’خواتین کو مت بتائیں کیا پہننا ہے‘: اقوام متحدہ کی فرانس کے اولمپکس میں حجاب پر پابندی کے فیصلے کی مذمت

فرانسیسی وزیر کھیل ایمیلی اوڈیا کاسٹیرا نے کہا تھا کہ ملک میں سیکولرازم کے سخت قوانین کے مطابق کھلاڑیوں کو پیرس اولمپکس کے دوران ہیڈ سکارف پہننے سے روک دیا جائیگا

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعرات 28 ستمبر 2023 14:02

’خواتین کو مت بتائیں کیا پہننا ہے‘: اقوام متحدہ کی فرانس کے اولمپکس میں حجاب پر پابندی کے فیصلے کی مذمت
نیویارک (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 28 ستمبر 2023ء ) اقوام متحدہ نے فرانس کی جانب سے 2024ء کے پیرس گیمز کے دوران اپنے اولمپک ایتھلیٹس کے مسلم حجاب پہننے پر پابندی عائد کرنے کے فیصلے پر تنقید کی۔ اقوام متحدہ کے حقوق کے دفتر کی ترجمان مارٹا ہرٹاڈو نے جنیوا میں صحافیوں کو بتایا کہ "کسی کو بھی کسی عورت کو یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے کہ اسے کیا پہننا ہے یا نہیں پہننا چاہیے۔

" ہرٹاڈو کا یہ تبصرہ اس وقت سامنے آیا جب فرانسیسی وزیر کھیل نے کہا کہ ملک میں سیکولرازم کے سخت قوانین کے مطابق کھلاڑیوں کو کھیلوں کے دوران ہیڈ سکارف پہننے سے روک دیا جائے گا۔ فرانسیسی وزیر کھیل ایمیلی اوڈیا کاسٹیرا نے دہرایا کہ حکومت کھیلوں کے مقابلوں کے دوران مذہبی علامتوں کی نمائش کی مخالف ہے۔

(جاری ہے)

اس نے فرانس 3 ٹیلی ویژن کو بتایا کہ "اس کا کیا مطلب ہے؟، اس کا مطلب ہے کہ کسی بھی قسم کی تبلیغ پر پابندی، اس کا مطلب ہے عوامی خدمات میں مکمل غیر جانبداری"،"فرانس کی ٹیم سر پر اسکارف نہیں پہنے گی۔

" ہرٹاڈو نے براہ راست فرانس کے موقف پر توجہ نہیں دی۔ لیکن اس نے اس بات پر زور دیا کہ خواتین کے خلاف امتیازی سلوک کی تمام اقسام کے خاتمے سے متعلق بین الاقوامی کنونشن نے امتیازی سلوک کو مسترد کر دیا ہے۔ ہرٹاڈو نے کہا کہ "کنونشن میں شامل کوئی بھی ریاستی فریق جو اس معاملے میں فرانس ہے، کی ذمہ داری ہے کہ وہ سماجی یا ثقافتی نمونوں میں ترمیم کرے جو کسی بھی جنس کی کمتری یا برتری کے خیال پر مبنی ہوں"، "کسی گروپ کے خلاف امتیازی سلوک کے نقصان دہ نتائج ہو سکتے ہیں"۔

ہرٹاڈو نے وضاحت کی"اسی لیے مذاہب یا عقائد کے اظہار پر پابندیاں، جیسے کہ لباس کا انتخاب، صرف خاص حالات میں قابل قبول ہے"۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’اس کا مطلب ایسے حالات تھے "جو عوامی تحفظ، امن عامہ، یا صحت عامہ یا اخلاقیات کے جائز خدشات کو ضروری اور متناسب انداز میں حل کرتے ہیں"۔ فرانس میں، مذہبی لباس کا مسئلہ ملک کے سیکولرازم پر سخت قوانین کے مرکز میں جاتا ہے۔

ان کا مقصد ریاست کو مذہبی معاملات میں غیر جانبدار رکھنا ہے، جبکہ شہریوں کو آزادی سے اپنے مذہب پر عمل کرنے کے حق کی ضمانت دینا ہے۔ فرانس کے قوانین کچھ سیاق و سباق میں، جیسے کہ سرکاری اسکولوں اور سرکاری ملازمین کے لیے "ظالمانہ" مذہبی علامتیں پہننے پر پابندی لگاتے ہیں۔ اس نے 2010ء میں پورے چہرے کو ڈھانپنے کو غیر قانونی قرار دے دیا۔ جون میں فرانس کی کونسل آف سٹیٹ نے خواتین فٹبالرز کے حجاب پہننے پر پابندی کو برقرار رکھا۔
وقت اشاعت : 28/09/2023 - 14:02:18

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :