راولاکوٹ دھرنا میں پھر بجلی بلز نظر آتش، راولاکوٹ دھرنے کو نو ماہ ہو گئے

بائیکاٹ بائیکاٹ بجلی بلز بائیکاٹ، ڈیم ہمارے راج تمہارا، بجلی ہماری قبضہ تمہارا، کے نعروں سے راولاکوٹ گونج اٹھا

جمعرات 2 مئی 2024 14:52

راولاکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مئی2024ء) راولاکوٹ دھرنا میں پھر بجلی بلز نظر آتش، گیارہ مئی کے لانگ مارچ پر تشدد اور ریاستی جبر کی صورت چٹان بن کر ٹکرانے کا اعلان آج تین مئی جمعہ کو آزاد کشمیر ہائی کورٹ کی عدالت کے مرکزی گیٹ پر راولاکوٹ میں لگے دھرنا کو نو ماہ پورے ہونگے دھرنا میں پھر بجلی بلز کو سرعام آگ لگا دی گئی، بائیکاٹ بائیکاٹ بجلی بلز بائیکاٹ، ڈیم ہمارے راج تمہارا، بجلی ہماری قبضہ تمہارا، کے نعروں سے راولاکوٹ گونج اٹھا آزاد کشمیر کو فری لورڈشیڈنگ زون قرار دینے اور بجلی بلز سے تمام تر ٹیکسوں کو ختم کرنے تک ہر ماہ بھاری اکثریت سے شہر راولاکوٹ میں ریلی میں بلز جلانے کا اعلان ہماری جنگ پاکستان کے کسی ادارے یا کشمیر کے کسی سیاسی نظریے سے نہیں بلکہ مظفرآباد حکومت سے اپنے غصب حقوق لینا ہے سردی میں سات ماہ پورے کر لیے پر امن تحریک کو ہزار سال تک لے جائیں گے مگر خون ریزی تشدد کی سیاست کو سامنے نہیں آنے دیں گے ہمارا واضع طور مقصد چار سو میگا واٹ بجلی لیکر کشمیر کو فری لورڈشیڈنگ زون بنوانا گلگت طرز پر بجلی بلز سے تمام ٹیکسوں کا خاتمہ کروا کر پیداواری لاگت پر ہر گھر اور کاروباری مرکز کو اپنے پانی سے تیار بجلی دلوانا سستے آٹے کی فراہمی اور غریبوں سے ٹیکس لیکر امراء کی عیاشی کو ختم کروانا ہے اس موقع پر دھرنا ڈسپلن کمیٹی کے چیئرمین راشد حنیف جے کے ایل ایف کے سنئیر خلیل خان بمعہ کارکنوں سنئیر رہنما نیپ اظہر کاشر جنرل سیکرٹری انجمن تاجران اعجاز حنیف این ایس ایف کے سابق صدر توصیف عبدالخالق نیمیرپور میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ممبران کی قیادت میں بجلی بلز نظر آتش کرنے کے اقدام کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے اس اقدام کو بروقت قرار دیتے ان لوگوں کے منہ پر طمانچہ قرار دیا جو تحریک کے نمبردار بنے ہیں مگر بلز نظر آتش کرنے کے مخالف اور حکومت کے ترجمان بنے ہیں ان کا کہنا تھا کہ چار ماہ سے لوگوں کو تاریخ پر تاریخ دی جا رہی ہے لوگ مایوس ہیں میرپور سے ایکشن کمیٹی کے ممبران نے لوگوں کو لیکر میرپور برقیات دفتر کے باہر مظاہرہ کرتے بلز نظر آتش کر کے باور کرایا ہے کہ بلز نظر آتش کرنے سے ہٹ کر ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں احاطہ عدالت ہائی کورٹ کے مرکزی گیٹ کو بند کر کے نو ماہ سے جاری دھرنا میں شرکاء سے خطاب کرتے مقررین نے کہا کہ سولہ اگست کو پہلی مرتبہ احاطہ عدالت کے دھرنے کے شرکاء نے جلوس نکال کر سرعام بجلی بلز نظر آتش کیے اور پھر یہ عمل ہر طرف ہونے لگا مگر سازش کی گئی اور وزراء کے ایک گروہ نے عوامی ایکشن کمیٹی کو بلز نظر آتش کرنے روک دیا حالانکہ بلز کوئی قانونی حیثیت نہیں رکھتے نہ مقدس دستاویز ہے بلز نظر آتش کرنے پر قانون بھی کوئی کاروائی نہیں کر سکتا بلز نظر آتش کرنے سے صرف حکمران طبقہ کے دل جلتے ہیں اور حریت پسند وں کو سکون ملتا ہے مگر ہم سے یہ سکون چھیننے کی کوشش کی گئی اس کے باوجود ہر ما ہ ہم نے بلز نظر آتش کرنے کا تسلسل بحال رکھا -

راولا کوٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں