قومی کرکٹرزفٹنس کی کڑی آزمائش سے گزرنے لگے، کنٹریکٹ یافتہ 28 کھلاڑیوں نے نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں رپورٹ کردی،شاہد آفریدی بیرون ملک، وہاب ریاض بیٹی کی بیماری، ناصر جمشید اپنی شادی کے سبب نہ آسکے ، ٹی 20 چیمپئنز لیگ کیلئے لاہور لائنز میں شامل پلیئرز بھی ٹیسٹ دیں گے، پہلے روز 15 کرکٹرز کی جسمانی لچک، پھرتی، قوت اور اسٹیمنا کا جائزہ لینے کیلئے مختلف ٹیسٹ کرکے ڈیٹا مرتب کرلیا گیا، دوسرے مرحلے میں دیگر کی صلاحیت بھی جانچی جائیگی، آسٹریلیا کیخلاف یواے ای میں سیریز کیلئے اسکواڈ کا انتخاب کرتے ہوئے ایک ہفتے میں مکمل ہونے والی حتمی رپورٹ کو پیش نظر رکھا جائیگا

اتوار 7 ستمبر 2014 14:27

قومی کرکٹرزفٹنس کی کڑی آزمائش سے گزرنے لگے، کنٹریکٹ یافتہ 28 کھلاڑیوں نے نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں رپورٹ کردی،شاہد آفریدی بیرون ملک، وہاب ریاض بیٹی کی بیماری، ناصر جمشید اپنی شادی کے سبب نہ آسکے ، ٹی 20 چیمپئنز لیگ کیلئے لاہور لائنز میں شامل پلیئرز بھی ٹیسٹ دیں گے، پہلے روز 15 کرکٹرز کی جسمانی لچک، پھرتی، قوت اور اسٹیمنا کا جائزہ لینے کیلئے مختلف ٹیسٹ کرکے ڈیٹا مرتب کرلیا گیا، دوسرے مرحلے میں دیگر کی صلاحیت بھی جانچی جائیگی، آسٹریلیا کیخلاف یواے ای میں سیریز کیلئے اسکواڈ کا انتخاب کرتے ہوئے ایک ہفتے میں مکمل ہونے والی حتمی رپورٹ کو پیش نظر رکھا جائیگا

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7ستمبر۔2014ء) قومی کرکٹرزفٹنس کی کڑی آزمائش سے گزرنے لگے، کنٹریکٹ یافتہ 28 کھلاڑیوں نے نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں رپورٹ کردی۔شاہد آفریدی بیرون ملک، وہاب ریاض بیٹی کی بیماری، ناصر جمشید اپنی شادی کے سبب نہ آسکے ، ٹوئنٹی 20 چیمپئنز لیگ کیلئے لاہور لائنز میں شامل پلیئرز بھی ٹیسٹ دیں گے، پہلے روز 15 کرکٹرز کی جسمانی لچک، پھرتی، قوت اور اسٹیمنا کا جائزہ لینے کیلئے مختلف ٹیسٹ کرکے ڈیٹا مرتب کرلیا گیا، دوسرے مرحلے میں دیگر کی صلاحیت بھی جانچی جائیگی، آسٹریلیاکیخلاف یواے ای میں سیریز کیلئے اسکواڈ کا انتخاب کرتے ہوئے ایک ہفتے میں مکمل ہونے والی حتمی رپورٹ کو پیش نظر رکھا جائیگا۔

تفصیلات کے مطابق پی سی بی نے متعدد کرکٹرز کے فٹنس مسائل سامنے آنے پر آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی طرز پر خصوصی پلان شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا،نیشنل اکیڈمی کے ہیڈ کوچ اور قومی سلیکشن کمیٹی کے رکن محمد اکرم نے مکمل پروگرام مرتب کرکے بورڈ کے حوالے کیا، ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں ٹیم تاریخ میں پہلی بار سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہوئی، بعدازاں اگست تک کے فارغ وقت میں قذافی اسٹیڈیم اور این سی اے میں ایک ماہ تک سخت گرمی میں کھلاڑیوں کے پسینے چھڑا کر انھیں سپر فٹ بنانے کی کوشش ہوئی، محمد اکرم کا خیال تھا کہ پلیئرز تربیتی کیمپس کے دوران تو فزیو کی ہدایات اور غذائی پلان پر عمل کرتے لیکن بعد ازاں بے فکر ہوجاتے ہیں، اسی رجحان کی حوصلہ شکنی کیلئے سال میں 4 بار فٹنس ٹیسٹ لینے کا فیصلہ کیا گیا جس سے کھلاڑی مطلوبہ معیار برقرار رکھنے پر مجبور ہونگے۔

(جاری ہے)

ورلڈ کپ سے قبل سپر فٹ کرکٹرز کی دستیابی سے نتائج پر بھی مثبت اثر پڑیگا۔ مزید براں اس ضمن میں غفلت کا شکار ہونے والوں کو جرمانے کرنے کی شق بھی سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل ہے،قومی ٹیم کو آئندہ ماہ یو اے ای میں آسٹریلیا کے مقابل ہونا ہے،سیریز کیلئے تربیتی کیمپ سے قبل فٹنس جانچنے کا دوسرا مرحلہ ہفتے کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں شروع ہوا، اس موقع پر 28 کنٹریکٹ یافتہ کرکٹرز موجود تھے۔

شاہد آفریدی اسپتال کیلئے فنڈز جمع کرنے کی خاطر بیرون ملک ہیں، وہاب ریاض بیٹی کی بیماری اور ناصر جمشید اپنی شادی کی وجہ سے رپورٹ نہ کرسکے،ان کے ٹیسٹ بعد میں ہوں گے۔ فیملی سے ملنے کیلئے آسٹریلیا روانہ ہونے والے ہیڈ کوچ وقار یونس بھی موجود نہ تھے۔چیف سلیکٹر اور ٹیم منیجر معین خان، این سی اے کے ہیڈ کوچ محمد اکرم، بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور، فیلڈنگ کوچ گرانٹ لیوڈن، پی سی بی کے ڈاکٹرسہیل سلیم اور دیگر معاون اسٹاف نے 15 کرکٹرز کی فٹنس جانچی،اس دوران کھلاڑیوں کا وزن نوٹ کرنے کے بعد بلیپ ٹیسٹ لیے گئے، جسمانی لچک، پھرتی، قوت اور اسٹیمنا کا جائزہ لینے کیلئے شارٹ رننگ و پش اپس سمیت مختلف آزمائشوں سے گزارتے ہوئے جدید مشینوں کی مدد سے ڈیٹا مرتب کرلیا گیا۔

وقت اشاعت : 07/09/2014 - 14:27:42

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :