دعا !!!

ہفتہ 8 اگست 2020

Aneem Chaudhry

انعیم چوہدری

کوئی چارہ نہیں دعا کے سوا
کوئی سنتا نہیں خدا کے سوا
دُعا کے لغوی معنی ہیں پکارنا اور بلانا، شریعت کی اصطلاح میں اللہ تعالیٰ کے حضور التجا اور درخواست کرنے کو دعا کہتے ہیں۔ انسان کی فطرت میں ہے کہ وہ مشکلات اور پریشانیوں میں اللہ تعالیٰ کو پکارتا ہے جیسا کہ اللہ تبارک وتعالیٰ کا ارشاد ہے: جب انسان کوتکلیف پہنچتی ہے تواپنے رب کوپکارتا ہے اور دل سے اس کی طرف رجوع کرتا ہے۔

(سورۃ الزمر: ۸)
دعا کی اہمیت کے لئے صرف یہی کافی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے سورۂ فاتحہ میں اپنے بندوں کو نہ صرف دُعا مانگنے کی تعلیم دی ہے بلکہ دعا مانگنے کا طریقہ بھی بتایا ہے۔
بدل جاتی ہے قسمت بھی دعا سے
نہیں مایوس میں اپنے خدا سے
 ارشاد باری ہے: (اے پیغمبر) جب آپ سے میرے بندے میرے متعلق دریافت کریں تو (فرمادیجئے کہ) میں قریب ہی ہوں، جب کوئی مجھے پکارتا ہے تو میں پکارنے والے کی پکار سنتا ہوں۔

(جاری ہے)

(سورۃ البقرۃ: ۱۸۶)
غرضیکہ دعا قبول کرنے والا خود ضمانت دے رہا ہے کہ دعا قبول کی جاتی ہے، اس سے بڑھ کر دعا کی اہمیت کیا ہوسکتی ہے۔ نیز اللہ تعالیٰ نے بندوں کوحکم دیتے ہوئے فرمایا: تمہارے پروردگار نے کہا کہ تم مجھ سے دعا کرو، میں تمہاری دعا قبول کروں گا۔(سورۃ المؤمن: ۶۰)
 کیا یہ کم لطف و کرم ہے کہ وہ سن لیتا ہے
میرا ہر حرفِ دعا عرضِ دعا سے پہلے
کل میرے ایک پیارے دوست(وقاص) نے مجھے ایک بہت ہی پیاری دعا بھیجی.  یہ دعا سیدھی میرے دل کو لگی. دعا کے الفاظ تکمیل دعا قرآن سے لئے گئے ہیں.
اےاللہ پاک میری قبر کی وحشت کو انس سے بدل دے۔


مجھ پر قرآن عظیم کی برکت کے سبب سے رحم فرما۔
اور اسکو میرا امام اور نور و ھدایت اور رحمت بنا۔
اے اللہ پاک اس میں سے جو بھول گیا ھوں مجھے یاد دلا۔جو میں نھیں جانتا اس کتاب روشن سے مجھے سیکھا اور اس کی تلاوت نصیب فرما۔دن اور رات کے وقتوں میں اور اس کو میرے لئیے دلیل بنا دے۔اے دنیا و آخرت کے مالک اے بے پناہ رحمت و بخشش والے۔مجھ پر تیری کس قدر بے شمار نعمتیں ھیں۔

جن میں ھر نعمت پر تیرے شکر کا میں حق ادا نھیں کر سکتا۔مجھ پر رحم و کرم فرمانے والے مجھ کو فکر و تنگدستی سے زلیل نا کیجیو۔قرض کی بدنامی سے مجھے بچائیو اور جو نعمتیں تو نے ھمیں دی ھیں ان کو ھم سے واپس نا لیجیئو۔صحت و عافیت کی زندگی عطا فرما۔
اپنی تمام نعمتوں پر تجھے یاد کرنے،تیرا شکر اور عبادت کا پورا حق ادا کرنے میں ھماری مدد فرما۔


ھر قسم کے شر و فساد اور اس زمانے کے ھر فتنے سے میری اور تمام مسلمانوں کی حفاظت فرما۔تو ھی اپنے بندوں پر رحم فرمانے والا ھے۔اے اللہ ھمیں ھدایت نصیب فرما ھمارے ظاھر و باطن کی اصلاح فرما تا کے ھم گمراھیوں سے دور رھیں۔اور ان مقبول بندوں میں ھمیں شامل فرما جو سچے دل سے ایمان لائے۔
تو پاک اور بے عیب ھے ھم تیری نعمتوں کا شمار نھیں کر سکتے ھم تیری نعمتوں کے شکر کا حق ادا نھیں کر سکتے۔

تو ھی سب سے زیادہ رحیم و کریم ھے۔
اور ھر مانگنے والے کو سب کچھ دینے والا ھے۔
اے رب کریم ھمیں عافیت و سلامتی عطا فرما۔
اپنی عطاعت و فرما برداری کی توفیق نصیب فرما۔
ھماری یے زندگی تیری امانت ھے اس لیئے بر حق دین اسلام پر ایسی حالت میں تیرے سامنے حاضر ھوں کہ تو ھم سے ھر طرح سے خوش اور راضی ھو۔تیرے سوا میرا کوئی مالک نھیں میرا کوئی پالنے والا نھیں اور تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق نھیں۔

اے اللہ پاک تو ھی آسمانوں اور زمین کا بنانے والا ھے۔اور دنیا اور آخرت میں ھمارا مالک و مددگار ھے۔اس تمنا کو قبول فرما تا کے سچے مسلمانوں کی طرح ھمارا انجام بخیر ھو۔تیرے نیک اور مقبول بندوں کی رفاقت حاصل رھے۔تو نے ھر چیز کو اپنی رحمت میں کے رکھا ھے۔تو ھر چیز سے با خبر ھے۔تیری بتائی ھوئی راہ پر ھمیں ھمیشہ چلنے گناھوں سے بچنے اور توبہ کرنے کی توفیق عطا فرما۔
تو نے ھمیں جتنا علم دیا ھے ھم اس سے زیادہ کچھ نھیں جانتے تو ھی سب کچھ جاننے والا ھے۔
میں تجھ سے دیں و دنیا میں ھر طرح کی خیر ھر آفت سے سلامتی اور مصیبت سے عافیت کا امیدوار ھوں۔
اپنے گناھوں کی معافی کے ساتھ تیرے غضب اور دوزخ کی آگ سے پناہ مانگتا ھوں۔
کلمہ شھادت پر میری زندگی ختم ھو۔ 

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :