بینک آفیسر کی بلیک میلنگ سے تنگ آ کر خاتون کی مبینہ خود کشی کا معاملہ

تفتیش کے لیے بینک آفیسر کو حراست میں لے کر قانونی کارروائی شروع

جمعرات 14 نومبر 2019 23:28

راولاکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 نومبر2019ء) بینک آفیسر کی بلیک میلنگ سے تنگ آ کر مبینہ طور پر خود کشی کرنے والی نوجوان خاتون کے قتل کے الزام میں تفتیش کے لیے بینک آفیسر کو حراست میں لے کر قانونی کارروائی شروع کر دی۔ گزشتہ دنوں دارالحکومت کے علاقے گوجرہ میں اپنی رہائش گاہ پر اپنے ہی بینک سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون ملازمہ سے رنگ رلیاں بناتے ہوئے HBLکے زونل منیجر فضل امین کو موقع پر گرفتار کیا گیا تھا جس کے فون سے بعض نازیبا ویڈیو برآمد ہوئی تھیں جن میں وہ مختلف خواتین کو بلیک میل کیے ہوئے تھا۔

اس کو گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی گئی۔ عین اسی دن اس کی ایک اور خاتون کے ساتھ نا مناسب حالت میں فوٹو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا۔ ہجیرہ کے علاقے میں اس فوٹو کو دیکھنے کے بعد یہاں سے تعلق رکھنے والی ایک بینک کی ملازمہ نے مبینہ طور پر خود کشی کر دی۔

(جاری ہے)

اب اس خاتون کے ورثاء نے سنگین الزامات لگاتے ہوئے بینک آفیسر کے خلاف تھانہ ہجیرہ میں ایک ایف آئی آر درج کروائی ہے جس پر تفتیش کے لیے دارالحکومت سے گرفتار آفیسر کو ہجیرہ لا کر تفتیش شروع کر دی گئی۔

کراچی سے بینک کی ایک اعلیٰ سطحی ٹیم نے بھی آکر اس آفیسر سے تفتیش کی۔ مردان سے تعلق رکھنے والے اس آفیسر کے متعلق کہا جا رہا ہے کہ وہ ما تحت خواتین ملازمائوں کو ترقی دلوانے ملازمت میں مستقل کروانے سمیت کئی طرح کے سہانے خواب دکھا کر انہیں بلیک میل کرتا رہا۔ خواتین کی نا مناسب حالت میں ویڈیوز بھی بناتا رہا جو اس سے برآمد بھی ہوئیں۔ کہا یہ جا رہا ہے کہ ہجیرہ میں جس خاتون ملازمہ کی موت واقع ہوئی اس نے بھی مذکورہ آفیسر کی بلیک میلنگ سے تنگ آکر عین اس شام خودکشی کی جس دن مذکورہ آفیسر ایک اور خاتون کے ساتھ غیر اخلاقی حالت میں گرفتار کیا گیا۔

راولا کوٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں