میں خود بھی نہیں جانتا مجھے پروفیسر کیوں کہا جاتا ہے ، محمد حفیظ

بدھ 22 فروری 2017 20:22

میں خود بھی نہیں جانتا مجھے پروفیسر کیوں کہا جاتا ہے ، محمد حفیظ
دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 فروری2017ء)پاکستان کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر محمد حفیظ کو پروفیسر کیوں کہا جاتا ہے وہ خود بھی اس سے آگاہ نہیں تاہم ان کا خیال ہے کہ وہ بغیر سوچے سمجھے کچھ نہیں کہتے شاید اس لیے وہ 'پروفیسر' ہوں۔کرکٹ ویب سائٹ پر اپنے مداحوں کے سوالات لے کر محمد حفیظ کے پاس پہنچ گئی اور اس کی ویڈیو بھی جاری کردی ہے۔

محمد حفیظ اس وقت متحدہ عرب امارات میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں پشاورزلمی کی نمائندگی کررہے ہیں اور لیگ کے آرام کے دنوں میں ان سے مداحوں کے سوالات پوچھے گئے۔محمد حفیظ نے برائن لارا کے علاوہ کرس گیل کو باؤلنگ کے لیے مشکل ترین بلے باز قرار دیتے ہوئے کہا کہ بائیں ہاتھ کے بلیبازوں کے خلاف ان کی بہترین باؤلنگ کی وجہ نفسیاتی حربہ ہے۔

(جاری ہے)

لاہور میں پی ایس ایل کے فائنل کیحوالے سے محمد حفیظ پرجوش ہیں اور کہتے ہیں اپنے لوگوں کیسامنے کھیلنے کا سب کو انتظار تھا۔محمد حفیط نے کہا کہ مجھے کوئی اندازہ نہیں ہے کہ لوگ مجھے پروفیسر کیوں کہتے ہیں اور یہ سوال کئی مرتبہ مجھ سے پوچھا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس سوال کے جواب میں ہر وقت یہی کہتا ہوں کہ جو میں جانتا ہوں وہ صرف یہی ہے کہ میں سوچے بغیر بات نہیں کرتا ہوں۔

قومی ٹیم کے سابق کپتان نے کہا کہ یہ ایک ایسا لفظ ہے جو میرے ساتھ جڑا ہوا ہے جو مجھے بہت اچھا لگتا ہے۔ٹیم کے دوبارہ کپتان بننے کی خواہش پر پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی نمائندگی کرنا بڑی عزت ہوتی ہے اس کے بعد اس سطح پر جانے کو سوچاجاتا ہے اب ان چیزوں کا وقت نکل چکا ہے۔محمد حفیظ کا کہنا ہے جو آؤٹ کرتا ہے وہ مشکل باؤلر ہوتا ہے لیکن ڈیل اسٹین کے علاوہ آسٹریلیا کے سابق فاسٹ باؤلر گلین مک گرا اورشان پولاک انھی باؤلرز میں سے ہیں۔پاکستان کے سابق فاسٹ باؤلرشعیب اختر کو مشکل قومی باؤلر قرار دیتے ہوئے وسیم اکرم اور وقار یونس کے ساتھ نہ کھیلنے کو ایک کمی سے تعبیر کیا۔۔

کرک میں شائع ہونے والی مزید خبریں