کورونا اور مہنگائی

ہفتہ 23 جنوری 2021

Ariba Rehman

اریبہ رحمان

کرونا ایک بیماری کم اور بیروزگاری زیادہ ہے۔
 عوام کرونا سے ہلاک ہو یا نہ ہو لیکن بے روزگاری سے ضرور ہوگی۔ کہ نہیں خطرناک حد تک پاکستان کی معیشت کو برباد کر ڈالا ہے۔.
کرونا اب صرف بیماری نہیں رہا یہ بے روزگاری بن گیا ہے۔
اتنے نقصانات تو کرونا کی وجہ سے نہیں ہوئی جتنی کرونا کی وجہ سے ہونے والی بے روزگاری سے ہوئے ہیں۔


 تمام پرائیویٹ ادارے جیسے اسکول وغیرہ بند ہونے کی وجہ سے بھی بے روزگاری میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
 اور کئی ایسے پروجیکٹ جو کرونا کی وجہ سے رک گئے ہیں ان کی وجہ سے بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے ۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے بہت سے دکاندار ذریعہ معاش سے محروم ہو چکے ہیں۔
 کرونا کی وجہ سے بہت سے لوگوں کا ذریعہ معاش ختم ہو گیا ان کے جینے کا طریقہ بالکل بدل چکا ہے۔

(جاری ہے)

کرو نا کرونا  نہیں رہا اب یہ ایک موزی مرض سے بیروزگاری میں بدل چکا ہے۔
 ہےجو کہ پرائیویٹ سکول کیوجہ  سے اشیاء کی قیمتوں میں شدید اضافہ ہوا۔۔۔۔۔۔۔
وہ تمام پرائیویٹ ادارے جن میں لوگ مزدوری کر کے اپنا گزر بسر کرتے تھے کرو نا کی زد میں آکر بند ہوگئے۔ جس کی وجہ سے اب گزارہ کرنا اور پیٹ پالنا بھی مشکل ہوگیا۔۔
کرونا کی بیماری میں لوگ ایک دوسرے کو شک کی بناپر تو دیکھتے ہی تھے اب ساتھ ہی ساتھ میں کسی بھی نوکری کے سلسلے میں بھی ایک دوسرے کو دیکھتے ہیں کہ شاید کوشش کے باوجود کوئی نوکری حاصل ہو جائے۔

  کیونکہ کرونا نے انسان کی زندگی کو اتنا مشکل کر دیا ہے کہ عام انسان بھی اس دور میں بہت سی مشکلات سے گزر رہا ہے۔۔۔
ہے اور اشیاء کی قیمتوں میں بہت اضافہ بھی ہوا  ہے۔
کیونکہ کرو نا کرو نہیں رہا اب یہ بے روزگاری بن چکا ہے۔
 جس کی وجہ سے ملک میں بہت سی ہلاکتیں ہو چکی ہیں بہت سے لوگوں نے اپنی جان دے دی خودکشیوں کی ایک بڑی وجہ بے روزگاری بھی بنی ہے۔
کرونا نے کتنے لوگوں کی جان لی ، نوکری لی ، سکون لیئے ، کتنی ماؤں کی گود اجاڑی ، کتنی سہاگنوں کے سہاگ چھینے ، کتنے بچوں کو باپ کے۔ سایہِ شفقت سے محروم کر دیا ، اور کتنے ہی لوگوں کو در بدر کر دیا۔
پاکستان کی پوری معیشت کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیا۔
کیونکہ کرونا کرونا نہیں رہا بے روزگاری بن چکا ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :