فرقہ واریت کی آگ کیسے بجھے گی؟

بدھ 2 ستمبر 2020

Dr Jamshaid Nazar

ڈاکٹر جمشید نظر

امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ بھڑکی تو بجھنے کا نام ہی نہ لیا ۔آسمانی بجلیوں کے باعث لگنے والی آگ سے لاکھوں ایکڑ اراضی بنجر بن کر رہ گئی جبکہ ہزاروں افراد کو نقل مکانی کرنا پڑا۔آگ بجھانے کے لئے ہزاروں فائر فائٹرزکے ساتھ،ہیلی کاپٹرزکی بھی مدد لی گئی لیکن آگ بجھنے کی بجائے مزید پھیلتی رہی۔خیال ہے کہ جن علاقوں میں آگ لگی وہاں معمولات زندگی شروع کرنے میںبہت عرصہ لگے گا۔

کیلی فورنیا میں لگنے والی آگ شائد اس قدر بھیانک نہیں جتنی ان دنوں پاکستان میں فرقہ واریت کی آگ ہے،فرقہ واریت کی آگ کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے کہیں زیادہ خطرناک ہے۔ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ملک میں فرقہ واریت کی یہ آگ پھیلائی جارہی ہے۔

(جاری ہے)


پاکستان کو پہلے سے ہی بہت سے مسائل اور چیلنجز کا سامنا ہے،ابھی ملک کورونا کی وباء سے مکمل طور پر نہیں نکل سکا،ادھر کراچی میں بارشی پانی کے ریلوں نے جو تباہی مچارکھی ہے وہ سب کے سامنے ہے،مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جانب سے مسلمانوں پر ظلم و ستم بڑھتے جارہے ہیں ،عالمی سطح پراسرائیل کو تسلیم کروانے کے لئے سازشیں رچی جارہی ہیں،کورونا وباء کے دوران بھی بھارت نے پاکستان کے خلاف غیر انسانی، غیر اخلاقی و غیر قانونی ہتھکنڈے استعمال کرنے سے دریغ نہیں کیا۔

ان بگرتے ہوئے عالمی حالات کے باوجود بھی پاکستان مقبوضہ کشمیر اور اسرائیل کو نہ تسلیم کرنے کے موقف پر ڈٹا ہوا ہے اور ترقی کی جانب گامزن ہے ۔جب طاغونی طاقتوں کی بیرونی چالیں ناکام ہوئیں تو انھوں نے ملک کے اندر فرقہ واریت کی چال چل دی ہے ۔پاکستان میں اس وقت مزدور طبقہ سب سے زیادہ ہے جسے ہر وقت فکر معاش رہتا ہے جبکہ دیگر افراد میں شامل طلباء کو اپنی تعلیم کی فکر ہے تو کاروباری لوگوں کو اپنے کاروبار کی،بہت سے لوگوں کو یہ تک معلوم نہیں کہ فرقہ واریت ہے کیا؟۔

کورونا کے باعث اس وقت ہر کوئی دو وقت کی روٹی کمانے کی فکر میں ہے ایسے میں کون لوگ ہیں جو فکر معاش سے آزاد ہوکر فرقہ واریت کو پھیلا رہے ہیں۔
فرقہ واریت آخر ہے کیا؟فرقہ کے معنی جماعت یاگروہ کے ہیں۔ یہ لفظ "فرق" سے مشتق ہے، جس کے معنی الگ کرنایاجداکرناہے۔ دوسرے الفاظ میں فرقہ کواس طرح بیان کیاجاسکتاہے کہ فرقہ کسی بھی مذھب، جماعت (سیاسی یا مذہبی) یا گروپ کاذیلی حصہ ہوتاہے جواپنے الگ خیالات ونظریات کی وجہ سے الگ جاناجاتاہے۔

اسلام فرقہ واریت کا نام نہیں بلکہ یہ دین اعتدال ہے،اسلام کا لغوی مفہوم ہی امن،سلامتی اور سکون ہے۔اس وقت دنیا میں مسلمانوں کی تباہی اور بے سروسامانی کے حالات کی بنیادی وجہ زندگی کے ہر شعبے میں عدم توازن اور بے اعتدالی ہے۔فرقہ واریت پھیلا کرعالمی اور ملکی سطح پر مسلمانوں کو یکجا ہونے سے روکا جارہا ہے۔ جب طاغونی طاقتوں کی بیرونی سطح پر پاکستان کے خلاف سازشیں کارگر نہیں ہوتیں تو ملک کے اندردہشت گردی کرائی جاتی ہے ،دہشت گردی اسلحہ اور بم کے ذریعے ہی نہیں کی جاتی بلکہ ملک کا امن و سکون تباہ کرنے کے لئے استعمال ہونے والے ہر حربے کو دہشت گردی کہتے ہیں جن میں سے ایک فرقہ واریت ہے ۔

فرقہ واریت کے نام پر لڑنے والوں کو پہلے یہ دیکھ لینا چاہیئے کہ ہم کن کے امتی ہیں، نبی کریم ؐپوری کائنات کے لیے مشعل راہ اور باعث رحمت ہیں ،آپ ؐ کا امتی ہونا ہمارے لئے اللہ تعالیٰ کا احسان عظیم ہے۔مسلمانوں کو اس بات کا ادراک ہونا چاہیئے کہ ایک طرف امت کوآپس میں لڑایا جارہا ہے تو دوسری طرف ہمارے نبی ؐ کی شان میں گستاخانہ حرکتیں کی جارہی ہیں۔

فرانسیسی میگزین چارلی ہیبدو کا ایک مرتبہ پھر حضرت محمدؐ سے متعلق گستاخانہ خاکے شائع کرنے کا شرمناک اعلان کیا ہے۔جس پر دنیابھر کے مسلمانوں نے شدید غم و غصہ کا اظہارکردیا ہے لیکن ہم فرقہ واریت کی آگ کی زد میں جھلس رہے ہیں ۔آج کل سوشل میڈیا پر فرقہ واریت کو ہوا دینے والے ایسے ویڈیو کلپس اورتصاویر شیئر کی جارہی ہیں جو شاید پہلے کبھی کسی نے نہ دیکھی ہوں۔ملک میں بھائی چارے کو قائم رکھنے کے لئے ہمیں متنازعہ ویڈیو کلپ یا تصویر کو شئیر کرنے کی بجائے فوری ڈیلیٹ کرنا ہوگا۔ادھرفرقہ واریت کے خاتمے کے لئے حکومت اورتمام مسلک سے تعلق رکھنے والے علماء کرام کو مل بیٹھ کرایسے ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے کہ ملک میں فرقہ واریت کی آگ دوبارہ نہ بھڑک سکے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :