نوازشریف کو طیارے سے اترتے وقت نیب حکام اور رینجرز کی جانب سے ادویات اور دیگر ذاتی سامان ساتھ لے جانے کی اجازت دینے کے انکار

نیب حکام نے مسلم لیگ (ن) کے قائد کے ذاتی معالج اور ملازم کو بھی ساتھ جانے نہ دیا ، ذاتی عملے نے اگلے دن اڈیالہ جیل جاکر سامان پہنچایا

ہفتہ 14 جولائی 2018 20:48

نوازشریف کو طیارے سے اترتے وقت نیب حکام اور رینجرز کی جانب سے ادویات اور دیگر ذاتی سامان ساتھ لے جانے کی اجازت دینے کے انکار
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 جولائی2018ء) مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف کو طیارے سے اترتے وقت نیب حکام اور رینجرز اہلکاروں کی جانب سے ادویات اور دیگر ذاتی سامان ساتھ لے جانے کی اجازت دینے کے انکار کا انکشاف ہوا ہے ، نیب حکام نے مسلم لیگ (ن) کے قائد کے ذاتی معالج اور ملازم کو بھی ساتھ جانے نہ دیا ۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کو جب مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز لندن سے نجی پرواز کے ذریعے لاہور ایئرپورٹ پہنچے اور اس دوران ایئرپورٹ پر دونوں کو نیب کی ٹیم اور رینجرز اہلکار گرفتار کر رہے تھے اس موقع پر نوازشریف نے اپنی ادویات اور دیگر ضروری ذاتی سامان ساتھ لے جانے کی کوشش کی تو اہلکاروں نے انہیں اجازت نہ دی ۔

عینی شاھدین کے مطابق جب باپ بیٹی کو چھوٹے طیارے میں بٹھانے لگے تو مریم نواز دروازے پر آئین اور ذاتی ملازم عابد اللہ جان کو آواز دی جب اس نے آگے بڑھنے کی کوشش کی تو سیکیورٹی اہلکاروں نے اسے بھی روک دیا اور آگے جانے کی اجازت نہ دی ۔

(جاری ہے)

اسی طرح نوازشریف نے حکام سے درخواست کی کہ وہ ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو ساتھ طیارے اور گاڑی میں آنے دیں تاہم ان کو بھی نوازشریف کے ساتھ جانے کی اجازت نہ دی گئی ، واضح رہے کہ نوازشریف دل کے مریض ہیں اور ان کو دیگر بعض اور بیماریاں بھی ہیں جن کیلئے وہ ادویات کا مسلسل استعمال کرتے ہیں ۔

نوازشریف نے بغیر ادویات استعمال کئے جیل میں رات گذاری ،ذاتی عملے نے ہفتہ کو یہ سامان اڈیالہ جیل جا کر نوازشریف کو پہنچایا جبکہ ان کے ہمراہ موجود میڈیا نمائندوں نے بھی سوشل میڈیا پر سامان کی اجازت نہ دینے کی ویڈیو اپ لوڈ کیں اور لائیو کوریج بھی دی تاہم بعد ازاں انہیں بھی اس کام سے روک دیاگیا ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں