
الوادع نہیں ،بلکہ آگے بڑھو
ہفتہ 28 دسمبر 2019

عتیق چوہدری
On the field of battle
not fare well,
But Fare Forward,Voyagers.
کہ حوادثات زمانہ سے سبق سیکھتے ہوئے انسان کو ہر حال میں آگے بڑھتے رہنا چاہئے ۔
(جاری ہے)
گیا وقت پھر ہاتھ آتا نہیں
وقت برباد کرکے چھوڑے گا
نیا زمانہ نئے صبح و شام پیدا کر
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ہم نئے سال کو کیسا بسر کرنا چاہتے ہیں ؟ ہماری منصوبہ بندی کیا ہے ؟ ہمارے وسائل کیا ہیں ؟ ہماری منزل کیا ہے ؟ کونسے نئے ٹارگٹ ہیں ؟ ان ٹارگٹس کے حصول میں مشکلات کون سی درپیش آئیں گی ؟ کیا ہم نے خو دکو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ رکھا ہے یا ہم وقت کے دھاڑے کو بدلنے کا عزم ،حوصلہ اور ہمت رکھتے ہیں یہ سب ہمارے اوپر منحصر ہے ۔نارمن ونسینٹ پیل نے اپنی کتاب
Tough Times never last but Tough People Do میں سب کو سبق دیا ہے ہے کہ مشکل حالات ہمیشہ نہیں رہتے مگر مضبوط لوگ ہمیشہ خوش رہتے ہیں ۔مضبوط لوگ دنیا اور اس کی تلخ حقیقتوں کو تہہ دل سے قبول کرتے ہیں مگر نااُمید کبھی نہیں ہوتے وہ ہر نئے دن سے کچھ نیا سیکھتے ہیں ۔
27 سال جیل کی سلاخوں کے پیچھے رہ کر اپنے مشن وجدوجہد آزادی سے پیچھے نہ ہٹنے والے جنوبی افریقہ کے سابق صدر نیلسن منڈیلا نے کیا خوبصورت بات کہی ہے” ہر کام ہمیشہ ناممکن نظر آتا ہے یہاں تک کہ وہ مکمل ہوجاتا ہے ۔نپولین بوناپارٹ سے منصوب ایک قول ہے کہ ”اس کی ڈکشنری میں ناممکن کا لفظ نہیں ہے “ ْ۔نئے دن ،نئے موسم ،نئے روز وشب ہمارے منتظر ہیں بس پہلا قدم اٹھانے ،نئے عزم اجاگر کرنے کی دیر ہے ۔زندگی کی ترجیحات کا تعین کرنا بھی ازحد ضروری ہے ۔پروفیسر احمد رفیق اختر اپنی کتاب” مطلع آثار“ میں انسان کی خطا بتاتے ہوئے کہتے ہیں کہ ہم اپنی ترجیح اول کو Neglect کرتے ہوئے اس سے کم تر ترجیحات کو بہت وقت دیتے ہیں مگر جب ہمیں اپنی ترجیح اول کی Nostalgic feelings ہونے لگتی ہے افسوس اس وقت ،وقت گزر چکا ہوتا ہے ۔پھر سوائے پچھتانے کے کچھ ہاتھ نہیں آتا ۔ضرورت اس امر کی ہے کہکچھ وقت نکال کر اپنا محاسبہ کریں اور ماضی کی ناکامیوں ،دکھوں ،تکلیفوں ،پریشانیوں ،اپنوں کی بے وفائیوں ،دشمنوں کی دشمنی کی سوچوں کو پس پشت ڈال کر مستقبل کا سوچیں اور لمحہ حال میں جینا شروع کردیں ۔ظفر اقبال کے بقول
دیوار سے پرانا کلینڈراتار دے
ناصر کاظمی تو یہاں تک کہتے ہیں کہ
غم نہ کر زندگی پڑی ہے ابھی
حوصلے مشکلوں میں پلتے ہیں
لمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے
وصال یارفقط آرزوکی بات نہیں
سے بہتر کوئی تجویز نہیں ہوسکتی
ٰI will drain long Draughts of quiet as purgation ,remember twice daily who iam ,will lie o nights in the bony arms of reality and be comforted
تو ہمیں نئے سال کے موقع پر خود احتسابی وخودشناسی سے بہرور کرنا ہوگااپنی خامیوں سے متعارف کروانے والے دل کا وسعتوں سے سامنا بھی کرناہوگااور کمزوریوں پر تنقیدی نگاہ ڈال کر آگے لا لائحہ عمل تشکیل دینا ہوگا ۔خوداحتسابی کامیابی کے عمل کی پہلی سیڑھی ہے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
عتیق چوہدری کے کالمز
-
سینیٹ انتخابات یا ضمیرفروشی کا بازار ؟
جمعرات 11 فروری 2021
-
ہن ساڈا کھبرانا بن دا اے !!
منگل 23 جون 2020
-
طارق عزیز سے میری یادگار ملاقات و بھٹو کے ساتھ انکی تلخ و حسین یادیں !!
جمعہ 19 جون 2020
-
میڈ اِن پاکستان ضروری کیوں؟
جمعرات 7 مئی 2020
-
خوابوں کا نیا جہان اور ہماری قیادت !!
بدھ 15 اپریل 2020
-
سعد رفیق اور سیاسی جماعتوں میں کارکنوں کے استحصال کا نوحہ !!
منگل 31 مارچ 2020
-
ہمت کرو جینے کو تو اک عمر پڑی ہے
جمعہ 27 مارچ 2020
-
دشت تنہائی میں جینے کا سلیقہ سیکھئے
پیر 23 مارچ 2020
عتیق چوہدری کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.