؁ الپوری:شانگلہ ضلع بھر میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرکولئی پالس کوہستان نواب علی کے بہیمانہ قتل کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے

oوکلاء کا عدالتوں سے بائیکاٹضلع بھر میں سوگ کے طور پر قومی پرچم سرنگوں، شانگلہ بھر کے سرکاری نجی سکولوں میں قرآن خوانی وفاتحہ خوانی، شہید کی ایصال ثواب کیلئے اجتماعی دعائیں مانگی گئیں ) حکومت سے قاتلوںاور قتل میں ملوث آفراد اور سہولت کار کو فی الفور گرفتار کرنے اور قرار واقعی سزاء دینے کا مطالبہ

پیر 14 اکتوبر 2019 19:06

! الپوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 اکتوبر2019ء) شانگلہ ضلع بھر میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرکولئی پالس کوہستان نواب علی کے بہیمانہ قتل کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے ۔وکلاء کا عدالتوں سے بائیکاٹ ۔ضلع بھر میں سوگ کے طور پر قومی پرچم سرنگوں، شانگلہ بھر کے سرکاری نجی سکولوں میں قرآن خوانی وفاتحہ خوانی، شہید کی ایصال ثواب کیلئے اجتماعی دعائیں مانگی گئیں۔

حکومت سے قاتلوںاور قتل میں ملوث آفراد اور سہولت کار کو فی الفور گرفتار کرنے اور قرار واقعی سزاء دینے کا مطالبہ۔شانگلہ کے گلی گلی میں ڈی ای او کولئی پالس کوہستان نواب علی کے قتل کے خلاف طلبہ ، اساتذہ ، وکلاء ،صحافی ، علماء، سیاسی رہنماء ،عوامی حلقے سراپا احتجاج بن گئے ، سکولوں کے طلباء نے نواب علی کے بہیمانہ قتل کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس میں حکومت سے واقعہ کی شفاف تحقیقات کرانے ، مجرمان کی فی الفور گرفتاری اور کولئی پالس کوہستان کے ضلع کا درجہ ختم کرنے کے مطالبات درج تھے، مظاہرین کا کہنا تھا کہ کولئی پالس میں جہالت کا اندھیرا ہے جہاں پر مکمل انتظامیہ اور آفسران غیر محفوظ ہیں، علم کا روشنی پھیلانے والے معروف ماہر تعلیم کا قتل اس کا بین ثبوت ہے۔

(جاری ہے)

شانگلہ میں مرکزی مظاہرہ ضلعی ہیڈ کوارٹر الپوری میں ہوا جہاں سرکاری سکولوں سمیت نجی سکولوں کے طلباء ، اساتذہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ مرکزی مظاہرے میں شانگلہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن الپوری کے کال پر احتجاجی مظاہرہے میں بھر پور شرکت کی گئی اور عدالتوں سے مکمل بائیکاٹ کیا گیا ۔احتجاجی مظاہرے میں وکلاء برادری سمیت مختلف تنظیموں ایپکاء ، کلاس فور ، اساتذہ تنظیموں کے عہدیداروں نے کثیر تعداد میں شرکت کی، الپوری احتجاجی مظاہرین نے احتجاجی طور پر الپوری مینگورہ ، الپوری کروڑہ روڈ کو ایک گھنٹہ سے زائید دورانیہ کیلئے بلاک رکھااور پر امن احتجاج ریکارڈ کیا ۔

بشام میں مظاہرین نے شاہراہ قراقرم کو کئی گھنٹے بلاک کرکے بھر پور احتجاج ریکارڈ کرتے ہوئے واقعہ کو افسوسناک اور اندوہناک قرار دیتے ہوئے اس قتل کو تعلیم کی قتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات ناقابل برداشت ہیں اورکسی ایک فرد کا نہیں بلکہ کولئی پالس میں ضلع شانگلہ کا قتل ہوا ہے جس کا حساب لیا جائیگا۔مظاہرین نے الزام لگایا کہ قتل ایک منصوبہ بندی کے تحت کی گئی ہے جو کوہستان کے جہالت کا اصل چہرہ ظاہر کرتاہے ، کوہستانیوں کو کم تعلیم یافتہ اور انسانیت سے گرے ہوئے کہا جاتاہے اور جو معروف ماہر تعلیم کے دردناک قتل سے واضح ہوا کہ واقعی یہ لوگ درندے ہیں ۔

مظاہرین نے شدید غم اور غصہ کا اظہار کرتے ہوئے اپنے تقاریر میں کوہستان کے اس غیر انسانی واقع پر برس پڑے ۔پورن ، شاہ پور ، چکیسر ، اولندر ، مارتونگ سمیت ضلع بھر کے تمام سیاسی ، سماجی ،انجمن تاجران ، عوامی حلقوں اور تعلیمی اداروںنے یک آواز اور یک زبان ہوکر اس واقع کے خلاف اپنا احتجاج دوسرے روز بھی ریکارڈ کرایا۔ شانگلہ کے سرکاری سکولوں اور مختلف اساتذہ تنظیموں کے جانب سے آج بروز منگل بشام میں شاہرائے قراقرم پر زبردست احتجاجی مظاہرے کی کال دیتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری تک مظاہرے اور احتجاج کا عندیہ دے دیا ہے اور کہا ہے کہ ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے مئوثر اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کردیا ہے۔ ۔

شانگلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں