مسئلہ وسائل کا نہیں بلکہ قابلیت کا ہے!!!
بدھ 23 ستمبر 2020
(جاری ہے)
اس بچہ کا گاؤں لاھور سے 13 کلو میٹر دور تھا. غریب ہونے کی وجہ سے اس اپنی تعلیم جاری رکھنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا رہا تھا مگر اس بچہ نے ان مسائل سے لڑنے کا فیصلہ کیا اس نے یہ اردہ کر لیا کہ وہ گاؤں سے دودھ لا کر شہر میں فروخت کرے گا اور اپنی تعلیم جاری رکھے گا.
وہ بچہ فجر کی اذان سے پہلے اٹھتا مختلف گھروں سے دودھ اکٹھا کرتا اور پھر دودھ کو گدھا گاڑی پر سوار کر شہر پہنچتا وہاں وہ سارا دودھ ایک دو دکان داروں کو فروخت کرتا پھر وہ بچہ مسجد میں کپڑے تبدیل کرتا اور سکول چلا جاتا.کالج تک وہ یہ کام کرتا رہا اور تعلیم حاصل کرتا رہا. 1935 میں اس محنتی بچہ نے میٹرک کے امتحان میں نمایاں پوزیشن حاصل کی . پھر اس نے کالج میں داخلہ لیا کالج میں کوٹ پہننا لازمی تھا لیکن اس کے پاس کوٹ نہیں تھا لیکن جب اس بات کا علم ان کے استاد کو ہوا تو انھوں نے اس کی مدد کی یوں یہ سلسلہ چلتا رہا اور 1939 میں اس نے بی اے انر مکمل کر لیا. اس نے 1946 میں وکالت کی ڈگری بھی حاصل کر لی. 1970 میں ممبر اف نیشنل اسمبلی منتخب ہوا ان کے پاس وفاقی وزارتیں بھی رہیں یہ نومبر 1996 سے فروری 1997 تک وزیراعظم پاکستان بھی رہے اس ہونہار بچہ کا نام ملک معراج خالد تھا. ملک ریاض خالد کی زندگی امید ہے اج کے نا امید نوجوان کی. میرا اج کا نوجوان کہتا ہے میرے پاس وسائل نہیں ہیں ؟ بغیر وسائل کے میں کیا کر سکتا ہوں ؟ تو جناب جنہوں نے کچھ کرنا ہوتا ہے وہ بغیر وسائل کے اور دودھ بیچ کر بھی کمال کر جاتے ہیں . اج کا نوجوان جنید جمشید جیسا برانڈ تو چاہتا ہے لیکن خود جنید جمشید کی طرح بازاروں میں کپڑے ہاتھ میں پکڑا کر بچنے کو تیار نہیں. میرا نوجوان کے اینڈ این جیسا منافع تو چاہتا ہے لیکن خود گوشت کی دوکان کھولنے کو تیار نہیں. میرا اج کا نوجوان دنیا کا امیر ترین شخص تو بنانا چاہتا ہے لیکن جیف بیزوس کی طرح نائب صدر کے عہدے کو چھوڑ کر ایک چھوٹے سے گیراج سے کاروبار شروع کرنے کے لیے تیار نہیں. میرا نوجوان بحریہ ٹاؤن اور ملک ریاض جیسی ترقی تو چاہتا ہے لیکن خود ملک ریاض کی طرح شروع میں عام ٹھیکیدار بنانے کو تیار نہیں. تو جناب پھر میں یہ کہنے پر مجبور ہوں مسئلہ وسائل کا نہیں بلکہ قابلیت کا ہے. اج کا نوجوان وسائل کی کمی کو روتا ہے لیکن خود کو قابل بنانے کو تیار نہیں. اج میرا نوجوان ڈگریاں ہاتھوں میں لے کر خور ہو رہا ہے کیونکہ اس کے پاس ڈگری تو ہے لیکن وہ ڈگری جتنا قابل نہیں اب تو یہ عالم ہے میرا نوجوان اتنی مہنگی ڈگری لے کر معمولی سی تنخواہ میں خوش ہو رہا ہے.ہم اتنے قابل ہیں اس کا اندازہ اپ اس بات سے لگا لیں
میں اپ کو دعوے کے ساتھ کہتا ہوں اپ کو اپنے علاقے میں قابل مستری, مکینک, یا پلمبر نہیں ملا گا تو پھر میں یہ کیوں نہ کہوں مسئلہ وسائل کا نہیں بلکہ قابلیت کا ہے,,,,,.
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
انعیم چوہدری کے کالمز
-
عاشر عظیم ہم شرمندہ ہیں!!!
منگل 15 فروری 2022
-
خدا کی تلاش !!!
ہفتہ 6 مارچ 2021
-
بہترین شہروں کی فہرست میں کراچی اور لاہور کے نمبرز!!!!
پیر 28 دسمبر 2020
-
پلاننگ کی ضرورت ہے!!!
منگل 22 دسمبر 2020
-
زمین سے رشتہ ،،،!!!!
پیر 7 دسمبر 2020
-
آخر مجھے نوکری مل گئی!!!!!
ہفتہ 21 نومبر 2020
-
قیامت کی منظر کشی !!!
پیر 26 اکتوبر 2020
-
مسئلہ وسائل کا نہیں بلکہ قابلیت کا ہے!!!
بدھ 23 ستمبر 2020
انعیم چوہدری کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.