وقت كی ضرورت

جمعہ 10 جولائی 2020

Fatima Rafique

فاطمہ رفیق

کرونا کی وجہ سے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا شدید ترین حالات سے دوچار ہے  وبا ہے کہ پھیلتی جا رہی ہے اور اس کا کوئی انت نظر نہیں آ رہا.
پاکستان میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگوں کی ایک کثیر تعداد کو اپنے روزگار اور نوكریوں سے ہاتھ دھونے پڑے. ان حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے ضرورت مندوں میں راشن اور رقم تقسیم کرنے کی مہم کا آغاز کیا جس کے کوئی خاطر خواہ نتائج نظر نہ آئے جس كی بڑی وجه انتظامیہ کے گھپلے اور کرپشن تھی.

حكوكت كی طرف سے مہیا کیا گیا راشن عوام تک پہنچا ضرور مگر راشن كی قیمت ادا کرنے کے بعد.

(جاری ہے)


رقم لینے والوں کی فہرست میں ان لوگوں نے بهی نام لکھوائے جو اگر چاہتے تو نہ صرف اپنا بلكہ اپنے گلی محلے کے ضرورت مندوں کا خرچ بھی اٹھا سکتے تھے. یہی وہ لوگ ہیں جن كی وجہ سے حقدار اپنے حق سے محروم رہے.
  چاہیُے تو یہ تھا کہ وقت اور حالات کو دیکھتے ہوئے ہم انسان بن جاتے.

وقت کی آواز پر لبیک کہتے. وہ انسان بن جاتے جسے خدا نے علم و شعور دے کر باقی تمام مخلوقات سے ممتاز کر دیا.چاہیُے تو یہ تھا کہ ہم اپنی ازلی بدنیتی, حرص اور بے ایمانی کو خود سے دور کر لیتے اور اپنے بھائیوں کے کام آتے مگر ہم تو گوشت نوچنے والے گدھ بن گئے. ملک كے حالات بہتر کرنے کی بجائے ہم اپنے اپنے حالات بہتر کرنے میں لگ گئے.
        اور دوسری طرف كرونا سے صحت یاب وہ لوگ ہیں جن کو ڈاکٹرز نے اپنی جانوں پر کھیل کر بچایا اور اب وہ پلازمہ عطیہ کرنے کے لئے لاکھوں روپے مانگتے ہیں.

کیا یہی انسانیت ہے!! نہیں! انسانیت کا جنازہ تو اسی دن اٹھ گیا تھا جس دن آدم کے بیٹے نے اپنے بھائی کا خون کیا تھا. تو اب كس انسانیت کی تلاش میں ہیں ہم لوگ!
ہم صرف اپنی جان بچانے میں لگے ہوئے ہیں ساری دنیا بھاڑ میں جائے. اس تگ و دو میں ہم اس بات کو نظر انداز کر جاتے ہیں كہ انسان ایک سوشل اینیمل یعنی  سماجی جانور ہے جو اپنے سماج کے بنا زندہ نہیں رہ سکتا.

اس لیُے اگر ہم  نے خود کو زندہ رکھنا ہے صحیح معنوں میں زندگی گزارنی ہے تو ہمیں اپنے سماج, اپنی سوسائٹی کو بھی زندہ رکھنا ہوگا. ہمیں انسان بننا ہوگا. وہ انسان جو اشرف المخلوقات ہے وہ انسان جو مسجود ملائک ہے وہ انسان جسے پا کر لوگ فرشتوں کو مدد کے لیے پکارنا بند کر دیں. دعا ہے کہ ہماری سویُ انسانیت جاگ جائے دعا ہے کہ ہمیں ہماری انسانی صفات واپس مل جائیں اس كرهُ ارض پر دوبارہ سے انسانوں کی حکمرانی ہو. اور اس كی امید تب بندھے گی جب هم میں سے ہر شخص خود كو درست جگہ پہ كھڑا كر لے گا, اپنی ذمہ داریاں پہچان لے گا خود كی اصلاح كر لے گا دوسروں پہ انگلی اٹھانے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانک لے گا!!

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :

متعلقہ عنوان :