سکواش کے سابق عالمی چیمپئن جان شیر خان کی ورلڈ جونیئر سکواش چیمپئن شپ جیتنے پر قوم کو مبارکباد

کھلاڑیوں کی 8 سال کی انتھک محنت کے بعد جونیئر چیمپن شپ کا اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں‘جان شیر خان

پیر 22 اگست 2016 21:20

سکواش کے سابق عالمی چیمپئن جان شیر خان کی ورلڈ جونیئر سکواش چیمپئن شپ جیتنے پر قوم کو مبارکباد

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 اگست ۔2016ء ) سکواش کے سابق عالمی چیمپئن جان شیر خان نے ورلڈ جونیئر سکواش چیمپئن شپ جیتنے پر قوم کو مبارک دی اور اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے پوری ٹیم کی محنت اور کارکردگی کو سراہااور اس جیت کا تمام تر کریڈٹ پریذیڈنٹ ایر چیف مارشل سہیل آمان کو دیتے ہوئے کہا کہ سکواش فیڈریشن نے انکی خصوصی ہدایت کے مطابق ایک اکیڈمی بنائی تھی جسمیں ان چھ کھلاڑیوں نے انتھک محنت کی جسکے نتیجے میں آج ہم 8سال بعد جونیئر چیمپن شپ کا اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

8 سال ورلڈ اوپن چمپین جان شیر خان نے یہ بھی بتایا کہ 43rd انول میٹنگ میں پریذیڈنٹ ایر چیف مارشل سہیل آمان نے یقین دلایا تھا کہ جسطرح پاکستانی میل کھلاڑیوں کو سہولیات فراہم کی جاتی ہیں اور انکو خصوصی توجہ دی جاتی ہے اسطرح وومن کھلاڑیوں کو بھی نہ صرف تمام سہولیات فراہم کی جائیں بلکہ ان کو بھی عالمی سطح پر خصوصی پذیرائی دی جائے اور ساتھ ہی سکواش فیڈریشن کو احکامات جاری کرتے ہوئے ہدایت کی کہ رواں سال وومن کو بھی ورلڈ جونیئر چمپیئن شپ 2016 ؁ء میں شرکت کا پورا پورا موقع فراہم کیا جائے۔

(جاری ہے)

لہٰذا پریذیڈنٹ ایر چیف مارشل سہیل آمان کی ہدایت کے مطابق سکواش فیڈریشن نے میل کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ اپنے خصوصی فنڈ پر ایک فی میل کو بھی ورلڈ جونیئر چیمپین شپ 2016 ؁ء میں شرکت کے لیے پولینڈ بھیجا جہاں پر پاکستانی ٹیم 8 سال بعد ٹورنمنٹ کا دفاع کرنے میں کامیاب ہوئی۔ پاکستان کی جانب سے لڑکی کے کھلنے کو دل کی گہرائیوں سے سراہتے ہوئے 6 سال برٹش اوپن چمپین جان شیر خان نے اس امر کا اظہار کیا کہ اگر دوبارہ خلوص نیت سے سکوائش کے لیے کام کیا گیا تو ہم مینز کے ساتھ ساتھ وومن کے عالمی اعتزازت بھی اپنے ملک میں لانے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔

جان شیر خان نے یہ بھی بتایا کہ انکی درخواست پر پریذیڈنٹ ایر چیف مارشل سہیل آمان نے سکواش فیڈریشن کو ہدایت کی ہے کہ وہ ورلڈ سکوائش فیڈریشن (WSF)اور پروفیشنل سکواش اسوسی ایشن(PSA) کو درخواست کی جائے کہ جسطرح انہوں نے ہمیں 4مینز انٹرنیشنل ٹورنمنٹ کی میزبانی کا اعزاز بخشا ہے اسی طرح 2017؁ء میں ہمیں وومنز انٹرنیشنل ٹورنمنٹس کی میزبانی کا بھی اعزاز دیا جائے۔

اس سے نہ صرف پاکستانی فی میل کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی ہو گی بلکہ ساتھ ہی باہر کی وومن پلیئرز بھی پاکستان میں انٹر نیشنل ٹورنمنٹس میں شرکت کرینگی اور یوں پاکستان میں سکواش کے میدان میں وومن کے کھیل کو فروغ ملے گا اور ہماری وومن کھلاڑیوں کوبھی انٹر نیشنل لیول کا تجربہ حاصل ہو گا۔ 686 انٹرنیشنل اعزازات کے حامل جان شیر خان نے کہا کہ اگر یوں ہی جونیئر اکیڈمیز کو توجہ دی گئی تو وہ دن دور نہیں کہ پاکستان سکواش کے میدان میں اپنے تمام کھوئے ہوئے اعزازت حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گا اور پاکستان کانام سکواش میں ایک مرتبہ پھر روشن ہو سکے گا۔

آخر میں سکواش کے عالمی چمپین جان شیر خان نے ملک بھر میں سکواش کے کھیل کو فروغ دینے پر میڈیا کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے انکا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا اور اس بات کا اظہار کیا کہ اگر سکواش کے کھیل میں میڈیا کی توجہ اسی طرح رہی تو پاکستان میں ایک مرتبہ پھر بڑے بڑے کھلاڑی پیدا ہو سکتے ہیں جو کہ اپنے ملک و قوم کا نام دنیا بھر میں روشن کرینگے۔

وقت اشاعت : 22/08/2016 - 21:20:44

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :