
براڈ شیٹ انکوائری معاملے میں اھم موڑ
پیر 25 جنوری 2021

علیم عُثمان
(جاری ہے)
ذرائع کے مطابق ریٹائرڈ جسٹس عظمت سعید شیخ نے غیر رسمی انداز میں "براڈ شیٹ اسکینڈل" کی انکوائری کمیٹی / کمیشن کی سربراہی سمیت مجوزہ کمیٹی / کمیشن کے تفتیش کاروں میں کسی طور بھی شرکت کی ذمہ داری قبول کرنے سے معذرت کرلی ھے اور وفاقی حکومت کو غیر رسمی طور پر اس بابت آگاہ کر دیا ھے . ذرائع کے مطابق جسٹس (ر) عظمت سعید نے وفاقی حکومت کی طرف سے اپنے ساتھ رابطہ کرنے والے حلقوں سے خرابی صحت کی بنا پر یہ ذمہ داری قبول کرنے سے معذوری کا اظہار کرتے ہوئے کہا ھے "میری صحت اجازت نہیں دیتی کہ میں یہ اھم ٹاسک انجام دے سکوں ، مجھے نہیں لگتا میں تحقیقاتی کمیٹی / کمیشن کے ہیڈ کے طور پر ذمہ داری بخوبی ادا کر پاؤں گا"
یہاں یہ جاننا دلچسپی سے خالی نہیں ہوگا کہ بنیادی طور پر راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے جسٹس (ر) عظمت سعید عنفوانِ شباب اور اپنے کیریئر کے ابتدائی زمانے میں اچھے خاصے"کامریڈ عظمت سعید" رہے ہیں . ترقی پسند اور روشن خیال شخصیت کے مالک عظمت سعید بائیں بازو کے خیالات کے حامل رہے ہیں ، 1980 میں جب وہ بطور وکیل اپنا کیریئر شروع کرنے کی غرض سے مستقلاً لاہور شفٹ ہوگئے تھے ، تو اس زمانے میں انہیں "مزدور کسان پارٹی" کے معروف رہنما میجر اسحاق کا قرب حاصل رہا ، یہاں تک کہ وہ میجر اسحاق کے دست راست بھی سمجھے جاتے تھے اور اپنی جوانی میں جسٹس (ر) عظمت سعید کو میجر اسحاق کے ساتھ ان کا بیگ اٹھا کے چلتے دیکھا جاتا رہا . لاء پریکٹس شروع کرنے کے بعد وہ بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے ممتاز قانون دان رضا کاظم کے ایسوسی ایٹ کے طور پر ان کے لاء چیمبر سے منسلک رہے . رضا کاظم سابق جسٹس اخلاق حسین کے صاحبزادے اور نامور صحافیوں نسیم زہرہ اور عباس کاظم کے بھائی ہیں جو اسی طرح "اٹک سازش کیس" کی فوجی چھان بین میں زیرِ تفتیش رہے ہیں جس طرح میجر (ر) اسحاق "پنڈی سازش کیس" کے زیر عتاب کرداروں میں شامل تھے .
جسٹس (ر) عظمت سعید شیخ کو ججی سے ریٹائر ہونے کے بعد نیشنل کالج آف آرٹس (این سی اے) اور شوکت خانم کینسر ہسپتال کے بورڈز آف گورنر میں شامل کر لیا گیا تھا . بطور جج وہ مجموعی طور پر آزادانہ ذہن کے ساتھ فیصلے کرنے کی شہرت رکھتے تھے .
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
علیم عُثمان کے کالمز
-
درویش صحافت بھی رُخصت ہُوا
منگل 9 نومبر 2021
-
کیا واقعی تین "بڑوں" کی جان خطرے میں ھے؟
ہفتہ 17 جولائی 2021
-
کپتان کی کس حرکت نے مقتدر حلقوں کی دوڑیں لگوا دیں؟
منگل 27 اپریل 2021
-
کس خفیہ رپورٹ پر تحریک لبیک کے قائد کو گرفتار کرنے کا اچانک فیصلہ ہوا؟
جمعرات 15 اپریل 2021
-
پی ڈی ایم کے کس منصوبے کے آگے مقتدر قوتوں نے بالآخر سرنڈر کر دیا
پیر 15 فروری 2021
-
نواز شریف اور آصف زرداری نے "پی ڈی ایم" سے بالا بالا کیا "ڈیل" کر لی؟
جمعہ 5 فروری 2021
-
چوہدری ظہُور الہی کی لاش اور ہیلپ لائن 1122 سروس
منگل 2 فروری 2021
-
براڈ شیٹ انکوائری معاملے میں اھم موڑ
پیر 25 جنوری 2021
علیم عُثمان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.