احمد شہزاد کے میچ درمیان میں چھوڑ کر جانے کی سزا عمر اکمل کو بھی ملنے کا امکان

قصور وار قرار پانے پراحمد شہزاد، متبادل فیلڈر کی معطلی ، واپڈا کے کپتان عمر اکمل کو 2 میچز سے باہر کیاجاسکتا ہے، کوچ یا منیجر پر 20 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد ہوسکتا ہے

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 16 جنوری 2024 14:00

احمد شہزاد کے میچ درمیان میں چھوڑ کر جانے کی سزا عمر اکمل کو بھی ملنے کا امکان
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 16 جنوری 2024ء ) پریذیڈنٹ ٹرافی میں واپڈا کی نمائندگی کرنے والے احمد شہزاد نے یو بی ایل سپورٹس کمپلیکس میں ایس این جی پی ایل کے خلاف میچ قبل از وقت چھوڑ دیا اور تکنیکی بنیادوں پر لاہور واپس آگئے۔ مذکورہ پریذیڈنٹ ٹرافی میچ کی دوسری اننگز میں 70 رنز بنانے کے بعد احمد شہزاد میدان میں نہیں آئے حالانکہ ایس این جی پی ایل 367 رنز کا تعاقب کررہی تھی۔

احمد شہزاد کی روانگی کے باوجود واپڈا نے ایس این جی پی ایل کے خلاف شاندار جیت حاصل کی کیونکہ اس نے آخری دن 95.5 اوورز میں 222 رنز بنائے۔ ایس این جی پی ایل نے رات کے سکور 12 رنز سے دوبارہ باری شروع کرنے کے بعد چوتھے دن تمام دس وکٹیں گنوا دیں۔ ذرائع سے پتہ چلتا ہے کہ احمد شہزاد کو کمر میں تکلیف ہوئی جس کی وجہ سے انہیں میڈیکل اور ٹیم مینجمنٹ کے مشورے کے مطابق میدان چھوڑ کر ضروری ٹیسٹ کے لیے لاہور جانا پڑا۔

(جاری ہے)

تاہم اس غیر متوقع روانگی نے ایس این جی پی ایل کو شہزاد کے خلاف ڈومیسٹک کرکٹ کے قوانین کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے باضابطہ شکایت درج کروانے پر اکسایا۔ شکایت کے جواب میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے احمد شہزاد سے متعلق معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ کمیٹی اس بات کا جائزہ لے گی کہ آیا ڈومیسٹک کرکٹ کے قوانین کی خلاف ورزی ہوئی ہے اور پی سی بی کمیٹی کے نتائج کی بنیاد پر مناسب کارروائی کر سکتا ہے۔

جرم ثابت ہونے پر احمد شہزاد اور متبادل فیلڈر کو ایک میچ کی معطلی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور واپڈا کے کپتان عمر اکمل پر دو میچوں کی معطلی ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ ٹیم کے کوچ یا مینیجر پر کم از کم 20 ہزار روپے جرمانہ ہو سکتا ہے اور میچ کی فتح سے حاصل ہونے والے پوائنٹس کاٹے جا سکتے ہیں۔ توقع ہے کہ اس معاملے پر میچ ریفری کی رائے اس واقعے کے حوالے سے حتمی فیصلے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
وقت اشاعت : 16/01/2024 - 14:00:09

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :