
- مرکزی صفحہ
- اردو کالم
- کالم نگار
- علیم عُثمان
- کس خفیہ رپورٹ پر تحریک لبیک کے قائد کو گرفتار کرنے کا اچانک فیصلہ ہوا؟
کس خفیہ رپورٹ پر تحریک لبیک کے قائد کو گرفتار کرنے کا اچانک فیصلہ ہوا؟
جمعرات 15 اپریل 2021

علیم عُثمان
ذرائع کے مطابق انٹیلیجنس بیورو (آئی بی) نے وزیراعظم کو ڈسکہ سے قومی اسمبلی کی نشست NA 75 پر 10 اپریل کو ہونے والے ضمنی الیکشن کی رپورٹ میں بتایا "باور کیا جاتا ھے کہ 'ٹی ایل پی' (تحریک لبیک پاکستان) نے اپنی قیادت کی ہدائت پر مسلم لیگ (ن) کی امیدوار کو ووٹ ڈالے کیونکہ گزشتہ بار اس حلقہ سے ٹی ایل پی کے اپنے امیدوار کو 28 ہزار ووٹ پڑے تھے جبکہ 10 اپریل کی "ری پولنگ" میں اسے صرف 9 ہزار ووٹ پڑے ، باور کیا جاتا ھے کہ ٹی ایل پی کی قیادت نے بھاری رقم لے کر یا کسی بھی وجہ سے "نون لیگ" کے ساتھ اس بار سودے بازی کرکے اپنے ووٹروں کو ہدائت کی کہ وہ نون لیگی امیدوار نوشین افتخار کو ووٹ ڈالیں" خفیہ ایجنسی کی رپورٹ میں اگرچہ کہا گیا تھا "ہو سکتا ہے یہ فیصلہ ٹی ایل پی کی صرف مقامی قیادت کا ہو اور تحریک کی مرکزی قیادت کو اعتماد میں نہ لیا گیا ہو" تاھم ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان یہ خفیہ رپورٹ پڑھتے ہی ایک دم سے بھڑک اٹھے اور پرائم منسٹر ہاؤس نے ٹی ایل پی کی قیادت کے ساتھ نئے معاہدے پر دستخط کے لئے لاہور جارہے دونوں وفاقی وزراء کو عین آخری وقت پر روک دیا اور ساتھ ہی ٹی ایل پی کے قائد سعد رضوی کی گرفتاری اور 'شر پسندوں' کو آہنی ہاتھوں سے کچلنے کے ہنگامی احکامات جاری کروائے گئے .
ذرائع کے مطابق سعد حسن رضوی کی میزبان شخصیت کے گھر پر تحریک لبیک کی قیادت اور حکومت کے درمیان خفیہ مذاکرات کا یہ فائنل راؤنڈ ہونا تھا جس میں فریقین کے مابین نئے معاہدے پر دستخط ہوجانا تھے کیونکہ میزبان شخصیت جو "ٹی ایل پی" کے نئے نوجوان قائد کے غیر علانیہ ایڈوائزر ہیں ، سعد رضوی کو فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کے معاملہ میں حکومت کو گزشتہ معاہدہ پر عملدرآمد کے لئے مزید مہلت دے دینے اور اپنا احتجاجی دھرنا عید کے بعد تک مؤخر کر دینے پر آمادہ ہوچکے تھے .. دونوں فریقوں میں پچھلا معاہدہ بھی اسی گھر میں ہوا تھا جب 16 فروری سے چند روز قبل وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز ایک روزہ خفیہ دورے پر لاہور آئے تھے . شبلی فراز اس مختصر ہنگامی دورے میں خاموشی سے سیدھے اسی "میزبان" کے گھر 'پیراگون' کالونی پہنچے تھے ، وزیر موصوف نے ٹی ایل پی کی قیادت کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد وہیں پ حکومت کی طرف سے معاہدہ پر دستخط کر دیئے تھے تاھم سعد رضوی نے "موقع" پر دستخط نہیں کئے تھے بلکہ اپنے تحریکی رفقاء کی موجودگی میں دستخط کرنے کی غرض سے حکومتی نمائندے شبلی فراز کو ملتان روڈ پر واقع اپنے گھر پہنچنے کا کہہ کر گھر چلے گئے تھے چنانچہ شبلی فراز ان کے پیچھے پیچھے ان کے گھر پہنچے تھے�
(جاری ہے)
�
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
علیم عُثمان کے کالمز
-
درویش صحافت بھی رُخصت ہُوا
منگل 9 نومبر 2021
-
کیا واقعی تین "بڑوں" کی جان خطرے میں ھے؟
ہفتہ 17 جولائی 2021
-
کپتان کی کس حرکت نے مقتدر حلقوں کی دوڑیں لگوا دیں؟
منگل 27 اپریل 2021
-
کس خفیہ رپورٹ پر تحریک لبیک کے قائد کو گرفتار کرنے کا اچانک فیصلہ ہوا؟
جمعرات 15 اپریل 2021
-
پی ڈی ایم کے کس منصوبے کے آگے مقتدر قوتوں نے بالآخر سرنڈر کر دیا
پیر 15 فروری 2021
-
نواز شریف اور آصف زرداری نے "پی ڈی ایم" سے بالا بالا کیا "ڈیل" کر لی؟
جمعہ 5 فروری 2021
-
چوہدری ظہُور الہی کی لاش اور ہیلپ لائن 1122 سروس
منگل 2 فروری 2021
-
براڈ شیٹ انکوائری معاملے میں اھم موڑ
پیر 25 جنوری 2021
علیم عُثمان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.