نواز شریف کیا دھماکہ کرنے والے ہیں؟ ‎

ہفتہ 5 دسمبر 2020

Aleem Osman

علیم عُثمان

لندن میں مقیم سابق وزیراعظم نواز شریف نے برطانیہ سے سیاسی پناہ مانگ لی ھے جبکہ ان کے سمدھی ، سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو برطانیہ میں سیاسی پناہ مل گئی ھے . .
ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار جو سابق وزیراعظم نواز شریف کے دست راست سمجھے جاتے ہیں اور جنہیں نوازشریف دور میں عملاً ڈپٹی پرائم منسٹر کی حیثیت حاصل رہی ھے ، ان کی سیاسی پناہ کی درخواست برطانوی وزارت داخلہ نے منظور کر لی ھے اور انہیں باضابطہ سیاسی پناہ دے دی گئی ھے جبکہ "جلاوطن" سابق وزیراعظم نواز شریف نے بھی سیاسی پناہ حاصل کرنے کے لئے برطانوی ھوم آفس کو باقاعدہ "اپلائی" کر دیا ھے .


دریں اثناء اپنی ساری "کشتیاں جلا کر" سیاست کی آخری اننگ کھیلنے والے نوازشریف نے 13 دسمبر کو لاہور میں "پی ڈی ایم" کے جلسہ میں ایک بُہت بڑا سیاسی دھماکہ کرنے کی تیاریاں کر چکے ہیں ، جو "سلیکٹرز" اور "سلیکٹڈ" سمیت مقتدرہ کے ایوانوں میں بھونچال پیدا کرسکتا ھے . ذرائع کے مطابق متحدہ اپوزیشن کے الائنس" پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ" کی "جلسہ سیریز" کے اس  جلسہ آخری جلسہ سے" جلاوطن" سابق وزیراعظم خطاب کریں گے اور اس ضمن میں نواز شریف کی ایک دھانسو تقریر تیار کر لی گئی ھے .

ذرائع کا کہنا ھے ہوسکتا ھے ملک کی سب سے بڑی اور مقبُول اپوزیشن جماعت کے قائد اپنے خطاب کے دوران موجودہ سیاسی بند و بست میں کلیدی کردار کی حامل شخصیات یا ان میں سے کسی ایک کی کوئی خفیہ وڈیو منظر عام پر لے آئیں . باور کیا جاتا ھے کہ ملک کے ان 2 سب سے طاقتور جرنیلوں یا ان میں سے کسی ایک کی یہ ممکنہ خفیہ وڈیو موجودہ سیٹ اپ کو ہلا کر رکھ دے گی جو امکان ھے کہ "نون لیگ" کی گزشتہ حکومت کے دوران وزیراعظم کے زیر کنٹرول اسی واحد سویلین انٹیلیجنس ایجنسی نے ریکارڈ کی جس نے نواز شریف کو سزا سنانے والے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی وڈیو ریکارڈ کی تھی .


ذرائع کا خیال ھے جو بھی ھے "جلسہ لاہور" میں ہونے جارہی نوازشریف کی تقریر "خطرناک ترین" اور نہائت زہریلی تقریر ہوگی جو ان کے اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ اور ریاستی اداروں سے وابستہ اھم شخصیات کو ان کے سیاسی کردار کے حوالے سے بے نقاب کرنے پر مرکوز ہوسکتی ھے . ذرائع کے خیال میں "جلاوطن" سابق وزیراعظم بعض حاضر سروس شخصیات سمیت اسٹیبلشمنٹ کے خلاف اپنے اظہار خیال میں جس حد تک اب تک جاچکے ہیں ، 13 دسمبر کے خطاب میں وہ اس سے کہیں آگے جانے والے ہیں .

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کی دوسری بڑی جماعت پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت نوازشریف کو اسٹیبلشمنٹ کے خلاف ان کے مجوزہ "کھڑاک" سے باز رکھنے کی کوشش کر رہی ھے جبکہ نوازشریف نے یہ "کھڑاک" کرنے کی ٹھان لی ھے..
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے قائد ، سابق صدر مملکت آصف زرداری نے نواز شریف کے ساتھ جمعرات کو ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو میں بھی انہیں "سمجھانے" اور اسٹیبلشمنٹ کے خلاف اس حد تک آگے چلے جانے سے باز رہنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی جبکہ "آبپارہ" کی 2 اھم شخصیات ابھی پچھلے ہی دنوں کراچی کے ضیاء الدین ہسپتال میں آصف زرداری سے اھم خفیہ ملاقات کرچکی ہیں .

ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ "نون لیگ" کے قائد کی تقریر کے مندرجات نہائت خفیہ رکھے گئے ہیں تاھم آصف زرداری اور پی ڈی ایم کے قائد مولانا فضل الرحمن کو ان کی بھنک پڑچکی ھے . ذرائع کے مطابق جب سے اپوزیشن الائنس "پی ڈی ایم" بنا ھے تب سے ہر دوسرے تیسے دن آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمن سے نوازشریف کی ٹیلی فون پر بات چیت اور مشاورت کا سلسلہ جاری ھے .


واضح رہے کہ 13 دسمبر کو لاہور میں پی ڈی ایم کے اس آخری جلسہ کی میزبان مسلم لیگ (ن) ھے جس کی اعلیٰ قیادت اسے نہ صرف "نون لیگ" کا ایک تاریخی پاور شو بنانا چاہتی ھے جسے ملک میں ایک سیاسی ریفرنڈم کی حیثیت حاصل ہو بلکہ موجودہ سیٹ اپ کے خلاف اپنی حالیہ تحریک کا ایک نتیجہ خیز موڑ ثابت کرنے کے لئے بھی بھرپور طریقے سے کوشاں ہوچکی ھے . یہ بھی ممکن ھے 13 دسمبر کے لاہور جلسہ میں اپوزیشن الائنس "پی ڈی ایم" میں شامل جماعتوں کے اسمبلیوں یا پہلے مرحلے میں صرف قومی اسمبلی سے اجتماعی استعفوں کا اعلان کردیا جائے تاھم امکان ھے کہ اس بابت حتمی فیصلہ 8 دسمبر کو پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں ہوگا�

(جاری ہے)

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :