پولیس نے اندرون سندھ میں انٹیلی جنس بیسڈ کارروائیوں کے دوران 4 کروڑ 50 لاکھ تاوان کی خاطر اغواء کیے گئے دو شہریوں بازیاب کرا لیا

منگل 2 اپریل 2024 22:02

رحیم یارخان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اپریل2024ء) پولیس نے اندرون سندھ میں انٹیلی جنس بیسڈ کارروائیاں کرکے4 کروڑ 50 لاکھ تاوان کی خاطر اغواء کیے گئے دو شہری بازیاب کرا لیا جبکہ دوسری کارروائی میں انسداد اغواء برائے تاوان (اینٹی ہنی ٹریپ سیل) نے دو شہریوں کو اغواء ہونے سے بچا لیا، ڈی پی او رضوان عمر گوندل نے چار ماہ سے مغوی سکول ماسٹر کو اپنے آفس میں ورثاء کے سپرد کیا تو رقت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور آئی جی پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور کے ویژن کے مطابق پولیس ڈی پی او رضوان عمر گوندل کی قیادت میں عوام کی جان و مال کے تحفظ اور جرائم پیشہ عناصر کی سرکوبی کے لیے ہمہ وقت کوشاں ہے، پولیس کی سپیشل ٹاسکنگ ٹیم نے  چار ماہ سے پنجاب سے ملحقہ اندرون سندھ کچہ میں انٹیلی جنس بیسڈ ٹارگٹڈ کامیا ب کارروائی کے دوران چار ماہ سے ڈکوؤں کی قید میں موجود خان پور کے (ر) سکول ماسٹر نورالحسن جسے ڈاکوؤں نے زنجیروں میں جھکڑ کر اس کی رہائی کے لیے 4 کروڑ تاوان طلب کر رکھا تھا کو انتہائی پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ بحفاظت بازیاب کرلیا جسے ڈی پی او رضوان عمر گوندل نے اپنے آفس میں اس کے بیٹے و دیگر ورثاء کے حوالے کیا تو باپ بیٹے کی چار ماہ بعد ملاقات میں رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے، دوسری کارروائی میں وہاڑی کے رہائشی غازی محمد جو کہ ایک ہفتہ قبل لڑکی کی دلکش آواز سے ہنی ٹریپ ہو کر بذریعہ سی پیک گڈو پہنچ کر ڈاکوؤں کے ہتھے چڑھا تھا جس کی رہائی کے لیے ورثاء سے 50 لاکھ روپے تاوان طلب کیا گیا تھا کو پولیس نے ہیومن سورس رپورٹ پر اس وقت بازیاب کرتے ہوئے محفوظ تحویل میں لے لیا جب و ہ زنجیر ڈھیلی ہونے پر ڈاکوؤں کی قید سے بھاگ نکلا تھا جسے سندھ پنجاب بارڈر پر واقع پولیس چیک پوسٹ پنل ماچھی کے قریب سے بازیاب کرتے ہوئے حفاظتی تحویل میں لے لیا۔

(جاری ہے)

دونوں شہریوں اور ان کے ورثاء نے پولیس کی شاندار کارکردگی کو سراہتے ہوئے ڈی پی او رضوان عمر گوندل اور ان کی ٹیمز کو خراج تحسین پیش کیا اور ڈھیروں دعاؤں سے نوازا، ایک اور کارروئی کے دوران اے ایس پی صادق آباد بنگل خان بگٹی اور انچارج سی آئی اے کوٹسبزل ملک محمد سلیم درگھ کی نگرانی میں سندھ پنجاب بارڈر پر قائم کوٹسبزل چیک پوسٹ پر لودھراں کے رہائشی دو دوکانداروں عبدالرحیم  اور حسن رحمٰن کو بروقت کارروائی کرتے ہوئے روک کر اغواء ہونے سے بچا لیا جو کہ فیس بک پر اشتہار(ایڈ) دیکھ کر رابطہ کرتے ہوئے اندرون سندھ کچہ میں سستے داموں سولر انویٹر کی خریداری کے جھانسے میں آتے ہوئے اغواء ہونے جارہے تھے جنہیں انچارج انسداداغواء برائے تاوان (اینٹی ہنی ٹریپ سیل) کے انچارج اے ایس آئی ثقلین عباسی نے ڈی پی او رضوان عمر گوندل کے روبرو پیش کیا دونوں شہریوں نے پولیس کارروائی میں اغواء ہونے سے بچانے پر پولیس کو خراج تحسین پیش کیا۔

اب تک ڈی پی او رضوان عمر گوندل کی قیادت میں ملک بھر سے  419 افراد کو پولیس  ہنی ٹریپ کے ذریعے اغواء برائے تاوان کا نشانہ بننے سے بچا چکی ہے۔

رحیم یار خان میں شائع ہونے والی مزید خبریں