۱دنیا میں استعماری اور سامراجی قوتوں اور سرمایہ داروں کے خلاف عالمی طور پر جدوجہد جاری ہے، نصر اللہ زیرے

بدھ 1 مئی 2024 22:25

&کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مئی2024ء) پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے زیر اہتمام یکم مئی مزدوروں کے عالمی دن کے حوالے سے اجتماع کوئٹہ پریس کلب میں پارٹی کے صوبائی صدر نصراللہ خان زیرے کے زیرے صدارت منعقد ہوا جس سے پارٹی کے مرکزی سینئر سیکریٹری سید قادر آغا ایڈوکیٹ، مرکزی سیکریٹری ڈاکٹر بایزید روشان، صوبائی سیکریٹری فقیر خوشحال کاسی نے خطاب کرتے ہوئے شگاگو کے 1886 کے اٴْن عظیم شہدائ کو خراج عقیدت پیش کرتیہوئے کہا کہ مزدوروں نے اپنے حقوق کیلئے جو قربانیاں دی ہے وہ ہمیشہ یاد رکھیں جائیں گی، سٹیج سیکریٹری کے فرائض پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکریٹری علی محمد ترین نے سرانجام دیئے۔

اس سے پہلے پارٹی ضلع کوئٹہ کا ضلعی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں علاقائی یونٹوں نے اپنی کارکردگی کا تفصیلی رپورٹ پیش کیا گیا اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے فیصلے کئے گئے۔

(جاری ہے)

یوم مئی کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ دنیا میں استعماری اور سامراجی قوتوں اور سرمایہ داروں کے خلاف عالمی طور پر جدوجہد جاری رہی اور 1886 آج سے 138 سال قبل آمریکہ کے صنعتی شہر شگاگو میں محنت کشوں نے اپنے اوقات کار مقرر کروانے کیلئے بے مثال اور لازوال جدوجہد کرتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ دیتے ہوئے 8 گھنٹے اوقات مقرر کروائے تھے اور آج دنیا بھر میں اٴْن شہیدوں کے لہو کے برکت مزدورں کا اوقات کار 18 گھنٹے سے کم ہوکر 8 گھنٹے ہوا مگر افسوس سے کہنا پڑھ رہا ہے کہ ہمارے ملک میں آج بھی مزدور 12 سے لیکر 16 گھنٹے کام کرنے پر مجبور ہے جس کی وجہ سے ہمارے محکوم اور مظلوم عوام و بلخصوص مزدور طبقہ بدحالی کا سامنا کر رہے ہیں۔

مقررین نے کہا کہ دنیا کے سامراجی قوتوں نے ایشیائ ، افریقا اور لاطینی آمریکہ کے قوموں اور عوام کو غلام بنایا اور پھر 20 ویں صدی میں دنیا کے آزادی پسند اور قومی تحریکوں نے اپنی آزادی کیلئے جدوجہد کی اور گزشتہ 80 سالوں میں دنیا بھر میں 140 سے زائد قوموں اورعوام نے سامراجی اور استعماری طاقتوں سے اپنی آزادی حاصل کی اور برصغیر میں بھی انگریزی استعمار کے خلاف بلخصوص پشتون آزادی پسند تحریکوں، خدائی خدمتگار اور انجمن وطن نے آزادی کیلئے تاریخی جدوجہد کی اور ہمارے اصلاف کے جدوجہد کے نتیجے میں انگریز کو یہاں سے جانا پڑا اور اس ملک کا وجود ممکن ہوا مگر 76 سال گزرنے کے باوجود بھی پشتون غیور ملت اس ملک میں محکومی، بدحالی، جغرافیائی اور طور پر تقسیم اور غلامی کی زندگی گزار رہی ہے اور اس ملک میں ہمارے اکابرین نے دیگر قوموں کے قومی سیاسی قوتوں کے ساتھ ملکر ملک میں فوجی آمریتوں کے خلاف تاریخ ساز قربانیاں دی۔

انہوں نے کہا کہ ان تمام قربانیوں کے باوجود آج بھی اس ملک میں پنجاب کے استعماری بالادستی اور ان کے اسٹبلشمنٹ کا ملک کے تمام اقتدار اور وسائل پر قبضہ ہے اور پشتون، بلوچ ، سندھی ، سرائیکی اقوام وعوام عملاً یہاں غلاموں کی زندگی گزار رہے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ یہ ملک اس وقت بدترین معاشی بدحالی کا سامنا کر رہا ہے اور عملاً ملک معاشی طور پر دیوالیہ ہوچکا ہے مگر اس کے باوجود ہماری اسٹبلشمنٹ عقل سلیم سے کام نہیں لے رہی ہے جس کا واضح مثال 8 فروری کے تاریخی دھاندلی زدہ انتخابات تھے جس میں بڑی، ڈھٹائی کے ساتھ دھاندلی کی گئی اور محض چند سو ووٹ لینے والوں کو اسمبلی تک پہنچایا اور عوام کے حق رائے دہی پر ڈاکہ ڈالاگیا ایسی صورتحال میں اس ملک کا معاشی، سماجی حالت ہر گز تبدیل نہیں ہوگا بلکہ دن بدن حالات بدتر سے بدتر ہوتیجارہے ہیں اور یہ کیسا ممکن ہے کہ ملک کے سترہ ہزار سے زائد سرکاری آفیسران جس میں زیادہ ملیٹری اور سول بیروکریسی کے لوگ شامل ہے جو دوہری شہریت کے حامل ہیں اور ان لوگوں نے کربوں روپے یہاں سے لوٹ مار کرکے باہر کے ملکوں میں اپنی جائیدادیں اور اثاثے بنائے ہیں۔

مقررین نے کہا کہ ایک جانب ملک معاشی طور پر کنگال ہے جبکہ دوسری جانب ہمارے ملک کی حکمرانوں اور اسٹبلشمنٹ نے تمام ملک اور بلخصوص پشتونخوا وطن کو دہشتگردوں کے حوالے کیا ہے اور آج عملاً خیبر پشتونخوا ان دہشتگردوں کے رحم وکرم پر ہے جسکا اعتراف خود حکومتی شخصیات کررہی ہے جب تک ان دہشتگردوں کے خلاف فیصلہ کٴْن کاروائی نہیں ہوتی تو یہاں امن کا آنا ناممکن ہے۔ مقررین نے کہا کہ پشتونخوانیشنل عوامی پارٹی اپنی قومی جدوجہد کرتے ہوئے قومی اور طبقاتی محاذ پر قربانیاں دیتے رہی گی۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں