سینیٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے کھیل کا اجلاس،پاکستان سپورٹس بورڈ کی قیمتی اراضی پر لینڈ مافیا کے قبضے پر تشویش کا اظہار،حکومت اس حوالے سے فوری اقدامات کو یقینی بنائے،پی سی بی اور پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن ملک میں کھیلوں کے فروغ اور انفراسٹرکچرکے لیے مزید تجاویزتیار کرنے کی ہدایت

بدھ 18 اکتوبر 2006 20:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18اکتوبر۔2006ء) سینیٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے کھیل نے لاہور کراچی اوردیگرجگہوں پر پاکستان سپورٹس بورڈ کی قیمتی اراضی پر لینڈ مافیا کے قبضے پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے حکومت سے کہاہے کہ وہ اس حوالے سے فوری اقدامات کو یقینی بنائے۔ کمیٹی نے پاکستان سپورٹس بورڈ اور پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کوہدایت کی کہ وہ ملک میں کھیلوں کے فروغ اور انفراسٹرکچرکے لیے مزید تجاویزتیار کریں۔

(جاری ہے)

بد ھ کو کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر ظفر اقبال چوہدری کی صدارت میں ہوا اجلاس میں پی اواے کے صدر اور پاکستان سپورٹس ٹرسٹ کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر)سیدعارف حسن نے ملک میں کھیلوں کے انفراسٹرکچراوردیگر حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی اورکہاکہ ہمارے پاس ٹکینیکل آفیشلز کوچزنہیں ہیں ہم نے سپورٹس حکمت عملی دوسال پہلے صدر وزیراعظم اوروفاقی کابینہ میں پیش کی جس کی منظوری دی گئی اس حکمت عملی کے تحت سکول کالجزمیں داخلے کے لیے چار فیصدکوٹہ برائے سپورٹس اوردیگر اقدامات شامل ہیں انہوں نے کہاکہ میڈیا صرف کرکٹ پرتوجہ دیتا ہے اور دوسری کھیلوں کو نظر اندازکرتارہاہے لیکن اب صورت حال تبدیل ہوچکی ہے اور دیگر کھیلوں پر توجہ دی جارہی ہے اجلاس میں موجود وزیر کھیل میاں شمیم حیدر نے کہاکہ ہمارے حالات یہ ہیں کہ پاکستان کرکٹ بورڈ سے متعلق سوالوں کے جواب سینیٹ اورقومی اسمبلی میں ہمیں دینے پڑتے ہیں اورہم جب کرکٹ بورڈ سے بات کرتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ ہم براہ راست صدر کے ماتحت ہیں وزیر کھیل نے کہاکہ میرے پاس آج تک دفتر نہیں ہے اور نہ ہی کوئی عملہ ہے اس پر کمیٹی نے افسوس کا اظہار کیا اورحکومت سے کہاکہ وہ وزیر کھیل کو فوری طورپر دفتر اورعملے کی فراہمی کو یقینی بنائے وزیر کھیل نے لاہور اورکراچی میں پاکستان سپورٹس بورڈ کی زمینوں پر قبضے کے متعلق بھی کمیٹی کو آگاہ کیا جس پر کمیٹی نے تشویش کا اظہار کیا اور حکومت سے کہاکہ وہ اس معاملے پر فوری نوٹس لے سینیٹر انوربیگ کے سوال کے جواب میں وزیر کھیل نے بتایاکہ پاکستان سپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ کرنل(ر)صلاح الدین کے تقرر کے لیے ان سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی بلکہ براہ راست ان کی تقرری کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا کمیٹی نے اس طریقہ کار کو بھی غلط قرار دیا اورکہاکہ ایسا نہیں ہونا چاہیے ۔

وقت اشاعت : 18/10/2006 - 20:54:11

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :