کہاکہ پاکستان کے قیام سے لیکراج تک برسراقتدارآنیوالے حکمرانوں نے ہمیشہ بلوچستان کوپسماندہ رکھاگیاہے اوراج عالمی سطح پربھی بلوچستان کودنیا کے پسماندہ ترین صوبہ قراردیاگیاہے اب تک پاکستان میں جتنے حکمران آئے ہیں ہرحکمران نے بلوچستان کے عوام کوخوشنمانعروں اورخالی خولی خوشخبریوں سے ٹرخایاہے بلوچستان کونہ سائل نہ وسائل پراختیاردیاہے اوربلوچستان کے پسماندگی میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے قوم پرست وسیاسی جماعتیں بھی برابرکے شریک ہیں جواقتدارمیں آکربلوچستان کی پسماندگی توکیاوہ اپنے پارٹی کے منشورپروگرام اپنے کارکنوں تک بھول جاتے ہیں اقتدارکے بعداپوزیشن میں انے کے بعد پھر انہیںصوبے کی پسماندگی عوام کے مسائل وحقوق کے غصب ہونے کی صورتحال یادآتے ہیں جمعیت علمااسلام (نظریاتی) نے سابق وزیراعظم نوازشریف دورفرائم منسٹرہاوس اوربلوچستان میں آل پارٹیزکے موقع پرصوبے کی نہ حقوق کے متعلق آوازاٹھاکربلوچستان کی عوام کے حقوق کی ترجمانی کی جس کے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے تمام سیاسی قیادت بھی گواہ ہے اوربلوچستان کے سی پیک منصوبے میں نظراندازاورسی پیک منصوبے کودوسرے صوبوں میں بڑے منصوبے شروع کرنے پرژوب سے کوئٹہ تک تاریخی لانگ مارچ بھی کیااس وقت ہمیں جذباتی اورحالات سے بے خبرالقابات سے یادکرنے والے آج اپوزیشن میں آنے کے بعدہی نہ ہمارے موقف کی نہ تائیدبلکہ برحمایت کررہے ہیں کہ بلوچستان کوسی پیک منصوبے میں اپن یحق ودیگرلوازمات سے محروم کرنے کی رونارورہی ہے آج ہم بلوچستان کی تمام سیاسی جماعتوں کوبلوچستان کے حقوق پرمتحدہونے کی دعوت دیتے ہیں اوربلوچستان کے پسماندگی کے خاتمے کیلئے ایک نکاتی ایجنڈے کی خاطرہرقربانی کیلئے تیارہیں انہوں نے کہاکہ72سال سے وفاقی محکموں میں بلوچستان کے ملازمتوں کے کوٹے پردوسرے صوبوں کے افراد کوجعلی ڈومیسائل پربھرتی کیاگیاہے اوردوسرے صوبوں کی ان سزایافتہ افسیران کوجودوسرے صوبوں کسی جرم میں سزایافتہ ہوتے ہیں ان افسیران کواپنی سزا بھگتنے کیلئے بلوچستان بھیجا جاتاہے اوراسی طرح بلوچستان میں نہ کوئی سپرہائی سڑک ہے نہ صحت تعلیم نہ پینے کی صاف پانی نہ زندگی کی دوسرے سہولیات میسرہے اوررقبے کی لحاظ سے بلوچستان ملک کی سب سے بڑااورترقی کی لحاظ سے سب سے پسماندہ صوبہ ہی

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں