پی ایس ایل کا فائنل لاہورمیں ہونے سے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی راہ ہموار ہوگئی

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے غیر ملکی کھلاڑیوں کے پاکستان نہ آنے سے ہمارا ٹیم کمبی نیشن متاثر ہوا،منیجر اعظم خان

پیر 13 مارچ 2017 20:51

پی ایس ایل کا فائنل لاہورمیں ہونے سے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی راہ ہموار ہوگئی
لاہور۔13 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مارچ2017ء) پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن میں مسلسل رنرز اپ رہنے والی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے منیجر اعظم خان نے کہا ہے کہ پی ایس ایل کے دوسرے ایڈیشن کا فائنل لاہورمیں ہونے سے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی راہ ہموار ہوگئی ہے،مشکل حالات میں فائنل کا لاہور میں انعقاد کرنے پر پی ایس ایل کے چیئرمین نجم سیٹھی مبارکباد کے مستحق ہیں ،کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے غیر ملکی کھلاڑیوں کے پاکستان نہ آنے سے ہمارا ٹیم کمبی نیشن متاثر ہوا،تیسرے ایڈیشن میں بھی عمدہ کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیٹرنز ٹرافی کے میچ کے دوران لاہور میںمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اعظم خان کا کہنا تھاکہ ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلئے پی ایس ایل ٹو کا فائنل ایک اہم سنگ میل ہے، پنجاب حکومت اور پی ایس ایل کی انتظامیہ نے فول پروف انتظامات کرکے دنیا پر ثابت کردیا کہ پاکستانی ہر طرح کے چیلنج سے نبٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل انتظامیہ نے تمام فرنچائز کو بہترین ماحول مہیا کر رکھا ہے جس کے باعث ہر آنے والا ایونٹ پہلے سے بہتر اور اس کا شمار دنیا کی بہترین لیگز میں ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ ٹیم کی کامیابی کا راز ٹیم ورک میں ہے جس کا سہرا عمر ایسوسی ایٹس کے مالک ندیم عمر کے سر ہے جو کھلاڑیوں اور مینجمنٹ کو بہترین سہولیات مہیا کرنے کیلئے کوشاں رہتے ہیں، مسلسل دوسرا فائنل ہارنے پر بھی ان کے ماتھے پر کوئی شکن نہیں دیکھی، الٹا کھلاڑیوں کو مبارکباد دیتے رہے کہ انہوں نے مسلسل دوسرے ایڈیشن میں بھی فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا۔

اعظم خان نے کہا کہ ہماری ٹیم میں شامل غیر ملکی کھلاڑیوں نے ابتداء میں پاکستان آنے پر رضا مندی ظاہر کر دی تھی لیکن بعد میں ان کا ارادہ تبدیل ہوگیا تاہم میں پرامید ہوں کہ پی ایس ایل کے تیسرے ایڈیشن میں تمام غیر ملکی کھلاڑی پاکستان آکر کھیلیں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ ویوین رچرڈز آئندہ سال بھی کوئٹہ گلیڈی ایٹر کے ساتھ رہیں گے، انہوں نے ایونٹ کی تیاریوں کیلئے بھی پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے، نوجوان کھلاڑی ان کے تجربے سے بھرپور استعفادہ کر رہے ہیں جس کا فائدہ پاکستان کی کرکٹ کو ہوگا۔

ان کا کہنا تھاکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹر نے بلوچستان کے نوجوانوں کو کرکٹ کے میدانوں میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھانے کا موقع فراہم کیا ہے، پیٹرنز ٹرافی کیلئے عمر ایسوسی ایٹس کی ٹیم میں دو کھلاڑی بلوچستان کی نمائندگی کر رہے ہیں اور بہت جلد پی ایس ایل میں بھی بلوچستان کے کھلاڑی دکھائی دیں گے۔انہوں نے کہاکہ پی ایس ایل کے تیسرے ایڈیشن کے لئے دیگر ٹیموں کی طرح ہم بھی نئے کھلاڑیوں کی شمولیت کے خواہشمند ہیں جس کا فیصلہ ڈرافٹ کے وقت کیا جائے گا، کوئٹہ قومی یکجہتی کو فروغ دینے کیلئے پی ایس ایل کی کسی بھی فرنچائز کے ساتھ دیگر صوبوں میں میچ کھیلنے کو تیار ہے۔

پیٹرنز ٹرافی کے حوالہ سے سوال پر اعظم خان کا کہنا تھاکہ اس مرتبہ ایونٹ میں بڑی ٹیموں کی شمولیت کے باعث سخت مقابلہ ہوگا لیکن ہم بھی جیت کے جذبے کے ساتھ میدان میں اترے ہیں اور پورے پاکستان سے بہترین کھلاڑیوں کا انتخاب کرکے عمر ایسوسی ایٹس کی ٹیم تشکیل دی ہے جس میں سابق کپتان معین خان کا بیٹا اعظم خان بھی شامل ہے، ایونٹ کے پہلے میچ میں ٹیم توقعات کے مطابق کارکردگی نہیں دکھاپائی لیکن آئندہ میچز میں کھلاڑی ردھم حاصل کرکے کامیابیوں کے سفر کا آغاز کریں گے۔
وقت اشاعت : 13/03/2017 - 20:51:43

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :