تاریخ دان لکھے گا ملزم صادق و امین کی پیشی

بدھ 27 ستمبر 2017

Afzal Sayal

افضل سیال

تاریخ لکھنے والا لکھے گا کے ایک ملزم اپنے اصلی ملک سے ایک نئے NROکے لولی پاپ کے نتیجے میں اپنی رعایا کے ملک واپس پہنچا تو اہرپورٹ پر اسکووی وی آئی پی پروٹوکول دیا گیا تمام ریاستی ادارے اسکے استقبال پر معمور تھے پنجاب ہاوس پہنچانے کے لیے خصوصی روٹ لگایا گیا اور 85چمچماتی گاڑیوں کے حصار میں ملزم منزل مقصود تک پہنچا وہاں ملزم کا دربار سج چکا تھا ملزم تخت پر بیٹھا تو ملک کے وزیر اعظم سمیت ریاست کے بڑے بڑے عہددار انکی قدم بوسی کے لیے پہنچےملاقات کا شرف حاصل کیا اورعوام کو بیوقوف بنانے اور اپنے اثاثے بڑھانے کے گرسیکھے۔"کیونکہ الیکشن آنےوالا ہے پیسے تو چاہیے ناں"ملزم کی پیشی پرایک بار پھرسپیشل پروٹوکول روٹ لگایا گیا تمام قانون نافذ کرنے والے ادروں کو الرٹ جاری کیا گیا اور سیکورٹی حصار میں بڑی بڑی سرکاری و پرائیویٹ گاڑیاں شراٹے مارتی احتساب عدالت پہنچی،ملزم کوبڑی شان و شوکت سےاحتساب عدالت کے سامنے پیش کیا گیا جج صاحب کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں اس نے ملزم کی جانب دیکھا "پھرچراغ میں روشنی نہ رہی " کہا کہ آپ جا سکتے ہیں آپکی حاضری لگ گئی ہے جج کو اپنے اوراپنےاہل و عیال کا مستقبل تاریک نظرآ رہا تھا انکا چہرہ پسینے سے شرابور ہوچکا تھا نشنل اورانٹرنشنل میڈیا نے ملزم کی پیشی کوبریکنگ نیوزبنایااور تمام چینلز کی سکرینیں سارا دن لال پیلی ہوتی رہیں اور اینکرز حضرات اپنے منہ سے جھاگ نکالتے رہے چیختے چیلاتے رہے اورملزم کی تمام حرکات و سکنات کپڑوں کا رنگ ،جوتوں کا رنگ اور سائز حتی کہ ملزم کے بدلتے چہرے کے تاثرات کو کمیروں میں محفوظ کرکے ٹی وی سکرینوں کی زنیت بنایا ،ملزم چہرے سے کچھ گھبرایا ہوا دکھائی دے رہا تھا ملزم صادق و امین کے کارکن دور سے اسکو وزیراعظم وزیراعظم کہ کر نعرے لگا رہے تھے کیونکہ سیکورٹی حصار کی وجہ سے نزدیک نہیں جا سکتے تھے۔

(جاری ہے)

میں حیران تھا حکومت کے بڑے بڑے وزراء ملزم کی پیشی کو تاریخی قرار دے رہے تھے اور عدالت میں انکی آمد سے تاریخ رقم کرنے کا دعوی پوری قوم کو سنا رہے تھے ،یوں لگ رہا تھا جیسے ملزم صادق و امین پیشی سے نہیں بلکے فلسطین اور کشمیر فتح کرکے آ رہا ہو ، میں حیران ہوا جب ملزم نے پیشی کے بعد بھرپورپریس کانفرنس کی تمام حکومتی کرتا دھرتا منسٹرز اسکے ساتھ بیٹھے تھے اس نے ریاست کے سب سے بڑے انصاف کےادارے کودھمکیاں لگائیں ملک کو توڑنے جیسے سانحہ کی طرف اشارہ کیا اور ملک کو اپنے ساتھ لازم و ملزوم ثابت کرنے کی ناکام کوشش کی ۔۔ رفقاء کے مشورے سے تیارتحریرکومیڈیا کے سامنے پڑھا اوراتنا بہادر تھا کے صحافیوں کے سوالوں کا سامنا کیے بغیر چلتا بنا مجھے بھی ایک لمحے ملزم بننے کے شوق نے اپنے گھیرے میں لیا اور مجھے جعلسی ہوئی کے کاش میں بھی ملزم ہوتا میں بھی اس ملک کا خزانہ لوٹتا اوراپنے ذاتی خزانے کو بھرتا ایسی قوم اور ریاستی ادارے تو اس دنیا میں کیا تاریخ میں بھی مجھے ڈھونڈنے سے نا ملیں جواپنےملزم کے ساتھ بادشاہواورشہنشاہ والا سلوک کرتے ہوں میں نے اس قوم کو سیلوٹ کیا اورملزم کا پروٹوکول دیکھ کرحیران ہوا پیشی پرملزم صادق و امین کا جاہ جلال دیکھ کر یوں لگتا تھا جیسے میرے ملک کا نظام رک گیا ہو ملزم کے استقبال کو دیکھ کر میں حیران تھا اور سوچ رہا تھا کے ملزم صادق و امین کی پیشی کو تاریخ سنہری حروف سے لکھے گی کے جس ملزم نے قوم کے اداروں اور عوام کے جیبوں پر ڈاکہ ڈالا وہی عوام وہی ادارے اسکو پروٹوکول دینے اور صادق وامین ثابت کرنے میں لگے ہوئے ہیں تاریخ یہ بھی لکھے گی کہ ملک کے وزراہ اور مفاد پرست عوامی نمائندے ملزم کے گیت گانے میں مصروف ہیں تارِیخ لکھنے والا یہ بھی لکھے گا کے بڑے بڑے تاریخ دان ملزم کے بارے عوام کو سچائی بتانے کی بجائے ایک ملزم کے گیت گا اور لکھ رہے ہیں میں حیران ہوں ،میں نے طاقتورملزمان اور بادشاہوں کے بارے میں کتابوں میں بہت پڑھا تھا لیکن وہ سب کچھ تو مجھے میری زندگی میں میرے اپنے ملک میں دیکھنے کو جب ملا تو میں حیران ہوا ۔ملزم صادق اور امین بادشاہوں کی طرح 27000ہزار کینال کے گھر میں اپنے جاہ و جلال کے ساتھ رہتاہے نوکوچاکر کی ایک فوج ظفرموج ہروقت موجود ہے ، ملک میں آج بھی ملزم کےنام کا ڈنکا بولتا ہے اسکے نام پرحکومت موجود ہے،ملزم کے غیرملکی سربراہان سے بہت اچھے راوبط ہیں انہوں نے ریاست کے مقتدر ادارے کے سربراہ سے ڈیل کروائی اور چین اور ترکی نے اپنی ضمانت پر نئے این ار او ترتیب دیا ہے جس وجہ سے ملزم اب مزید طاقتور اپنے آپ کو سمجھنے لگا ہے لہذا سیاسی میدان میں وہ عوام کو ورغلانے کے خوب گر آزما رہا ہے البتہ قانونی میدان میں مکمل ناکام ہوتا دکھائی دے رہا ہے اور قانونی جنگ کو سیاسی جنگ بنانے میں مصروف ہے ، میں ملزم صادق و امین کی سیاسی چالوں اورپیشیوں پرحیران ہوکر انجوائے کر رہا ہوں ۔۔۔۔آپ حیران ہوں یا نہ ہوں ، میں ملزم صادق و امین کی پیشی پر حیران ہو

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :