بھارتی پولیس کی پرامن احتجاج کرنیوالے اولمپک میڈلسٹ ریسلرز کو سڑک پر گھسیٹنے کی تصاویر وائرل

کھلاڑیوں نے جنسی ہراسانی کے الزامات پر ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سربراہ چیف برج بھوشن شرن سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا جو وزیر اعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی سے وابستہ پارلیمنٹ کے رکن ہے

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 30 مئی 2023 12:32

بھارتی پولیس کی پرامن احتجاج کرنیوالے اولمپک میڈلسٹ ریسلرز کو سڑک پر گھسیٹنے کی تصاویر وائرل
نئی دہلی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 30 مئی 2023ء ) نئی دہلی میں ایک حالیہ پیش رفت میں اولمپک تمغہ جیتنے والے ساکشی ملک اور بجرنگ پونیا سمیت کئی نامور ہندوستانی پہلوانوں پر پولیس نے فسادات اور بد نظمی کا الزام لگایا ہے۔ پولیس نے نمایاں مظاہرین کو چھڑانے کے لیے ضرورت سے زیادہ طاقت کا استعمال کیا کیونکہ انہوں نے کھلاڑیوں سے بدتمیزی کی۔

ان پر یہ الزامات اس وقت لگائے گئے جب انہیں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں پارلیمنٹ کی نئی افتتاحی عمارت کی طرف مارچ میں شرکت کے دوران گرفتار کیا گیا۔ اتوار کو پارلیمنٹ کے سامنے جھڑپوں کے بعد پولیس نے پہلوانوں اور ان کے حامیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔ یہ احتجاج ایک ماہ سے جاری تھا، جس میں کھلاڑیوں نے جنسی ہراسانی کے الزامات پر اپنے فیڈریشن چیف کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا۔

(جاری ہے)

ایتھلیٹس برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف کارروائی کی وکالت کر رہے ہیں، جو ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سربراہ کے طور پر کام کرتے ہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے وابستہ پارلیمنٹ کے رکن ہیں۔ مظاہرین نے برج بھوشن شرن سنگھ کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے اور سپریم کورٹ سے مداخلت کی درخواست کی ہے، جس نے پولیس کو ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کی ہے۔

سنگھ نے مسلسل کئی خواتین کھلاڑیوں کی طرف سے ان پر لگائے گئے ہراسانی کے الزامات کی تردید کی ہے۔ ساکشی ملک، جنہوں نے احتجاج میں نمایاں کردار ادا کیا ہے، پرامن مظاہرین کو حراست میں لینے میں پولیس کی تیز رفتار کارروائی اور ملزمان کی تاخیر سے گرفتاری پر سوالات اٹھائے۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "کیا یہ ملک آمریت کے تحت ہے؟، پوری دنیا دیکھ رہی ہے کہ حکومت اپنے کھلاڑیوں کے ساتھ کیسا سلوک کر رہی ہے‘‘۔

وقت اشاعت : 30/05/2023 - 12:32:27

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :