
صوبہ پوٹھوہار کی تحریک کا منہاج اور پوٹھوہاری زبان
جمعرات 19 نومبر 2020

ارشد سلہری
پوٹھوہاری زبان اور تحریک صوبہ پوٹھوہار کے حوالے سے کچھ سرائیکی دوستوں نے سوال کیے کہ کیا تحریک صوبہ پوٹھوہار کی قیادت بھی پوٹھوہاری زبان کو پنجابی کا لہجہ ہی سمجھتی ہے یا کہ ایک مکمل زبان خیال کرتی ہے۔
(جاری ہے)
لہذا گزارشات پیش خدمت ہیں کہ تحریک صوبہ پوٹھوہار کی نظریاتی اور سیاسی اساس پوٹھوہاری زبان کی بجائے خطہ پوٹھوہار کی ثقافت پر رکھی گئی ہے۔ پوٹھوہاری زبان کی ادبی ترویج و فروغ ہمارا نصب العین ہے۔
تحریک صوبہ پوٹھوہار کا بنیادی سیاسی فلسفہ پوٹھوہاری ثقافت اور تہذیب و تمدن ہے۔ پوٹھوہاری ثقافت ہی تحریک صوبہ پوٹھوہار کی سیاست ہے۔ تحریک صوبہ پوٹھوہار اپنی نوعیت کی واحد کلچرل موومنٹ ہے۔جو ہر قسم کے تعصب سے بالاتر امن،سلامتی ، محبت اورثقافت پر یقین رکھتی ہے۔پنجابی پوٹھوہاری کی ماںہندکو اور سرائیکی بہنیں ہیں اور ذیلی لہجے اولاد یں ہیں۔ ہمیں سب سے پیار ہے۔ ہم سب کے حقوق کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
صوبہ پوٹھوہار کی مانگ لسانی ہے اور نہ انتظامی بنیادوں پرہے بلکہ بطور اکائی صوبے کا مطالبہ ہے۔خطہ پوٹھوہار اپنی ہیت ،ترتیب ،جغرافیہ اور رسم وراوج میں اک الگ اکائی کے تمام تر تقاضے پورے کرتا ہے۔
خطہ پوٹھوہار اپنی اصل میں ایک صوبائی اکائی ہے۔ اس لئے تحریک صوبہ پوٹھوہار انتظامی صوبہ کی بجائے وفاق کی صوبائی اکائی کے طور صوبہ کی مانگ کررہی ہے۔
پوٹھوہاری ایک لسانی جغرافیائی اکائی ہےجوکہ مسلمہ ہے۔ خطہ کی پہچان پوٹھوہاری زبان کی بجائے جغرافیائی حیثیت ہے۔ راولپنڈی ڈویژن کے چار اضلاع ضلع راولپنڈی ،اٹک ،جہلم اور چکوال جغرافیائی طورپر خطہ پوٹھوہار کا احاطہ کرتے ہیں اور یہی علاقے مجوزہ صوبہ پوٹھوہار ہیں۔
تحریک صوبہ پوٹھوہار مذکورہ اضلاع میں بسنے والے تمام ایسے شہریوں جن کے پاس ان اضلاع کے سکونتی سرٹیفکیٹ اور شناختی کارڈ ہیں کو یکساں اور مساوی طور پر خطہ پوٹھوہارکے شہری تصور کرتی ہے ۔خطہ پوٹھوہار میں بسنے والی تمام شناخت کی حامل مذہبی،لسانی اور جغرافیائی قومیتوں کواحترام اور محبت کی نظر سے دیکھتے ہیں ۔سب کی عزت و آبرو اور حقوق یکساں ہیں ۔ تمام شہریوں کےلئے مساوات ،آزادی اورانسانی حقوق مقدم ہیں۔
پاکستان کی تمام اکائیوں ،قومیتوں،سیاسی تحاریک سے مساوات ،آزادی اور انسانی حقوق کے رویے کی توقع کرتے ہیں۔نفرتیں،کدورتیں،تفرقہ ،عدم مساوات ، ظلم و جبر،انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں تو بہت ہیں ۔اب ہمیں امن ،بھائی چارہ ،ہم آہنگی،یکجہتی،مساوات ،آزادیوں کی ضرورت ہےتاکہ ہم بدحالی،غربت ،مہنگائی اور بدامنی سے نکل کر خوشحالی ،ترقی اوربہتر معیار زندگی کی جانب بڑھ سکیں۔
خوشحالی و ترقی کا خواب تب ہی شرمندہ تعبیر ہو سکتا ہے کہ ہم اتحاد ،تنظیم ،یقین ،یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔ہمیں مل کر بیٹھنا پڑے گا۔اجتماعی جدوجہد کرنے پڑے گی ۔تحریک صوبہ پوٹھوہار سب کو ساتھ بیٹھانے کی کوشش پہلے بھی کرتی رہی ہے اور اب کی کررہی ہے کہ تمام اکائیاں اپنے حقوق کے لئے مل کر جدوجہد کریں ۔نفرتوں کی آگ جلانے سے صرف دوسروں کے گھر خاکستر نہیں ہوں گے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
ارشد سلہری کے کالمز
-
عبادات سے سماجی ذمہ داری زیادہ ضروری ہے
جمعہ 2 جولائی 2021
-
اسلامی نظام کیا ہے اور نفاد کیسے ہوگا
بدھ 30 جون 2021
-
آزاد کشمیر الیکشن ،پاکستان میں مقیم منگلا ڈیم کے ہزراروں متاثرین کے ووٹ کینسل کیوں؟
ہفتہ 19 جون 2021
-
عمران خان اور قیادت کا بحران
بدھ 9 جون 2021
-
آئی ایس آئی کی پبلک ڈومین بند کی جائے یہ بچوں کا کھیل نہیں ہے
منگل 8 جون 2021
-
درست خیالی کا فقدان کیوں؟
ہفتہ 5 جون 2021
-
الو کے پٹھے
جمعہ 4 جون 2021
-
اسد طور پر تشدد کے خلاف احتجاج کا جائزہ
پیر 31 مئی 2021
ارشد سلہری کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.