
کراچی میں بجلی کی قلت اور کچرے کے ڈھیر
جمعرات 6 اگست 2020

اینڈریو جان
(جاری ہے)
شہر قائد میں اس وقت دو جگہیں بطور Landfill استعمال کی جا تی ہیں جہاں پورے شہر کا کچرا جمع کیا جاتا ہے جو کہ شہر کی بڑھتی آبادی کے لئے نا کا فی ہے۔
کراچی کے دو بڑے مسائل کا حل خوش قسمتی سے ہمیں کر اچی کے کچرے ہی سے ملتا ہے ، شہر میں سڑنے اور تعفن پھیلانے والے کچرے کو توانائی پیدا کرنے کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے اور اسی توانائی سے شہریوں کو بجلی فراہم کی جا سکتی ہے ،جس سے بجلی کی قلت کو کم اور ختم بھی کیا جا سکتا ہے ۔
کچرے سے بجلی پیدا کرنے کے عمل کو W2E یا Waste to Energy کہا جاتا ہے ، اس مرحلے میں تیل یا کوئلے کے بجائے کچرے کو جلا کر اس سے بجلی پیدا کی جاتی ہے۔ کچرے کو جلا کر جو حرارت پیدا ہوتی ہے اسے بطور بجلی اور گیس محفوظ کرلیا جاتا ہے۔صرف سویڈن میں ہی چونتیس (34) Waste to Energy پاور پلانٹ کام کر رہے ہیں۔ اسکے علاوہ یورپ میں ڈنمارک، ناروے ،جرمنی سمیت برطانیہ ، امریکہ اور چائنہ میں بھی حکومتی سطح پر کچرے سے بجلی بنانے کے پلانٹ کام کر رہے ہیں۔ متحدہ عرب امارات میں بھی کئی نجی کمپنیاں کچرے سے بجلی بنا رہی ہیں۔
اگر حکومتی سطح پر کوشش کی جائے تو کراچی کے دو بڑے مسائل کا حل کراچی میں کچرے کے ڈھیروں سے کیا جاسکتاہے جو کہ کچرے کے ڈھیروں کی صفائی اور اسی کچرے سے تیار کردہ بجلی کی فراہمی سے شہریوں کی مشکلات میں کمی کی جا سکتی ہے۔ حکومتی سطح پر اعلی حکام کو اس پر بحث کرنا بہت ضروری ہے اور اگر حکومتی سطح پر Waste to Energy منصوبوں پر عمل درامد کیا جائے تو نہ صرف کراچی بلکہ ملک بھر میں بجلی کے بحران پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.