یوکرین کا فیفا سے ایرانی ٹیم کو ورلڈ کپ 2022ء سے نکالنے کا مطالبہ

تہران کی حکومت یوکرین پر روس کے حملے کی حمایت کر رہی ہے: یوکرائنی فٹبال فیڈریشن

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 1 نومبر 2022 12:28

یوکرین کا فیفا سے ایرانی ٹیم کو ورلڈ کپ 2022ء سے نکالنے کا مطالبہ
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ یکم نومبر 2022ء ) یوکرین کی فٹ بال ایسوسی ایشن نے ایران کو قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ سے باہر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ UAF کی ایگزیکٹو کمیٹی کا کہنا ہے کہ اس نے عالمی گورننگ باڈی فیفا سے درخواست کی ہے کہ وہ ایران کو 20 نومبر سے شروع ہونے والے ٹورنامنٹ سے باہر کر دے، انہوں نے اپنی درخواست میں یوکرین کے خلاف روس کی فوجی جارحیت میں ایران کی جانب سے "منظم انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں" اور " ممکنہ شمولیت" کا بھی ذکر کیا۔

ایران اپنی ورلڈ کپ مہم کا آغاز 21 نومبر کو انگلینڈ کے خلاف کرے گا۔ 16 ستمبر کو ایک 22 سالہ خاتون مہسا امینی کی حراست میں ہلاکت کے بعد سے مشرق وسطیٰ کے ملک میں حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ امینی کو مبینہ طور پر ایران کے ان قوانین کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا جن میں خواتین کو حجاب یا اسکارف سے اپنے بال ڈھانپنے کا پابند کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

ایرانی کھیلوں کی شخصیات کے ایک گروپ نے پہلے ہی فیفا سے ملک پر اس بنیاد پر ٹورنامنٹ سے پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا کہ خواتین کو ملک میں میچوں میں شرکت کی اجازت نہ دینا فیفا کے اپنے مضامین کی خلاف ورزی ہے۔ اب یوکرین نے مزید سیاسی دباؤ میں اضافہ کرتے ہوئے ایرانی حکومت کے اپنے لوگوں کے ساتھ سلوک اور اس کے اس یقین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تہران کی حکومت یوکرین پر روس کے حملے کی حمایت کر رہی ہے۔

یو اے ایف کی آفیشل ویب سائٹ پر ایک بیان میں لکھا گیا: "ایران میں انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں کے بارے میں میڈیا کی معلومات کو مدنظر رکھتے ہوئے، جو کہ فیفا کے قوانین کے اصولوں اور ضوابط کی خلاف ورزی کر سکتی ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کو مدنظر رکھتے ہوئے ایران پر پابندیاں عائد کرنے سے متعلق ایران اور یوکرین کے خلاف روس کی فوجی جارحیت میں ایران کی ممکنہ شمولیت کو دیکھتے ہوئے فیفا سے درخواست کی ہے کہ وہ ایرانی قومی ٹیم کو 2022ء کے فیفا ورلڈ کپ سے باہر کرنے پر غور کرے۔
وقت اشاعت : 01/11/2022 - 12:28:41

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :