پی ایف سی کا ڈیموں کی تعمیر کے لیے فنڈ میں دس لاکھ روپے جمع کرانے کا اعلان

سیلابی موسم کے دوران 30 ملین ایکڑ فٹ پانی سمندر میں چلا جاتا ہے جو سالانہ 14 ارب ڈالر نقصان کا باعث ہے،چیف ایگزیکٹو میاں محمد کاشف اشفاق

اتوار 15 جولائی 2018 11:50

لاہور ۔15 جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جولائی2018ء) پاکستان فرنیچر کونسل (پی ایف سی) کے چیف ایگزیکٹو میاں محمد کاشف اشفاق نے ڈیموں کی تعمیر کے لیے فنڈز جمع کرنے کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے اقدام کو ایک عظیم فیصلہ قرار دیتے ہوئے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے پی ایف سی کی طرف سے دس لاکھ روپے جمع کرانے کا اعلان کیا ہے۔

سیکرٹری پی ایف سی عاقل سردار آج (پیرکو) بورڈ آف ڈائریکٹرز اور سی ای او میاں محمدکاشف اشفاق کی طرف سے بینک میں ایک ملین روپے کا چیک جمع کرائیں گے۔ اتوار کو جاری بیان میں پی ایف سی کے چیف ایگزیکٹو میاں محمد کاشف اشفاق نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم بحیثیت ایک قوم آگے بڑھیں اور پانی کی قلت پر قابو پاتے ہوئے اپنی آئندہ نسلوں کو ایک بہتر اور خوشحال ملک دیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پانی کی کمی کی ایک بڑی وجہ تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی ہے لہذا پانی کی بڑھتی ہوئی ضروریات سے نمٹنے کے لیے اس کی سٹوریج کی صلاحیت بڑھانے کے لیے زیادہ سے زیادہ ڈیموں کی تعمیر کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سٹوریج اور بنیادی ڈھانچہ کی کمی کے باعث سیلابی موسم کے دوران 30 ملین ایکڑ فٹ پانی سمندر میں چلا جاتا ہے جو پانی کی کمی کے ساتھ ساتھ ملک کو سالانہ 14 بلین ڈالر کے نقصان کا باعث ہے۔

انھوں نے کہا کہ ایک ایسے ملک کے لیے جو پانی کے وسائل کا تقریبا 90 فیصد اپنے سب سے بڑے معاشی سیکٹر زراعت کے لیے استعمال کرتا ہے یہ نقصان ناقابل برداشت ہے،کئی دہائیوں سے ہمیں اس قلت کا سامنا ہے مگر ہم ابھی تک ڈیموں کی تعمیر کے لیے عملی اقدامات کرنے میں ناکام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئے ڈیموں کی تعمیر سے پانی فراہم کرکے 20 ملین ایکڑ اضافی زمین کو زیر کاشت لایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر سال کوٹری بیراج سے تقریبا 2 کروڑ ملین ایکڑ فٹ پانی سمندر کی طرف بہتا ہے اور اگر ہم اس سالانہ بہاؤ کا صرف 10 فیصد ذخیرہ کرلیں تو یہ ہماری 30 دنوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہے۔ موسم برسات کے دوران بھی پاکستان بارش کا پانی ذخیرہ نہیں کر رہا جس کی وجہ سے سیلاب کی صورت حال پیدا ہو جاتی ہے۔ میاں محمد کاشف اشفاق نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو مل بیٹھ کر جامع واٹر مینجمنٹ پلان تیار کرنا چاہیے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں