برطانوی ہائی کمشنر بھی انگش کرکٹ بورڈ کے فیصلے کیخلاف بول پڑے

پاکستان محفوظ ملک ہے، برطانوی سفارت خانے نے سیکورٹی کے حوالے سے کوئی الرٹ جاری نہیں کیا، انگلش کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان سیکورٹی خدشات کی وجہ سے منسوخ نہیں ہوا: کرسچن ٹرنر

muhammad ali محمد علی منگل 21 ستمبر 2021 20:13

برطانوی ہائی کمشنر بھی انگش کرکٹ بورڈ کے فیصلے کیخلاف بول پڑے
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 21 ستمبر 2021ء) برطانوی ہائی کمشنر بھی انگش کرکٹ بورڈ کے فیصلے کیخلاف بول پڑے، تفصیلات کے مطابق پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر کی جانب سے انگلش ٹیم کے دورہ پاکستان سے انکار کرنے کے فیصلے پر ردعمل دیا گیا ہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کرسچن ٹرنر نے واضح کیا کہ پاکستان کا دورہ نہ کرنے کا فیصلہ انگلش کرکٹ بورڈ کی جانب سے کیا گیا، اس فیصلے سے برطانوی حکومت کا کوئی تعلق نہیں۔

پاکستان محفوظ ملک ہے، برطانوی سفارت خانے نے سیکورٹی کے حوالے سے کوئی الرٹ جاری نہیں کیا، انگلش کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان سیکورٹی خدشات کی وجہ سے منسوخ نہیں ہوا۔ برطانوی ہائی کمشنر نے مزید کہا کہ یہ ایک مایوس کن دن ہے، انگلش ٹیم کے پاکستان نہ آنے پر مجھ سے زیادہ اور کوئی افسردہ نہیں۔

(جاری ہے)

تاہم اب یقین دلاتا ہوں کہ انگلش کرکٹ ٹیم کے آئندہ دورہ پاکستان کیلئے مل کر کام کریں گے۔

دوسری جانب انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے کالمسٹس نے پاکستان کا دورہ منسوخ کرنے پر اپنے ہی ممالک کے کرکٹ بورڈز کو کھری کھری سنا ڈالیں ۔ کرکٹ کے کالم نگاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان صحیح ہے، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ نے اس کے ساتھ غلط کیا، کالم نگاروں نے اپنے اپنے کرکٹ بورڈز کی جانب سے اختیار کیے جانے والے دوہرے معیار کو بھی نشانہ بنایا۔

کرکٹ کی معروف ویب سائٹ کرک انفو پر کالم نگار جارج ڈوبیل نے لکھا کہ ’انگلش کرکٹ بورڈ منافقت اور دوہرے معیار سے تیزی سے اپنے دوستوں کو کھو سکتا ہے۔ انھوں نے لکھا کہ 2017ء میں چیمپئنز ٹرافی شروع ہونے کے فوری بعد برطانیہ میں ٹرک سے عام لوگوں کو جان بوجھ کر کچلنے کا واقعہ پیش آیا لیکن پاکستان اور بھارت کا میچ شیڈول کے مطابق ہوا، کوئی ٹیم واپس نہیں گئی اور ایونٹ مکمل ہوا۔

جارج ڈوبیل نے لکھا کہ اگر زندگی لیسٹر اور لندن میں ضروری ہے تو لاہور اور لاڑکانہ میں بھی اتنی ہی اہم ہے‘۔
ادھر نیوزی لینڈ کے معروف کالمنسٹ مارک ریزن نے بھی کیوی بورڈ کو آڑے ہاتھوں لیا، انھوں نے لکھا کہ ’کیوی بورڈ نے اچھے بھلے دورے کا بیڑا غرق کر دیا، پاکستان کا غصہ جائز ہے۔ انھوں نے مزید لکھا تمام معاملے میں غلطی ڈیوڈ وائٹ کی ہے، پاکستانی وزیراعظم یقین دہانیوں کو رد کرنے پر خوش نہیں ہوں گے، عمران خان نے کیوی ہم منصب سے بات کرکے کوئی غلطی نہیں کی، یہ عالمی سطح پر ہونے والا ایک واقعہ ہے‘۔
وقت اشاعت : 21/09/2021 - 20:13:58

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :