غریب مریضوں کو ادویات دینے کے بجائے محکمہ ہیلتھ کی قیمتی سرکاری ادویات کو عمرکوٹ چھاچھرو روڈ پر بڑی مقدار میں پھینک دی گئیں

معاملہ سوشل میڈیاپر آنے کے بعد محکمہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے انکوائری کیلئے ٹیم تشکیل دے دی

پیر 25 جنوری 2021 23:21

عمرکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جنوری2021ء) اندھیرنگری چوپٹ راج غریب مریضوں کو ادویات دینے کے بجائے محکمہ ہیلتھ کی قیمتی سرکاری ادویات کو عمرکوٹ چھاچھرو روڈ پر بڑی مقدار میں حکومت سندھ کی سرکاری ادویات پھینک دیاگیاتاحال پتا نہ چل سکا معاملہ سوشل میڈیاپر آنے کے بعد محکمہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے انکوائری کیلئے ٹیم تشکیل دے دی ٹیم کا مذکورہ مقام کادورہ کرکے جائزہ لیا محکمہ ہیلتھ کی ٹیم نے ثبوت اورحقائق اکھٹے کرلیے ابتدائی رپورٹ میں ضلع عمرکوٹ اور تھرپارکر کے ادویات نہیں ہیں مزید تحقیقات سے معلوم ہوگا کہ معاملا کیا ہے ڈپٹی ڈی جی ڈاکٹر محمد مشتاق میمن کامیڈیا سے گفتگو میں اظہار خیال تفصیلات کے مطابق ایک جانب سرکاری اسپتالوں میں غریب نادار مریضوں کیلئے ادویات میسر نہیں تو دوسری جانب حکومت سندھ کے سرکاری خزانے سے خریدی گئی ادویات کو یوں سریعام ضایع کیا جانے لگا عمرکوٹ سے سات کلومیٹر دور تھر کے علاقے چھاچھرو روڈ سے بڑی مقدار میں قیمتی ادویات سرے عام پھینکی گئیں جس میں اینٹی بائیٹک کیپسول ڈراپس سمیت دیگر انسانی جانوں کوبچانے کیلئے کام آنیوالی دوائیں شامل ہیں جبکہ قریبی علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ رات کی تاریکی میں یہ ادویات کوئی پھینک کر گیا ہے گاں والوں کاکہناہے کہ یہاں بچے بکھری پڑی ادویات اٹھاکر لائے ہیں اگر انہوں نے کہیں استعمال کی تو ان کا کیا ہوگا معاملہ میڈیا پر آیا تو محکمہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل حیدرآباد نے تحقیقات کروانے اور ملوث ذمہ داران کے خلاف کاروائی کیلئے ڈی ایچ او عمرکوٹ کو خط لکھ دیا ہے اب دیکھنا یہ ہے تحقیقات سے کیانتائج نکلتیہیں آج ڈی جی ہیلتھ کی جانب سے بنائی کمیٹی عمرکوٹ پہنچی ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ میرپوخاص ڈاکٹر محمد یوسف کنبھار،ڈی جی ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ میرپورخاص مشتاق میمن کی سربراہی میں مذکورہ مقام جائزہ لیا گیا اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتیہوئے انکا کہنا تھا کہ ہم انکوائری کررہیہیں کسی بھی قسم کی غفلت لاپرواہی کو برداشت نہیں کیا جائیگا ڈی جی ہیلتھ کی ہدایات پرہم یہاں پہنچے ہیں جو بھی حقائق سامنے آئیاسکی روشنی میں کاروائی کی سفارش کی جائے گی ابتک جو معلومات ملی ہے اس میں ظاہر ہوا ہے کہ یہ ادویات عمرکوٹ اور تھرپارکر اضلاع کی نہیں ہے انہوں نے کہا کہ تمام طبی مراکز سے تفصیلات ادویات کی تفصیلات طلب کرلی گی ہیدیکھنا ہے کہ ادویات پر موجود بیج نمبر سے پتا چلایا جائے گا کہ اس یہ قیمتی ادویات کہاں سے آئی اس موقع پر ڈاکٹر محمد یوسف کنبھار نے کہا کہ تمام تحقیقات کی تفصیلات ڈی جی ہیلتھ کیسامنے رکھی جائے گی ڈی ایچ او عمرکوٹ ڈاکٹر اللہ داد راٹھوڑ نے کہا مجھے لگ رہاہے کہ یہ ایک سازش کی گئی ہے جس کو بے نقاب کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل بھی اس قسم کی شرارت کی گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :

عمرکوٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں