ورلڈکپ میں شریک سب سے تجربہ کار 10 کھلاڑی،

آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ کا آغاز تین دن بعد یعنی 14 فروری کو ہورہا ہے جس میں مجموعی طور پر 210 کھلاڑی آنکھوں میں کامیابی کا خواب سجائے شرکت کررہے ہیں، مہیلا جے وردھنے ، ، کمارا سنگاکارا ،برینڈن ،میککلم،ڈینیئل ویٹوری،شاہد آفریدی،کرس گیل،تلکارتنے دلشان،جیمز اینڈرسن، مائیکل کلارک،یونس خان اور اے بی ڈویلیئز اپنی ٹیم کیلئے نمایاں کارکردگی ادا کرسکتے ہیں

بدھ 11 فروری 2015 20:59

ورلڈکپ میں شریک سب سے تجربہ کار 10 کھلاڑی،

سڈنی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11فروری 2015ء) آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ کا آغاز تین دن بعد یعنی 14 فروری کو ہورہا ہے جس میں مجموعی طور پر 210 کھلاڑی آنکھوں میں کامیابی کا خواب سجائے شرکت کررہے ہیں۔کرکٹ کی دنیا کے اس سب سے بڑے ٹورنامنٹ میں شریک ٹیمیں یقیناً اپنے سب سے تجربہ کار کھلاڑیوں پر زیادہ انحصار کریں گی جو نوجوان کرکٹرز کے اندر جوش اور آگے بڑھنے کی تحریک پیدا کرنے میں مدد فراہم کریں گے۔

تاہم کیا آپ کو معلوم ہے کہ اس ایونٹ میں شریک دس سب سے سنیئر کھلاڑی کون اور کس ملک سے تعلق رکھتے ہیں؟ اس کا جواب بہت کم لوگوں کو ہی معلوم ہوگا۔تو نیچے آسٹریلیا و نیوزی لینڈ میں ہونے والے ورلڈکپ میں شریک سب سے سنیئر کھلاڑیوں کی فہرست اور مختصر معلومات دی جارہی ہے جو پرستاروں کے لیے یقیناً دلچسپی کا باعث ہوگی۔

(جاری ہے)

سری لنکن ٹیم میں شامل مہیلا جے وردنے کرکٹ ورلڈکپ 2015 میں سب سے تجربہ کار کھلاڑی کی صورت میں شرکت کررہے ہیں سری لنکا کے عظیم ترین کرکٹرز میں سے ایک جے وردنے نے اپنے کرکٹ کیرئیر کا آغاز 1997 میں کیا تھا اور اب یہ پانچواں موقع ہے جب وہ کرکٹ ورلڈکپ میں شرکت کررہے ہیں جبکہ وہ مجموعی طور پر میگاایونٹ میں اب تک 33 میچز کھیل چکے ہیں۔

انہوں نے 2007 کے ورلڈکپ میں سری لنکن کپتان کے طور پر شرکت کی تھی اور سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے خلاف میچ وننگ سنچری اسکور کی تھی جبکہ 2011 کے ورلڈکپ کے فائنل میں بھی وہ 88 گیندوں پر 103 رنز بناکر نمایاں رہے تھے تاہم بدقسمتی سے سری لنکا کو ہندوستان کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔سری لنکا کے ہی وکٹ کیپر بیٹسمین کمار سنگاکارا 2015 میں اپنے چوتھے ورلڈکپ میں شرکت کریں گے، اس سے پہلے وہ 2003، 2007 اور 2011 کے ایونٹس میں شرکت کے دوران تیس میچز کھیل چکے ہیں۔

کمار سنگاکارا آخری ورلڈکپ میں سری لنکن کے کپتان تھے جس کے دوران انہوں نے نو میچز میں شرکت کرتے ہوئے 465 رنز بنائے جس میں نیوزی لینڈ کے خلاف 111 رنز کی اننگ سب سے نمایاں تھی۔اپنے جارحانہ انداز سے مقبول نیوزی لینڈ کے کپتان برینڈن میککلم اپنی ٹیم کے بھی سب سے تجربہ کار کھلاڑی ہیں۔برینڈن بھی چوتھی بار کرکٹ ورلڈکپ میں شرکت کررہے ہیں اور اس سے پہلے وہ اپنی ٹیم کی جانب سے میگا ایونٹ کے 25 میچز کھیل چکے ہیں جس کے دوران انہوں نے 31 کی اوسط کے ساتھ 414 رنز بنائے۔

ورلڈکپ میں تیز ترین نصف سنچری کا ریکارڈ بھی میککلم کے ہی نام ہے جو انہوں نے 2007 میں کینیڈا کے خلاف صرف 20 گیندوں میں بنایا تھا۔یہ کیوی اسپنر کا پانچواں ورلڈکپ ہوگا اور دلچسپ بات یہ ہے کہ میککلم سے زیادہ میگا ایونٹس میں شرکت کے باوجود ان کے میچز کی تعداد صرف 23 ہے۔لیفٹ آرم اسپنر کے انٹرنیشنل کیرئیر کا آغاز 1997 کے شروع میں ہوا تھا اور وہ 1999، 2003، 2007 اور 2011 میں کیوی اسکواڈ کی نمائندگی کرتے نظر آئے۔

ورلڈکپ میچز میں ان کی بہترین با?لنگ 2007 کے ٹورنامنٹ میں آئرلینڈ کے خلاف میچ میں رہی جس میں انہوں نے 23 رنز دیکر چار کھلاڑیوں کو آ?ٹ کیا۔کرکٹ ورلڈکپ کے تجربہ کار ترین کھلاڑیوں میں پاکستانی اسٹار آل را?نڈر کا نمبر پانچواں ہے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ آسٹریلیا و نیوزی لینڈ میں کھیلے جانے والا ایونٹ ان کا 5 واں ورلڈکپ بھی ہے۔اپنے بلند و بالا چھکوں اور بہترین لیگ اسپن با?لنگ کی بدولت جانے والے شاہد آفریدی نے اس سے پہلے 1999، 2003، 2007 اور 2011 کے ورلڈکپس میں شرکت کی اور اس دوران بیس میچز کھیلے۔

ان کی سب سے بہترین ورلڈکپ با?لنگ 2011 میں سامنے آئی جب کینیا کے خلاف انہوں نے صرف 16 رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کیں۔کرس گیل 1999 سے ویسٹ انڈین ٹیم کا حصہ ہیں اور وہ 2015 میں چوتھی بار کرکٹ ورلڈکپ کھیلنے کا اعزاز حاصل کریں گے۔مخالف ٹیم کو اپنی بیٹنگ اور با?لنگ سے تباہ کردینے والے کرس گیل نے اب تک میگا ایونٹ کے بیس میچز میں شرکت کی ہے اور ویسٹ انڈیز کی ورلڈکپ مہم کا بڑا انحصار ان کی کارکردگی پر ہی ہوگا۔

تین سو سے زائد میچز کھیلنے والے تلکا رتنے دلشان کے لیے یہ ورلڈکپ میں شرکت کا تیسرا موقع ہوگا۔اس سے پہلے وہ بیس ورلڈکپ میچز میں شرکت کرچکے ہیں اور 2011 کا ایڈیشن ان کے لیے بہت زبردست ثابت ہوا جس میں وہ نو میچوں میں پانچ سو سے زائد رنز اسکور کرکے نمایاں ترین بلے بازوں میں سے ایک رہے تھے۔اس ایونٹ میں ان کی سب سے بہترین کارکردگی 144 اور 108 رنز ناٹ آ?ٹ رہے تھے۔

انگلینڈ کے جیمز اینڈرسن کے لیے بھی یہ چوتھا ورلڈکپ ثابت ہوگا۔ورلڈکپ کیرئیر کے آغاز میں ہی جیمز اینڈرسن نے پاکستان کے خلاف بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 29 رنز کے عوض 4 وکٹیں حاصل کرکے میچ اپنی ٹیم کے نام کیا اور مین آف دی میچ لے اڑے۔اب میگا ایونٹ کے انیس میچز میں وہ 22 وکٹیں اپنے نام کرچکے ہیں اور وہ اس میں مزید اضافہ کرنا چاہتے ہیں۔

آسٹریلیا کے کپتان مائیکل کلارک کی ورلڈکپ میں شرکت کے بارے میں ابھی بھی یقینی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا تاہم اگر وہ شرکت کرتے ہیں تو وہ اپنی ٹیم کے سب سے سنیئر کھلاڑی ہوں گے۔تیسرے ورلڈکپ ایونٹ میں شرکت کرنے مائیکل کلارک اب تک 18 میچز کھیل چکے ہیں تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ اب تک کرکٹ کی دنیا کے اس سب سے بڑے ٹورنامنٹ میں کوئی سنچری اسکور نہیں کرسکے ہیں۔ورلڈکپ کے سب سے سنیئر کھلاڑیوں کی فہرست میں دسویں اور آخری نمبر پر یونس خان ہیں جو اب تک اس میگا ایونٹ کے سولہ میچز کھیل چکے ہیں۔پاکستانی ٹیم کی بیٹنگ لائن کی ریڑھ کی ہڈی سمجھے جانے والے یونس خان کے لیے یہ چوتھا میگا ایونٹ ہوگا تاہم یہ بھی اب تک میگا ایونٹ میں سنچری اننگ کھیلنے میں ناکام رہے ہیں۔

وقت اشاعت : 11/02/2015 - 20:59:26

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :