
سات بہادر خواتین
پیر 21 جون 2021

عمار مسعود
(جاری ہے)
میری لائبریری میں روز بہ روز ان کتابوں کا اضافہ ہوتا جا رہا ہے جن پر منصفینِ کرام کی خواہش ہے کہ میں ریویو لکھوں۔
"گونجتی سرگوشیاں " خیال سے لے کر تحریر تک ایک منفرد تجربہ ہے ۔ اس میں سات خواتین افسانہ نگاروں کے پینتیس نئے افسانے پیش کیے گئے ہیں ۔ اس کو فرحین خالد اور صفیہ شاہد نے بڑے اہتمام سے مرتب کیا ہے۔ ان سات گم نام افسانہ نگاروں کا تعلق مختلف علاقوں سے ہے لیکن ان سب میں دکھ کو محسوس کرنے کی اہلیت ایک سی ہے۔انسانی جذبات کی جزئیات کی طرف ان افسانوں میں جس طرح نشاندہی کی گئی ہے وہ بہت واضح اعلان ہے کہ اس دور کی عورت اظہار میں کسی سے کم نہیں ،نہ وہ خوف زدہ ہے، نہ مرعوب ہے، نہ بہکی ہوئی ہے ،نہ بھٹکی ہوئی ہے، نہ کم عقل ہے ،نہ خود کو کم تر سمجھتی ہے؛ وہ فطین بھی ہے اور ذہین بھی، اظہار بھی کرنا جانتی ہے، حرف کی شناخت بھی اسے عطا ہوئی ہے، محبت کا جذبہ بھی ملا ہے، نفرت کے خلاف احتحاج کی صلاحیت بھی ودعیت ہوئی ہے۔
کہانی بہت عجیب کیفیت کا نام ہے، یہ کاوش سے نہیں ملتی بس عطا ہوتی ہے۔ ان پینتیس کہانیوں میں موضوعات کی ندرت بھی ہے اور زبان وبیان کی خوبی بھی۔
میرے لیے ممکن نہیں کہ میں اس مختصر تحریر میں ہر کہانی کا تعارف کروا پاؤں لیکن کہانیوں کےتعارف سے پہلے یہ کہنا ضروری سمجھتا ہوں کہ "گونجتی سرگوشیاں " وہ کتاب ہے جس پر کتابیں لکھی جا سکتی ہیں، یہ مجموعہ اس دور کی شناخت ہے، تاریخ ہے، اس عہد پر تبصرہ ہے ،اس زمانے کی کہانی ہے۔
ابصار فاطمہ کا تعلق سکھر سے ہے، ان کا افسانہ" کنوار دلہن" نسوانیت کی توہین کے موضوع پر روح کو جھنجوڑ دینے والا افسانہ ہے، یہ بیان کرتا ہے اس سوچ کو جو جہالت ، لالچ اور ہوس میں رشتوں کی دھجیاں بھی اڑا دیتی ہے، جہان ننھی منی کونپلوں کو نکاح کے نام پر بوڑھوں کے ہاتھ بیچ دیا جاتا ہے، اس رسم کو گوٹھ میں پراجیکٹ کا نام دیا جاتا ہے۔
ثروت نجیب کا تعلق افغانستان سے ہے ،ان کے لہجے میں فارسی کی جھلک ان کی تحریر کے لطف کو دوبالا کر دیتی ہے، ان کا افسانہ "ایلے سارینا" ایک نمائندہ افسانہ ہے ،افغانستان اور کابل جو عرصہ دراز سے بڑی طاقتوں کی ہوس کا نشانہ بنے ہو ئےہیں ،وہاں آگ اور خون سے لتھڑی ہوئی کہانیوں نے جنم لیا ہے، ماؤں کے سینے میں اولاد کے دل دھڑکتے ہیں اور ان کا اپنا دل اولاد کی مٹھی میں ہوتا ہے جیسے ایلے کی ماں حماسہ کا دل ۔ خانم سرینا جان( ایک رقاصہ )اور ایلے کے کرداروں سے افغانستان کے بارود سے اڑتے ہوئے بچوں ، بکھرے انسانی اعضاء ، کھنڈر بنتی بستیوں اور ناکام عشق و محبت کی جھلکیاں دکھائی دیتی ہیں۔
سمیرا ناز کا تعلق اسلام آباد سے ہے، ان کا افسانہ "سوڈے کی بوتل "ایک عام سی بات سے شروع ہو کر ایسے خونچکاں موڑ پر قاری کو لے جاتا ہے کہ جہاں انجام پر سب الفاظ خاموش ہو جاتے ہیں۔
صفیہ شاہد کا افسانہ "طیب" اس بے معنی دو رُخی کی طرف اشارہ کرتا ہے جو اب ہمارے لیے معمول ہے، مرد کی سرشت اور عورت کی فطرت کا اظہار اس مختصر افسانے میں بہت خوبی سے ہوتا ہے۔
فاطمہ عثمان کا تعلق اسلام آباد سے ہے، ان کا فسانہ "اجالوں کا اندھیرا " ایک بہت منفرد کہانی ہے۔ یہ وہ بےباک موضوع ہے جس پر تحریر کی جرات کم ہی لوگوں کو ہوتی ہے۔ فاطمہ عثمان نے اس موضوع کو جس سہولت سے نبھایا، اس سے ان کے ایک افسانہ نگار کے طور پر تابناک مستقبل کی نشاندہی ہوتی ہے۔
فرحین خالد کا افسانہ "در ِزنداں نہ کھلا" اس تکلیف دہ کیفیت کو بیان کرتا ہے جس میں زندگی موت سے ہمکنار ہونے سے پہلے کی اذیت میں دو چار ہوتی ہے، اس مرحلے کی اذیت اگر طویل ہو جائے تو زندہ رہنے والے بھی مر جاتے ہیں۔
معافیہ شیخ افسانے کی دنیا میں ایک نیا نام ہے لیکن ان کی تحریر میں جو پختگی ہے،وہ قابل ِستائش ہے۔ ان کا افسانہ" رقص" اس عورت کی کہانی ہے جو زرق برق لباس میں رقص کرتی ہے مگر بھوک اس کی ہر جنبش میں عیاں ہوتی ہے ۔ یہ ایک نادر کہانی ہے۔
مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ "گونجتی سرگوشیاں" میں سرگوشی کی راز داری کم اور گونج کی دھمک زیادہ ہے۔ یہ کتاب نہیں آج کی عورت کی طرف سے اظہار کا اور بے باکانہ اظہار کااعلان ہے۔ آنے والے وقتوں میں اس کتاب کو ، ان کہانیوں کو ، اس دور کی تاریخ کے طور پر جانا جائے گا، ان سات بہادر خواتین کی ہمت کا ثبوت مانا جائے گا۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
عمار مسعود کے کالمز
-
نذرانہ یوسفزئی کی ٹویٹر سپیس اور فمینزم
پیر 30 اگست 2021
-
گالی اور گولی
جمعہ 23 جولائی 2021
-
سیاسی جمود سے سیاسی جدوجہد تک
منگل 29 جون 2021
-
سات بہادر خواتین
پیر 21 جون 2021
-
جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے نام ایک خط
منگل 15 جون 2021
-
تکون کے چار کونے
منگل 4 مئی 2021
-
نواز شریف کی سیاست ۔ پانامہ کے بعد
بدھ 28 اپریل 2021
-
ابصار عالم ہوش میں نہیں
جمعرات 22 اپریل 2021
عمار مسعود کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.