
میڈیا اورسیاست کا جنازہ
ہفتہ 5 اگست 2017

افضل سیال
نواز شریف اور بینظر کے سابق دونوں ادوار حکومت کو پڑھ لیا جائے تو موجود الزام تراشی اور بے شرمی والی سیاست اسی کا تسلسل ہے ، آج عام شہری کے نزدیک سیاست گالی بن چکی اور ساستدان اسکی بھیانک تصویر ،،، یہ روش جمہوریت کے لیے زہرقاتل ثابت ہوگی ، ہمارے سیاست دانوں نے اگر اسی طرح ذاتیات کی سیاست کو اپناے رکھا اور میڈیا نے عائشہ گلالئی جیسے کرداروں کو تیار کرکے کے اپنی ذاتی دشمنی اور انا کو تسکین پہنچانے کی کوشش جاری رکھی تو جمہوریت کے ساتھ میڈیا بھی اپنا جنازہ پڑھ لے، عمران خان پر تنقید کرنے والے ضرور کریں اور کرنی بھی چاہیے لیکن اگر بریکنگ نیوز،تنقید ، سیاست کا میرٹ کا تعین یہی ہے تو ماسوائے سراج الحق کے کوئی پارٹی لیڈر ، کوئی سیاست دان ، کوئی جرنیل ، کوئی وزیر، مشیر ، سفیر ، اینکر ، میڈیا ہاوس مالک ، پارسا اور حاجی ثنااللہ ہے تو سامنے آئے ، اسکا کچاچٹھا نہ کھول دوں تو صحافت چھوڑ دوں گا ،کوڑے کے ڈھیر پر کھڑے ہو کر کچھ مٹھی بھر کوڑے کو ادھر ادھر اچھال دینے سے کوئی پاکیزہ اور پارسا نہیں ہوجاتا، بلکہ گند پھیل جاتا ہے ، شریف بردارن اور انکے بچوں کی ذاتی اتنے سیکنڈل ہیں کے پوری کتاب لکھی جاسکتی ہے اور لکھی بھی جاچکی ، ایسا تعفن زدہ ماحول بنا کر ہم سب گندے ہوں گے اور کسی کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا ، ہمارے سیاست دان آخر کب تک اپنی ناکامی ،نااہلی ، بدکرداری اور نادان طرزسیاست پر اسٹبلشمنٹ اور فوج عدلیہ کو موردالزام ٹھہراہیں گے ، ہم اپنے اپنے گریبانوں میں کب جھانکھیں گے ،جب سیاست دانوں کا ایسا بدبودار چہرہ عوام کے سامنے ہوگا تو وہ کیسے آمریت کا راستہ روکیں گے اور جمہوریت کی خاطر اپنے سینے پیش کریں گے ، آج بھی پاکستان میں جمہوریت آمریتی قوتوں کا ایک یرغمال نظام ہے ، ہمارا میڈیا اور سیاست دان ملکر نفرت انگیزی ، اور ذاتیات پر مبنی مہم کو قومی فریضہ سمجھ کردانستہ یاغیر دانستہ اپنے ہی جنازہ نکال رہے ہیں ، میڈیا میں یا سیاست دانوں میں ہے جرات کسی سابق جرنیل کے ہی کرتوت اور کارنامے ہی قوم کو بتا دیں ،جب ملک دو حصوں میں تقسیم ہو رہا تھا پاکستانی فوج کا ایک حصہ بھارت کی فوج کے سامنے ہتھیار ڈال چکا تھا تو ہماے ملک کا جرنیل یٰحیی خان ایوان صدر میں فحاشہ عورتوں کے ساتھ شراب کے نشے میں دھت رنگ ریلیاں منا رہا تھا ، جب اسکو ہوش آیا تو بنگلہ دیش بن چکا تھا ، تاریخ سب سے بڑا استاد ہے اگر کوئی پڑھے ،جب ہم عوام کے سامنے سیاست دان کو چور ،لفنگے، بدکردار ، کرپٹ بنادیں گے اور سیاست گناہ کیبرہ شمار ہوگی تو پھر کوئی بھی قانون شکن قانون توڑے گا تو عوام ماضی کی طرح ویلکم کریں گے اور مٹھائیاں تقسیم ہوں گی ۔
(جاری ہے)
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
افضل سیال کے کالمز
-
ہاں میں غدار ہوں ،
منگل 21 اگست 2018
-
آزادی
ہفتہ 18 اگست 2018
-
کپتان کی حکومت ! سکورگیم
اتوار 5 اگست 2018
-
حکومت سازی! کپتان بمقابلہ شہباز
بدھ 1 اگست 2018
-
وزیراعظم عمران خان !
پیر 16 جولائی 2018
-
گواہ رہنا
پیر 4 جون 2018
-
وزیراعظم عمران خان!
جمعہ 11 مئی 2018
-
عسکری کالم
جمعہ 4 مئی 2018
افضل سیال کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.