تمام سیاسی جلسوں ، ریلیوں اور کارنر میٹنگز کی سکیورٹی کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں ‘آئی جی پنجاب

حساس علاقوں میں انتخابی مہم کے دوران پیٹرولنگ فورسز کے گشت کے اوقات کار کو مزید بڑھایا جائے ‘سید کلیم امام

بدھ 11 جولائی 2018 21:37

تمام سیاسی جلسوں ، ریلیوں اور کارنر میٹنگز کی سکیورٹی کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں ‘آئی جی پنجاب
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جولائی2018ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر سید کلیم امام کے حکم پر صوبے کے تمام اضلاع میں الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والوںسیاسی کارکنوں کے خلاف بلا تفریق کاروائیاںجاری ہیں اسی سلسلے میں پنجاب پولیس نے گذشتہ 17روز کے دوران مجموعی طور پر 4589 افراد کے خلاف379 مقدمات درج کرکے ضابطے کے مطابق قانونی کاروائی عمل میں لائی جا رہی ہے ۔

خلاف ورزی کرنے والے کارکنوں میںپی ٹی آئی کی949 ، مسلم لیگ ن کے 1512، پیپلز پارٹی کی251 اور دیگر سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں کے 1877 کارکن اور حامی شامل ہیں ۔ اسی طرح غنڈہ ایکٹ کے تحت جاری کریک ڈائون میں گذشتہ 9 دنوں کے دوران 228مقدمات اور293قلندرے درج کرکے 281افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ عادی مجرم ایکٹ کے تحت گذشتہ9 روز کے دوران629 مقدمات اور1123قلندرے درج کرتے ہوئے 1079افراد کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

آئی جی پنجاب نے پولیس افسران کو ہدایات دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبہ کے تمام آر پی اوز اور ڈی پی اوزاپنے ریجنز اور اضلاع میں الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی پاسداری کوہر صورت یقینی بنائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کی اولین ذمہ داری شہریوں کو پر امن ماحول فراہم کرنا اور سماج دشمن عناصر کے خلاف فوری کاروائی کرنا ہے لہذا الیکشن کی گہما گہمی کے دوران بھی اس بات کا خیال رکھا جائے کہ صوبہ کے تمام اضلاع میںامن و امان کی صورت حال برقرار رہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ حساس علاقوں میں انتخابی مہم کے دوران پیٹرولنگ فورسز کے گشت کے اوقات کار کو مزید بڑھایا جائے اورتمام سیاسی جلسوں ، ریلیوں اور کارنر میٹنگز کی سیکیورٹی کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہروں کے داخلی و خارجی راستوں اور بین الصوبائی چیک پوسٹوں پر مانیٹرنگ اور نگرانی کے عمل میں سختی لاتے ہوئے حساس انتخابی حلقوں کی سکیورٹی میں مزید اضافہ کیا جائے ۔ انہوں نے تاکید کی کہ امیدواروں کی سکیورٹی کے ساتھ ساتھ اس بات کا بھی خیال رکھا جائے کہ کوئی بھی ایکشن قانون پسند شریف شہریوں کے لئے مشکلات یا پریشانی کا باعث نہ بنے تاہم قانون شکنی کی صورت میں بلاتفریق کاروائی عمل میں لائی جائے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں