زندہ قومیں اپنی ثقافت جوش و جذبہ کے ساتھ مناتی ہیں ،میر مجتبیٰ ابڑو

صوبے میں رہنے والے جاموٹ قوم سے سوتیلی ماں جیسا سلوک روا رکھا گیا ہے، سربراہ جاموٹ قومی موومنٹ

اتوار 13 دسمبر 2015 22:20

سبی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 دسمبر۔2015ء )جاموٹ قومی موومنٹ کے سربراہ میر مجتبیٰ ابڑو نے کہا ہے کہ زندہ قومیں اپنی ثقافت جوش و جذبہ کے ساتھ مناتی ہیں ،صوبے میں رہنے والے جاموٹ قوم سے سوتیلی ماں جیسا سلوک روا رکھا گیا ہے، بلوچستان دو قومی صوبہ نہیں بلکہ تین قومی صوبہ ہے ،جاموٹ کی حقیقت کو نظر انداز کرنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں،سندھی کلچر صوبے اور ملک کاتاریخی کلچر ہے ،جاموٹ پرامن قوم ہے جو صوبے کی ترقی و خوشحالی میں کلیدی کردار ادا کررہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے سبی میں سندھی ثقافت کے عالمی دن اجر ک ڈئے کے موقع پر نکالی جانے والی ریلی کے شرکاء سے بلوچستان چوک پر خطاب کرتے ہوئے کیا قبل ازیں جاموٹ قومی موومنٹ کی ریلی کلیم اللہ کی قیادت میں مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی جناح روڈ بلوچستان چوک پر پہنچی جہاں پر کارکن اپنے ثقافتی دن کی خوشی میں ڈھول کی چاپ پر ناچتے رہے اور سندھی جھومر لگائی ،اس موقع پر ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جاموٹ قومی موومنٹ کے سربراہ میر مجتبیٰ ابڑو نے کہا کہ جاموٹ قوم ایک غیرت مند اور زندہ قوم ہے جو اپنے قومی تہواروں کو جوش و جذبہ اور ملی یگانگت کے ساتھ منا رہی ہے انہوں نے کہا کہ قومی ثقافتی دن کو زندہ قومیں ولولہ کے ساتھ مناتی ہیں اور آج کی ریلی نے ثابت کردیا کہ جاموٹ قوم زندہ قوم ہے،انہوں نے کہا کہ صوبے میں 30فی صد جاموٹ اقوام کی آبادی موجود ہونے کے باوجود جاموٹ قوم کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک روا رکھا گیا ہے ہمارا کسی کے ساتھ کسی قسم کا اختلاف موجود نہیں ہے بلکہ ہم تمام اقوام کے ساتھ برابری کے مطابق حقوق کی بات کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو دو قومی صوبہ کہنے والے تاریخ کا مطالعہ کریں کیونکہ بلوچستان صرف دو اقوام پر مشتمل نہیں ہے بلکہ جاموٹ قبائل بھی سرزمین بلوچستان کے سپوت ہیں جو ایک زندہ حقیت ہے اور جاموٹ قومی تشخص کو جھٹلانا ناممکن ہے انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کو چاہیے۔

سیبی میں شائع ہونے والی مزید خبریں