عمرکوٹ میں نیا شراب خانہ کسی صورت قبول نہیں ہے انتظامیہ پولیس اور محکمہ ایکسائز عوام کے جذبات سے نہ کھیلے،شہری ومذہبی رہنما

اگر آئین و قانون سے ہٹ کر شراب خانہ کھولا گیا تو ہم بھرپور مزاحمت اور تحریک چلانے پر مجبور ہونگے ،مفتی حماداللہ و دیگرکی پریس کانفرنس

جمعہ 22 مارچ 2024 16:34

عمرکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2024ء) عمرکوٹ میں رمضان المبارک میں تیسرا شراب خانہ کھلنے کی تیاریوں کے بعد عمرکوٹ کے شہری مذہبی رہنمائوں نے کہاہے کہ عمرکوٹ میں نیا شراب خانہ کسی صورت قبول نہیں ہے انتظامیہ پولیس اور محکمہ ایکسائز عوام کے جذبات سے نہ کھیلے۔جمعہ کوپریس کلب عمرکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ممتاز عالم دین اور رابطہ کونسل سٹی کے صدر مفتی حماد اللہ ،عمران علی دیوبندی ، مولانا محمد یوسف سیمجھو، مولانا محمد صابراور پریم نگر کے اقلیتی رہنمائوں بھیرومل، ارجن کمار،کنورلال ،سنیل کمار،پی ٹی آئی رہنما عبدالکریم منگریو نے کہا کہ مقدس مینہہ رمضان المبارک میں عمرکوٹ سٹی میں تیسرے شراب خانہ کھلنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں جو پریم نگر کے رہائشیوں اور عمرکوٹ کی عوام کیلیے قابل قبول نہیں ہے شراب خانہ کیلیے آئین پاکستان کا مذاق بنایاجارہاہے۔

(جاری ہے)

مفتی حماد اللہ سیمجو اور مولانا عمران علی دیوبندی نے کہاکہ محکمہ ایکسائز ،پولیس اور ضلعی انتظامیہ ہمارے جذبات سے نہ کھیلیں عمرکوٹ سٹی میں دو شراب خانے پہلے ہی موجود ہیں جو تیسرا شراب خانہ شفٹ کیاجارہا ہیان شراب خانوں سے پہلے ہی نوجوان نسل برباد ہورہی ہیں شراب خانہ کمرشل ایریا کے بجائے آبادی کے علاقے میں شراب خانہ کھولا جارہا ہے اہل محلہ کے اعتراضات کو سنا نہیں جارہا رابطہ کونسل کے رہنمائوں نے کہاکہ جس جگہ تیسرا شراب خانہ کھولا جارہا ہے وہاں کے لوگوں کو شدید قسم کیاعتراضات ہے اسکول ہیآبادی ہیں لیکن خواتین بچوں کا اہل محلہ کا وہاں سے گذرنا معمول زندگی ہے علمائے کرام نے کہاکہ اگر آئین و قانون سے ہٹ کر شراب خانہ کھولا گیا تو ہم بھرپور مزاحمت اور تحریک چلانے پر مجبور ہونگے ۔

پریس کانفرنس میں پریم نگر کے رہائشیوں کنور لال ، بھیرومل، ارجن کمار، سنیل کمار اور اوم پرکاش نے کہاکہ ہمیں پریم نگر میں شراب پر شدید اعتراضات ہے افسوس کہ محکمہ ایکسائز ہمارے اعتراضات سننے کیلیے تیار نہیں الٹا ہم پر دبا ڈالا جارہا ہیکہ ہمیں اپنے اعتراضات واپس لیں ان اقلیتی رہنماں کاکہنا تھا کہ شراب ہمارے مذہب میں حرام ہے علمائے کرام اور اقلیت سے وابستہ افراد نے حکام بالا سے مطالبہ کیاکہ عمرکوٹ میں تیسرے شراب خانیکی شفٹنگ کا فیصلہ فوری طور پر واپس لیاجائے ہمیں اس پر شدید اعتراض ہے اس شراب خانہ کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

عمرکوٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں