آٹا سستا ،جلی پر لگے ٹیکسوں کو ختم ہونا چاہیے مگر یہ سب متحد ہو کر کیا جا سکتا ہے،سردارعتیق خان

بدھ 24 جنوری 2024 21:32

راولاکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جنوری2024ء ) مسلم کانفرنس کے صدر سابق وزیر اعظم سرد ار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ آٹا سستا اور بجلی پر لگے ٹیکسوں کو ختم ہونا چاہیے مگر یہ سب متحد ہو کر کیا جا سکتا ہے اگر اس ایشو پر جاری تحریک میں خودمختار کشمیر کے نعرے لگیں گئے تو ہمارے کارکنان جواب میں کشمیر بنے گا پاکستان کا نعرہ لگائیں اجتماعی آواز کو مخصوص جماعتوں اور نظریے کی آماجگاہ نہیں بننے دیں گئے کشمیر بنے گا خودمختار کا نعرہ بے شک لگے مگر اس نعرے کو اپنے پلیٹ فارم پر لگایا جائے فوج سمیت اداروں اور ہر مکاتب فکر میں ایسے لوگ موجود ہیں جو مہاجر صوبہ بنانے اور سندھو دیش بنانے والوں کو سپورٹ کر رہے ہیں امان للہ خان کو دفن کرنے میں گلگت گیا دو روز ان کی قبر پر بھیٹا رہا کسی اور کو ہمت نہ ہوسکی کیونکہ وہاں جانے سے سب خوفزدہ تھے کہ پاکستان ناراض ہو جائے گا گلگت فوج یا اسٹبلشمنٹ نے نہیں بھٹو نے کشمیر سے الگ کیا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار راولاکوٹ میں حلف وفاداری سے خطاب کرتے کیا اس سے پہلے باغ میں خطاب میں کہا کہ مسلم کانفرنس کو کمزور کرنے جنرل ضیائ الحق نے بھی کشمیر میں تحریک عمل بنوائی تھی آزاد کشمیر میں قائد اعظم نے مسلم کانفرنس کو ہی مسلم لیگ قرار دیا تھا میں امان للہ خان کو دفن کرنے خود گلگت گیا اور دوروز ان کی قبر پر وہاں رہا پاکستان میں دو قومی نظریہ اور کشمیر میں نظریہ الحاق پاکستان کی وزارتیں قائم کی جائیں۔

ان خیالات کا اظہار سابق وزیر اعظم و قائد مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان نے باغ میں مسلم کانفرنس کے مرکزی دفتر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا اور کہا کہ کشمیری عوام نے اپنی منزل کا تعین کر کے آزادی کی تحریک شروع کی تھی ، کشمیری عوام کی منزل پاکستان ہے ، حکمران اپنی پالیسیاں درست کریں ، افواج پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈا کرنے والے عناصر ملک کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے ، ملک کو معاشی مشکلات سے نکالنے کیلئے لگڑری اشیائ کی امپورٹ بند کی جائے ، 5 فروری کو یوم یکجتی کشمیر بھرپور انداز سے منائیں گے ،مسلم کانفرنس ایک تاریخ ہے، مسلم کانفرنس تحریک اور تاریخی تسلسل کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں باقی جتنی بھی جماعتیں جو غیر ریاستی ہیں وہ شملہ معاہدے کے بعد وجود میں آئی قائد اعظم آزاد کشمیر میں کسی قسم کی مداخلت نہیں چاہتے تھے بلکہ مسلم کانفرنس کو ہی اپنی جماعت سمجھتے تھے آج آزادکشمیر میں جو تخریب کاری ہے وہ شملہ معاہدے کے بعد لانچ کی گئی پارٹیوں کا کرتا دھرتا ہے پاکستان کے اندر خالی نیازی کے ہتھیار پھینکنے کی بات نہیں بلکہ اس سے قبل سیاست دان پھینک چکے تھے انہوں نے کہا کہ مسلم کانفرنس کو دانستہ کمزور کیا گیا پاکستان کی سیاسی جماعتیں کشمیر کا سودا کرنے چاہتی تھیں خود مختاری کا نعرہ کے ایچ خورشید مرحوم نے دیا لیکن وہ خود اپنے نعرے پر قائم نہیں رہ سکا اور خود لبریشن لیگ ختم کر کے پیپلز پارٹی میں چلا گیا لبریشن فرنٹ 1978/79 میں برطانیہ کے اندر بنائی گء جبکہ مسلم کانفرنس1932 میں پھتر مسجد میں بنائی گئی آج لوگ آ ٹے کا 1000 کا تھیلہ حاصل کرنے کے لیے 1000 کرایہ خرچ کرکے مطالبہ کرتے ہیں کہ مفت بجلی آ ٹا دیا جائے لیکن مفت کہیں کوئی چیز نہیں ملتی 6 لاکھ کشمیری نوجوان تحریک آزادی میں قربان ہو چکے افواج پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈا بند کیا جائے امان للہ خان مجاہد اول کی برسی پر آ تے رہے امان للہ خان کی میت میں خود لے گیا خود دفن کی دو دن ان کی قبر پر بیٹھا رہا ہماری فوج ہمارے مجاہدین ہیں ہم ان کے پشتی بان ہیں مسلم کانفرنس اپنی پالیسیوں کے تحت آ گے بڑھ رہی معاشرے میں عدم استحکام پیدا کرنے والے لوگ کبھی بھی اپنی منزل تک نہیں پہنچ سکتے جنرل ضیائ الحق نے یہاں تحریک عمل 12 سیٹوں پر کے ساتھ بنائی آج اس کا نام لینے والا نہیں مل رہا ہمارے اندر تخریبی سرگرمیوں کو ہوا دینے والے بلوچستان کے اندر سندھو دیش کی کڑیاں یہاں آزادکشمیر میں مل رہی ہیں موجودہ حالات خراب ضرور ہیں لیکن ان کا حل موجود ہے جو چیزیں عام آدمی کی ضرورت نہیں ان کی امپورٹ بند کر دیں ٹافیاں میک اپ سیگریٹ باہر سے منگوانے بند کر دیں 7 ارب ان چیزوں پر ہم خرچ کرتے ہیں پاکستان کے اندر دو درجن سے زائد صوبے بنائیں تاکہ آ سانی سے چل سکیں تاکہ مسائل کا حل نکلے پاکستان مزاحمت کے عوض17 ارب سے زائد پیسے ضائع ہو رہے ہیں پاکستان کے اندر دو قومی نظریہ کی وزارت قائم کریں اور نظریہ الحاق پاکستان کی وزارتیں قائم کی جائیں۔

راولا کوٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں