
سموگ نے لاہور میں خطرے کی گھنٹی بجا دی
پیر 26 اکتوبر 2020

ڈاکٹر جمشید نظر
سموگ میں اضافہ ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے ہوتا ہے ۔ گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں آلودگی پھیلانے کا سب سے بڑا ذریعہ قرار دیا جا رہا ہے جو 45 فیصد ہے۔ لاہور شہر میں آلودگی خطرناک حد تک پہنچ چکی ہے جس کی وجہ سے سموگ میں شدت آگئی ہے،حالیہ رپورٹ کے مطابق ائیر کوالٹی انڈیکس 193 سے بھی تجاوز کرگیا ہے جوکہ ایک خطرناک صورتحال بن گئی ہے۔
(جاری ہے)
سموگ کی خطرناک صورتحال کے پیش نظرپنجاب حکومت نے فصلوں کو آگ لگانے پر ایف آئی آر درج کرانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت اب فصلوں کو آگ لگانے پر دفعہ 188 کا مقدمہ درج ہوگا ۔ایک رپورٹ کے مطابق انہی دنوں میں فصلوں کی باقیات جلانے کے 961 واقعات ہوئے اور 75 مقدمات درج کئے گئے جبکہ شہرکے 9 ٹاؤنز کے 7اینٹی سموگ سکواڈز نے اب تک39 صنعتی یونٹس کو سربمہر کیا ہے ۔فصلوں کو آگ لگانے سے روکنے کیلئے پنجاب بھر کے موضع جات میں کمیٹیاں بھی بنا دی گئی ہیںجبکہ پنجاب میں سات نومبرسے اکتیس دسمبر تک زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل نہ ہونے والے تمام بھٹے بھی بند کر دیئے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ شہروں میں گاڑیوں کا سڑکوں پررش کم کرنے کی تجویزپر بھی غور کیا جارہاہے جس کے تحت لاہور میں اورنج لائن میٹرو ٹرین کے روٹ پر پبلک ٹرانسپورٹ کم کی جائے گی ۔اورنج لائن میٹرو ٹرین کے ذریعے روزانہ اڑھائی لاکھ افراد کو سفرکی سہولت میسر ہوگی جس کے باعث نہ صرف شہر میںٹریفک کے دباو میں کمی ہوگی بلکہ آلودگی کوکم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ اسی طرح سڑکوں پر دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف بھی آپریشن جاری ہے،دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے چالان یا انھیں بند کیا جارہا ہے تاکہ ماحولیاتی آلودگی کے سبب پیدا ہونے والی سموگ پر قابو پایا جاسکے۔
شہر میں سموگ کا اضافہ ہوتے ہی اس کے مضر اثرات بھی ظاہر ہونا شروع ہوگئے ہیں،سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں سانس،آنکھ، ناک، کان اور گلہ کے مریضوں میں یکدم اضافہ ہوگیاہے۔ڈاکٹرز کے مطابق میو ہسپتال،جنرل ہسپتال،سروسز ہسپتال،جناح ہسپتال سمیت دیگر ہسپتالوں میں آنکھ ،ناک،کان اور گلا کے مریضوں کا مومول سے کہیں زیادہ رش دیکھنے کو ملاجس کی بنیادی وجہ سموگ ہے۔ جس طرح سموگ اور کورونا انسانی پھیپھڑوں پر حملہ کرتے ہیں اسی طرح ان دونوں امراض سے بچنے کا طریقہ بھی ایک جیسا ہے اور وہ ہے ماسک کا ستعمال۔سموگ اور کورونا دونوں میں ماسک کا استعمال یقینی بنا کر بچا جا سکتا ہے جبکہ سموگ سے آنکھوں کی حفاظت کیلئے عینک اور عرق گلاب کا استعمال کیا جاسکتا ہے اس کے علاوہ سموگ سے بچاؤ کیلئے ضروری ہے کہ گرم مشروبات کا استعمال کیا جائے اور گلے میں خراش کی صورت میں نیم گرم پانی سے غرارے کیے جائیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ڈاکٹر جمشید نظر کے کالمز
-
محبت کے نام پر بے حیائی
بدھ 16 فروری 2022
-
ریڈیو کاعالمی دن،ایجاد اور افادیت
منگل 15 فروری 2022
-
دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے پاک فوج کی کارروائیاں
جمعرات 10 فروری 2022
-
کشمیری شہیدوں کے خون کی پکار
ہفتہ 5 فروری 2022
-
آن لائن گیم نے بیٹے کو قاتل بنا دیا
پیر 31 جنوری 2022
-
تعلیم کا عالمی دن اور نئے چیلنج
بدھ 26 جنوری 2022
-
برف کا آدمی
پیر 24 جنوری 2022
-
اومیکرون،کورونا،سردی اور فضائی آلودگی
جمعہ 21 جنوری 2022
ڈاکٹر جمشید نظر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.