جہلم میں مسیحیوں کی جانب سے توہین رسالتﷺ کی دفعہ295/Cکو کالاقانون قراردینے پر کشیدگی، جماعت اہلسنت اور انجمن طلباء اسلام جہلم سٹی کا مسیحی کمیونٹی کی جانب سے توہین رسالت قانون 295/cکو کالاقانون قراردینے کی پرشدیدردعمل ‘چیف جسٹس سے فوری ازخودنوٹس لینے کامطالبہ، مسیحیوں سمیت کسی کو بھی توہین رسالت ﷺ قانون کے حوالے سے ہرزہ سرائی کی اجازت نہیں دی جاسکتی،مسلمان کٹ تو سکتاہے مگر ناموس رسالت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتا‘تحریک نوجوانان اہلسنت ،سنی تحریک، انجمن طلباء اسلام

منگل 19 مارچ 2013 15:02

جہلم (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 19مارچ 2013ء ) جماعت اہلسنت اور انجمن طلباء اسلام جہلم سٹی نے مسیحی کمیونٹی کی جانب سے بادامی باغ واقعے کے رد عمل میں نکالے گئے جلوس میں توہین رسالت قانون 295/cکو کالاقانون قراردینے کی ناپاک عبارت پرمشتمل بینرآویزاں کرنے پرشدیدردعمل کااظہارکرتے ہوئے مطالبہ کیاہے کہ مسیحی کمیونٹی کے سرکردہ جارج ناز کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے بصورت دیگر کوئی بھی ناخوشگوارصورتحال پیش آسکتی ہے جس کی تمام تر ذمہ دار مسیحی کمیونٹی کے سربراہ جارج ناز اور ضلعی انتظامیہ پر عائدہوگی۔

تحریک نوجوانان اہلسنت کے سرپرست وسنی تحریک ضلع جہلم کے صدرسیدخلیل حسین شاہ کاظمی،نائب ناظم انجمن طلباء اسلام جہلم محمدسلطان رضوی قادری،محمداقبال رضا،باصرپاشا،سفیراحمدرضا اور دیگرنے ایک مشاورتی اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیہ میں کہاہے کہ تمام مسلمان اور ہر محب وطن شہری بادامی باغ واقعہ کی مذمت کرتاہے تاہم اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ مسیحیوں سمیت کسی کو بھی توہین رسالت قانون کے حوالے سے ہرزہ سرائی کی اجازت دے دی جائے۔

(جاری ہے)

اہلسنت کے رہنماؤں نے کہاکہ مسلمان کٹ تو سکتاہے مگر ناموس رسالت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتا۔انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان جناب جسٹس افتخارمحمدچوہدری سے فوری ازخودنوٹس لینے اور اعلیٰ حکام سے کہاکہ وہ جارج ناز مسیح کے خلاف فوری تادیبی کا رروائی عمل میں لائیں۔

جہلم میں شائع ہونے والی مزید خبریں